گزشتہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ میں بدترین مندی 4081 پوائنٹس کی ریکارڈ کمی
43 کروڑ 17 لاکھ سودے،سرمایہ 86کھرب کم، 1889 میں سے 1342کمپنیوں کے دام گرگئے
پاکستان اسٹاک مارکیٹ گزشتہ ہفتے کے دوران ملکی تاریخ کی بدترین مندی کی لپیٹ میں رہی اور کے ایس ای100انڈیکس4ہزار سے زائد پوائنٹس گھٹ گیا جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس 52600 پوائنٹس کی ریکارڈ سطح سے گھٹ کر 48500 پوائنٹس کی انتہائی کم سطح پر بند ہوا۔
مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کا آغازمندی کے ساتھ ہوا اور مسلسل مندی کا یہ تسلسل پانچوں دن برقرار رہا جس کے سبب مارکیٹ شدید ترین مندی کی زد میں دیکھی گئی۔ اسٹاک مارکیٹ ماہرین کے مطابق پاناما کیس میں جے آٹی ٹی پر پیش رفت سے سیاسی افق پر چھائی بے یقینی کی صورتحال کے سبب اسٹاک مارکیٹ دباؤ میں رہی خصوصا غیر ملکی سرمایہ کاروں نے مارکیٹ میں نئی سرمایہ کاری سے نہ صرف ہاتھ کھینچ لیا ہے بلکہ سرمایہ بھی نکال لیا جس کے سبب مارکیٹ تیزی کیساتھ تنزلی کا شکار ہوئی فی الوقت مارکیٹ میں کوئی نیا ٹریگر نہ ہونے سے بھی مارکیٹ سرمایہ کارروں کی پرکشش نہیں ہے اسی وجہ سے انویسٹرز کی مارکیٹ میں عدم دلچسپی کا رجحان برقرار ہے۔
گزشتہ ہفتے کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس میں 4081 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے کے ایس ای 100 انڈیکس 52636.87 پوائنٹس سے گھٹ کر 48555.30 پوائنٹس پر آگیا۔ اسی طرح 2571.01 پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای 30 انڈیکس 25375.63 پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 36130.33 پوائنٹس سے کم ہو کر 33693.59 پوائنٹس پر بند ہوا۔
مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 86 کھرب 55 ارب 84 کروڑ 34 لاکھ 76 ہزار 770 روپے کی کمی واقع ہوئی جس سے سرمائے کا مجموعی حجم 10 ہزار 409 ارب 61 کروڑ 31 لاکھ 40 ہزار 27 روپے سے کم ہو کر 96 کھرب 96 ارب 80 کروڑ 47 لاکھ 90 ہزار 797 روپے رہ گیا۔
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںگزشتہ ہفتے کے دوران زیادہ سے زیادہ 43 کروڑ 17 لاکھ 73 ہزار حصص کے سودے ہوئے اور ٹریڈنگ ویلیو 53 ارب روپے ریکارڈکی گئی جبکہ کم سے کم کاروباری لین دین 20 کروڑ 30 لاکھ 89 ہزار حصص رہا اور ٹریڈنگ ویلیو 15 ارب روپے تک محدود رہی۔
گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مجموعی طور پر 1889 کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 483 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 1342 میں کمی اور 64 کمپنیوںکے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ کاروبار کے لحاظ سے آئل اینڈگیس ڈیولپمنٹ اینگروکارپوریشن کے الیکٹرک لمیٹڈ یونائیٹڈ بینک فوجی سیمنٹ پاور سیمنٹ اینگرو پولیمر ٹی آرجی پاک لمیٹڈ انٹر اسٹیل لمیٹڈ عائشہ اسٹیل مل بینک آف پنجاب کے الیکٹرون اواذگارڈ نائن سرفہرست رہے۔
مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کا آغازمندی کے ساتھ ہوا اور مسلسل مندی کا یہ تسلسل پانچوں دن برقرار رہا جس کے سبب مارکیٹ شدید ترین مندی کی زد میں دیکھی گئی۔ اسٹاک مارکیٹ ماہرین کے مطابق پاناما کیس میں جے آٹی ٹی پر پیش رفت سے سیاسی افق پر چھائی بے یقینی کی صورتحال کے سبب اسٹاک مارکیٹ دباؤ میں رہی خصوصا غیر ملکی سرمایہ کاروں نے مارکیٹ میں نئی سرمایہ کاری سے نہ صرف ہاتھ کھینچ لیا ہے بلکہ سرمایہ بھی نکال لیا جس کے سبب مارکیٹ تیزی کیساتھ تنزلی کا شکار ہوئی فی الوقت مارکیٹ میں کوئی نیا ٹریگر نہ ہونے سے بھی مارکیٹ سرمایہ کارروں کی پرکشش نہیں ہے اسی وجہ سے انویسٹرز کی مارکیٹ میں عدم دلچسپی کا رجحان برقرار ہے۔
گزشتہ ہفتے کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس میں 4081 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے کے ایس ای 100 انڈیکس 52636.87 پوائنٹس سے گھٹ کر 48555.30 پوائنٹس پر آگیا۔ اسی طرح 2571.01 پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای 30 انڈیکس 25375.63 پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 36130.33 پوائنٹس سے کم ہو کر 33693.59 پوائنٹس پر بند ہوا۔
مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 86 کھرب 55 ارب 84 کروڑ 34 لاکھ 76 ہزار 770 روپے کی کمی واقع ہوئی جس سے سرمائے کا مجموعی حجم 10 ہزار 409 ارب 61 کروڑ 31 لاکھ 40 ہزار 27 روپے سے کم ہو کر 96 کھرب 96 ارب 80 کروڑ 47 لاکھ 90 ہزار 797 روپے رہ گیا۔
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میںگزشتہ ہفتے کے دوران زیادہ سے زیادہ 43 کروڑ 17 لاکھ 73 ہزار حصص کے سودے ہوئے اور ٹریڈنگ ویلیو 53 ارب روپے ریکارڈکی گئی جبکہ کم سے کم کاروباری لین دین 20 کروڑ 30 لاکھ 89 ہزار حصص رہا اور ٹریڈنگ ویلیو 15 ارب روپے تک محدود رہی۔
گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مجموعی طور پر 1889 کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 483 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 1342 میں کمی اور 64 کمپنیوںکے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ کاروبار کے لحاظ سے آئل اینڈگیس ڈیولپمنٹ اینگروکارپوریشن کے الیکٹرک لمیٹڈ یونائیٹڈ بینک فوجی سیمنٹ پاور سیمنٹ اینگرو پولیمر ٹی آرجی پاک لمیٹڈ انٹر اسٹیل لمیٹڈ عائشہ اسٹیل مل بینک آف پنجاب کے الیکٹرون اواذگارڈ نائن سرفہرست رہے۔