سندھ کا 10 کھرب 43 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش

بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کی تجویز ہے


ویب ڈیسک June 05, 2017
صحت کے شعبے کے لیے 100 ارب 32 کروڑ جب کہ تعلیم کے لئے 202 ارب 20 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں،وزیراعلیٰ فوٹو:پی پی آئی

سندھ اسمبلی میں مالی سال برائے 18-2017 کا 10 کھرب 43 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش کردیا گیا ہے جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں اضافے سمیت صحت اور تعلیم کے شعبے میں ریکارڈ رقم کے اضافے کی تجاویز دی گئی ہیں۔

سندھ اسمبلی میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ 17-2016 کے لیے وفاق نے سندھ کو 493 ارب روپے دینے کاوعدہ کیا ،جسے بعد میں گھٹا کر 480 ارب روپےکردیا، سندھ حکومت کو 10 ماہ میں صرف 382 ارب روپے وفاق سے وصول ہوئے، رواں برس ہم 95 ارب روپے کی کمی کاسامنا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران ہم نے مالی انتظامات اور رپورٹنگ کو بہتر کرنے کا فیصلہ کیا۔ ہم نے کامیابی سے ترقی کے اہداف حاصل کیے اور ہم نے ٹرانسپورٹ کے نظام کو بہتر کیا ہے۔ ہم نے ایگرو پراسیسنگ زون بنائے ہیں، ہمارے دور حکومت میں ہم نے ضرور ت کی بنیاد پر اہلیت کو مدنظر رکھتے ہوئے آسامیاں پُر کیں۔ آئندہ مالی سال 49 ہزار نئی آسامیاں تخلیق کی گئی ہیں جب کہ 25ہزار سے زائد لیڈی ہیلتھ ورکرز ملازمین کو سندھ سروس میں شامل کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ سندھ پولیس میں 10 ہزار بھرتیاں بھی ہوں گی۔

تعلیم کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ سندھ حکومت نے آئندہ مالی سال کے لیے وسائل کا سب سے زیادہ حصہ تعلیم کے شعبے کے لئے مختص کیا ہے۔ رواں مالی سال کے دوران بغیر چھت کے اسکولوں کے لئے 150 اسکول کی عمارتیں تعمیر کی گئیں۔ پرائمری اسکولوں کو مڈل اسکولوں کا درجہ دینے کے لئے 50عمارتیں شامل کی گئیں۔ پرائمری ، ایلیمنٹری ،سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری اسکولوں کی 275عمارتوں کی تزئین وآرائش کی گئی۔ رواں مالی سال کے معاملے میں 18-2017 کے لیے تعلیمی بجٹ 163 ارب 12 کروڑ سے بڑھا کر 202 ارب 20 کروڑ روپے کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ یونیورسٹیز اور تعلیمی اداروں کے لئے 5 ارب روپے کی گرانٹ مختص کی گئی ہے۔ سندھ بھرمیں 2100 اسکولوں میں تقریبا ً5 لاکھ سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں ، آیندہ سال بذریعہ فاؤنڈیشن نیٹ ورک تعداد کو 6 لاکھ 50 ہزار تک بڑھائیں گے۔

