حیدرآباد بار کے انتخابات 875 ممبران کا اندراج نہ ہونے کا انکشاف
ممبران کی تصدیق کے لیے2664 ممبران کی فہرست سندھ بار کونسل کراچی بھیجی تھی۔
ISLAMABAD:
حیدرآباد ڈسڑکٹ بار ایسوسی ایشن کے 16 فروری کو ہونے والے انتخابات کیلیے جانچ پڑتال کے بعد 875 ایسے ممبران کا انکشاف ہوا ہے۔
جن کا سندھ بار کونسل میں کوئی اندراج نہیں، جس کی تصدیق سندھ بار کونسل کے ممبر و سینئر وکیل قاضی ستار ایڈوکیٹ نے کی ہے۔ انہوں نے ایکسپریس کو بتایا کہ ڈسٹرکٹ بار حیدرآباد کے انتخابات سے قبل ار ممبران کی تصدیق کے لیے2664 ممبران کی فہرست سندھ بار کونسل کراچی بھیجی تھی۔
سندھ بار کونسل نے جانچ پڑتال کے بعد انکشاف کیا کہ حیدرآباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی فہرست میں سے 875 ممبران کا سندھ بار کونسل میں کہیں اندراج نہیں۔ اس سلسلے میںقاضی ستار نے مزید بتایا کہ سندھ بار کونسل نے حیدرآباد ڈسڑکٹ بار ایسوسی ایشن کو ایک خط بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جن ممبران کا اندراج نہیں وہ 7 روز میں سندھ بار کونسل کا شناختی کارڈ یا سندھ بار کونسل کی کوئی بھی سند پیش کر کے اپنی ممبر شپ کی تصدیق کرواسکتے ہیں۔
حیدرآباد ڈسڑکٹ بار ایسوسی ایشن کے 16 فروری کو ہونے والے انتخابات کیلیے جانچ پڑتال کے بعد 875 ایسے ممبران کا انکشاف ہوا ہے۔
جن کا سندھ بار کونسل میں کوئی اندراج نہیں، جس کی تصدیق سندھ بار کونسل کے ممبر و سینئر وکیل قاضی ستار ایڈوکیٹ نے کی ہے۔ انہوں نے ایکسپریس کو بتایا کہ ڈسٹرکٹ بار حیدرآباد کے انتخابات سے قبل ار ممبران کی تصدیق کے لیے2664 ممبران کی فہرست سندھ بار کونسل کراچی بھیجی تھی۔
سندھ بار کونسل نے جانچ پڑتال کے بعد انکشاف کیا کہ حیدرآباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی فہرست میں سے 875 ممبران کا سندھ بار کونسل میں کہیں اندراج نہیں۔ اس سلسلے میںقاضی ستار نے مزید بتایا کہ سندھ بار کونسل نے حیدرآباد ڈسڑکٹ بار ایسوسی ایشن کو ایک خط بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جن ممبران کا اندراج نہیں وہ 7 روز میں سندھ بار کونسل کا شناختی کارڈ یا سندھ بار کونسل کی کوئی بھی سند پیش کر کے اپنی ممبر شپ کی تصدیق کرواسکتے ہیں۔