پھلوں کی بائیکاٹ مہم ناکام قیمتیں کم نہ ہو سکیں
انتظامیہ آڑھتیوں کیخلاف کارروائی کرے تو قیمتوں میں کمی آسکتی ہے،پھل فروش
حیدرآباد میں منافع خوروں کے خلاف پھلوں کے بائیکاٹ کی3 روزہ مہم کے آخری روز بھی قیمتوں میں کوئی کمی نہیں آسکی۔
سوشل میڈیا پر 3 روز قبل پھلوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں میں کمی لانے کیلیے بائیکاٹ مہم بھی پھلوں کی قیمتوں میں کوئی کمی نہیں لاسکی۔ شہریوں کی جانب سے پھلوں کی خریداری ترک نہ کیے جانے کی وجہ سے مہم کے آخری روز بھی پھل ان ہی نرخ پر فروخت کیے جاتے رہے جس نرخ پر مہم کے آغاز میں فروخت کیے جارہے تھے۔
حیدرآباد میں فی درجن کیلے 120 روپے، پاکستانی سیب 160 روپے فی کلو، چائنا کا سیب 320 روپے فی کلو، آڑو اور خوبانی 240,240 روپے فی کلو ، تربوز 40 روپے فی کلو، خربوزہ 80 روپے فی کلو، چیکو ایک سو روپے سے 120 روپے فی کلو، سندھڑی آم 120 روپے فی کلو، جامن 240 روپے فی کلو، فالسے 200 روپے فی کلو اور گرما 120 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کیا جارہا تھا۔ پھل فروشوں کے مطابق فروٹ مارکیٹ سے انھیں مہنگے دام پھل دیے جارہے ہیں اگر انتظامیہ آڑھتیوں یا بڑے بیوپاریوں کیخلاف کارروائی کرے تو پھلوں کی قیمتوں میں کمی آسکتی ہے۔
سوشل میڈیا پر 3 روز قبل پھلوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں میں کمی لانے کیلیے بائیکاٹ مہم بھی پھلوں کی قیمتوں میں کوئی کمی نہیں لاسکی۔ شہریوں کی جانب سے پھلوں کی خریداری ترک نہ کیے جانے کی وجہ سے مہم کے آخری روز بھی پھل ان ہی نرخ پر فروخت کیے جاتے رہے جس نرخ پر مہم کے آغاز میں فروخت کیے جارہے تھے۔
حیدرآباد میں فی درجن کیلے 120 روپے، پاکستانی سیب 160 روپے فی کلو، چائنا کا سیب 320 روپے فی کلو، آڑو اور خوبانی 240,240 روپے فی کلو ، تربوز 40 روپے فی کلو، خربوزہ 80 روپے فی کلو، چیکو ایک سو روپے سے 120 روپے فی کلو، سندھڑی آم 120 روپے فی کلو، جامن 240 روپے فی کلو، فالسے 200 روپے فی کلو اور گرما 120 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کیا جارہا تھا۔ پھل فروشوں کے مطابق فروٹ مارکیٹ سے انھیں مہنگے دام پھل دیے جارہے ہیں اگر انتظامیہ آڑھتیوں یا بڑے بیوپاریوں کیخلاف کارروائی کرے تو پھلوں کی قیمتوں میں کمی آسکتی ہے۔