صحت کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ رواں مالی سال صحت کا بجٹ 79 ارب 88 کروڑ تھا جسے 26 فیصد بڑھا کر 100.32 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، شعبہ صحت میں مختلف سطحوں پر 25 ہزار نئی اسامیاں تخلیق کی جائیں گی۔ سندھ حکومت کی کاوشوں کے باعث کراچی میں قائم نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر ڈیزز اب غریبوں کو بلا معاوضہ مہنگی آئی سی ڈی اور سی آر ٹی کی ڈیوائس فراہم کررہا ہے۔ این آئی سی وی ڈی کی کارکردگی کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم نے آئندہ مالی سال میں اس ادارے کی گرانٹ میں 1.8ارب روپے سے بڑھا کر 4 ارب روپے کردی ہے ۔ اس کے علاوہ این آئی سی وی ڈی کے لاڑکانہ اور ٹنڈو محمد خان کے سیٹلائٹ مراکز کے لئے 69 کروڑ 50 لاکھ روپے گرانٹ بھی جاری کر رہے ہیں۔اس کے علاوہ ایس آئی یو ٹی کراچی کی گرانٹ کو 4ارب سے بڑھا کر ساڑھے 4 ارب جب کہ انڈس اسپتال کی گرانٹ 50 کروڑ سے بڑھا کر ایک ارب روپے کی جارہی ہے۔ غریب اور مجبور لوگوں کے لئے پی سی آئی پروگرام کے تحت 380 ملین روپے اضافی مختص کئے گئے ہیں۔ ای پی آئی پروگرام کی توسیع اور اس کو تقویت دینے کے لئے 69 کروڑ روپے سے زائد رقم رکھی گئی ہے ۔ محکمہ صحت 28 کروڑ روپے کی لاگت سے آٹو میشن کا قیام عمل میں لائے گا۔ سندھ کے دور دراز علاقوں میں اس پروگرام کو کامیاب بنانے کے لئے 300نئے سولرآئی ایل آر ریفریجریٹرز فراہم کئے جائیں گے۔ صوبہ کے تمام بڑے اسپتالوں میں ساڑھے 7 کروڑ روپے کی لاگت سے ہاسپٹل ویسٹ منیجمنٹ پروگرام شروع کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ اس کے علاوہ ویکسی نیٹرز کی 2118اضافی اسامیاں تخلیق کی گئی ہیں جب کہ چند دنوں میں 6 ہزار ڈاکٹرز کو تقرر نامے جاری کیے جارہے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پاک فوج نے نئے بھرتی ہونے والے 3 ہزار پولیس اہلکاروں کو تربیت دی ہے، سندھ حکومت کی جانب سے تربیتی اداروں میں فرائض انجام دینے والے عملے کے معاوضوں کو بڑھایا گیا ہے، سرکاری ملازمین کی نتخواہوں اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 15 فیصد اضافے کی بھی تجویز ہے۔ بجٹ میں 45 کروڑ روپے کی لاگت سے اسپیکر ہاوس کی تعمیر، نئی اسمبلی کی تعمیر و توسیع پر 16 کروڑ 60 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

آئندہ مالی سال كے لیے كراچی كے لیے پانی كی فراہمی كے بڑے منصوبے K-4كے فیز ون كے لیے 6ارب 43كروڑ روپے كی رقم مختص كی گئی ہے یہ منصوبہ 25ارب 55كروڑ روپے كی لاگت سے تعمیر كیا جائے گا جس میں سے سندھ اور وفاق 50/50فیصد سرمایہ فراہم كریں گے فیزون كی گنجائش 260ملین گیلن یومیہ ہے۔ آئندہ بجٹ میں كراچی میں گجر نالے اور سروس روڈ كی تعمیر كے لیے 25كروڑ روپے۔ كراچی میں كچرے كی محفوظ طریقے سے منتقلی كے لیے 6ٹرانسفر اسٹیشنز كے قیام كے لیے ایك ارب روپے كی رقم ركھی گئی ہے یہ مراكز میٹریل ریكوری اور ری فیوز ڈرائیوڈ فیول كی سہولتوں سے آراستہ ہوں گے۔ كراچی سے نكلنے والے كچرے كے لیے دھابیجی میں نئی لینڈ فل سائڈ تعمیر كرنے كے لیے 50كروڑ روپے كی رقوم ركھی گئی ہیں ۔ كراچی میں ٹیپو سلطان روڈ، حیدر علی، طارق روڈ اور خالد بن ولید انٹرسیكشن سمیت شہید ملت روڈ پر پلوں كی تعمیر كے لیے بجٹ میں ایك ارب 50كروڑ روپے كی رقوم ركھی گئی ہیں،لی ماركیٹ پر فلائی اوور كی تعمیر كے لیے 64كروڑ 40لاكھ روپے، لانڈھی كورنگی كے 12000 روڈ كی ری ماڈلنگ كے لیے 65كروڑ روپے ركھے گئے ہیں ۔ آئی سی آئی انٹرسیكشن پر انٹرچینج برج كی تعمیر كے لیے ایك ارب 20كروڑ روپے كی رقوم مختص كی گئی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں