مشال کے والد کا یونیورسٹی ملازمین کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا مطالبہ
میں غریب آدمی ہوں مقدمہ لڑنے والے وکیلوں کی فیس نہیں دے سکتا، والد مشال خان
مشال کے والد نے عبد الولی خان یونیورسٹی کے موجودہ اور سابق ملازمین کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
پشاورمیں پریس کانفرنس کے دوران مشال کے والد اقبال خان نے کہا کہ میرے بیٹے کو بے دردی سے بدترین دھشت گردی کا نشانہ بنا کر شہید کیا گیا، جے آئی ٹی رپورٹ نے مشال کو بے گناہ قراردے دیا، بیٹے کا گناہ یہ تھا کہ اس نے عبد الولی خان یونیورسٹی کی انتظامیہ کوکرپٹ کہا تھا، یونیورسٹی کے تمام فنڈز، داخلے اوربھرتیوں کا ریکارڈ تحقیقاتی ادارے تحویل میں لیں۔ انکا کہنا تھا کہ میں نے بیٹے کو پڑھنے کے لئے بھیجا تھا پریونیورسٹی انتظامیہ نے مسخ شدہ لاش میرے حوالے کی جب کہ مشال خان کی بہنیں ابھی تک کالجز نہیں جاسکی ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: مشال قتل کیس؛ جے آئی ٹی نے پولیس کی کارکردگی پر سوال اٹھا دیئے
اقبال خان نے عبد الولی خان یونیورسٹی کے موجودہ اور سابق ملازمین کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے صدر پاکستان، وزیراعظم اورآرمی چیف سے مشال کو انصاف دلانے کی اپیل بھی کی۔ ان کا کہا تھا کہ تمام سیاسی جماعتیں فوری انصاف کے لیے ہمارا ساتھ دیں۔ میں غریب آدمی ہوں مقدمہ لڑنے والے وکیلوں کی فیس نہیں دے سکتا،اس معاملے میں صوبائی حکومت میری معاونت کرے، مشال کے قاتل با اثر لوگ ہیں جب کہ انہوں نے کیس مردان سے پشاور ہائی کورٹ منتقل کرنے کی بھی اپیل کی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: مشال کا کیس فوجی عدالت منتقل کیا جائے
واضح رہے کہ 13 اپریل کوعبدالولی خان یونیورسٹی مردان کیمپس میں طالب علموں کے مشتعل ہجوم نے مبینہ طورپر توہین رسالت کا الزام لگا کر مشال خان کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس سے وہ موقع پرہی جاں بحق ہوگیا تھا۔
پشاورمیں پریس کانفرنس کے دوران مشال کے والد اقبال خان نے کہا کہ میرے بیٹے کو بے دردی سے بدترین دھشت گردی کا نشانہ بنا کر شہید کیا گیا، جے آئی ٹی رپورٹ نے مشال کو بے گناہ قراردے دیا، بیٹے کا گناہ یہ تھا کہ اس نے عبد الولی خان یونیورسٹی کی انتظامیہ کوکرپٹ کہا تھا، یونیورسٹی کے تمام فنڈز، داخلے اوربھرتیوں کا ریکارڈ تحقیقاتی ادارے تحویل میں لیں۔ انکا کہنا تھا کہ میں نے بیٹے کو پڑھنے کے لئے بھیجا تھا پریونیورسٹی انتظامیہ نے مسخ شدہ لاش میرے حوالے کی جب کہ مشال خان کی بہنیں ابھی تک کالجز نہیں جاسکی ہیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: مشال قتل کیس؛ جے آئی ٹی نے پولیس کی کارکردگی پر سوال اٹھا دیئے
اقبال خان نے عبد الولی خان یونیورسٹی کے موجودہ اور سابق ملازمین کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے صدر پاکستان، وزیراعظم اورآرمی چیف سے مشال کو انصاف دلانے کی اپیل بھی کی۔ ان کا کہا تھا کہ تمام سیاسی جماعتیں فوری انصاف کے لیے ہمارا ساتھ دیں۔ میں غریب آدمی ہوں مقدمہ لڑنے والے وکیلوں کی فیس نہیں دے سکتا،اس معاملے میں صوبائی حکومت میری معاونت کرے، مشال کے قاتل با اثر لوگ ہیں جب کہ انہوں نے کیس مردان سے پشاور ہائی کورٹ منتقل کرنے کی بھی اپیل کی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: مشال کا کیس فوجی عدالت منتقل کیا جائے
واضح رہے کہ 13 اپریل کوعبدالولی خان یونیورسٹی مردان کیمپس میں طالب علموں کے مشتعل ہجوم نے مبینہ طورپر توہین رسالت کا الزام لگا کر مشال خان کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس سے وہ موقع پرہی جاں بحق ہوگیا تھا۔