حصص مارکیٹ میں کاروبار کا دھماکا خیز آغاز 1566 پوائنٹس کا اضافہ
325کمپنیوں کی قیمتوں اورمارکیٹ سرمائے میں268ارب کااضافہ، 25.5 کروڑ حصص کے سودے
پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں غیرملکیوں سمیت دیگرشعبوں کی تازہ سرمایہ کاری کے باعث پیر کو کاروباری ہفتے کا دھماکہ خیز آغاز ہوا اور ایک روزہ کاروباری سیشن میں تاریخ کی سب سے بڑی تیزی رونما ہوئی جس سے انڈیکس ریکارڈ 1565.63 پوائنٹس کے اضافے سے50120.93 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔
ایم ایس سی آئی ایمرجنگ مارکیٹ انڈیکس میں پاکستان کی شمولیت کے بعد کریکشن اور بجٹ میں ڈیویڈنڈپر ٹیکس بڑھانے کی وجہ سے گزشتہ ہفتے مارکیٹ 7 فیصد گر گئی تھی اور مندی سے 6.8 ارب ڈالر کانقصان ہواتھا جس کے بعد قیمتیں نیچے آکر سرمایہ کاری کے لیے پرکشش ہوگئی تھیں، تیزی کے باعث83.12 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں2 کھرب 68 ارب5 کروڑ39 لاکھ27 ہزار680 روپے کا اضافہ ہوگیا، شعبہ جاتی بنیادوں پر ہونے والی خریداری سرگرمیوں کے باعث پیر کوتمام کاروباری دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی اورسرمایہ کاروں کی جانب سے ایم ایس سی آئی کمپنیوں،بینکنگ، سیمنٹ اورآئل سیکٹر میں نچلی قیمتوں پرزبردست خریداری کی گئی۔
تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای30 انڈیکس 879.08 پوائنٹس کے اضافے سے 26254.71 ، کے ایم آئی30 انڈیکس2739.04 پوائنٹس بڑھ کر 86428.96 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 597.46 پوائنٹس کے اضافے سے24386.35 ہو گیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت15.05 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 25 کروڑ51 لاکھ44 ہزار 490 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار391 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں325 کے بھاؤ میں اضافہ، 49 کے داموں میں کمی اور17 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں وائتھ پاکستان کے بھاؤ106.35 روپے بڑھ کر2233.50 روپے اور یونی لیورفوڈز کے بھاؤ100 روپے بڑھ کر6300 روپے ہوگئے جبکہ رفحان میظ کے بھاؤ62.50 روپے کم ہوکر7100 روپے اور آئسلینڈ ٹیکسٹائل کے بھاؤ 47.14 روپے کم ہوکر895.65 روپے ہوگئے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل یکم نومبر2016 کومارکیٹ میں ایک روزہ کاروبار کے دوران1406 پوائنٹس کی ریکارڈ تیزی رونما ہوئی تھی لیکن پیرکواس تیزی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔
ایم ایس سی آئی ایمرجنگ مارکیٹ انڈیکس میں پاکستان کی شمولیت کے بعد کریکشن اور بجٹ میں ڈیویڈنڈپر ٹیکس بڑھانے کی وجہ سے گزشتہ ہفتے مارکیٹ 7 فیصد گر گئی تھی اور مندی سے 6.8 ارب ڈالر کانقصان ہواتھا جس کے بعد قیمتیں نیچے آکر سرمایہ کاری کے لیے پرکشش ہوگئی تھیں، تیزی کے باعث83.12 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں2 کھرب 68 ارب5 کروڑ39 لاکھ27 ہزار680 روپے کا اضافہ ہوگیا، شعبہ جاتی بنیادوں پر ہونے والی خریداری سرگرمیوں کے باعث پیر کوتمام کاروباری دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی اورسرمایہ کاروں کی جانب سے ایم ایس سی آئی کمپنیوں،بینکنگ، سیمنٹ اورآئل سیکٹر میں نچلی قیمتوں پرزبردست خریداری کی گئی۔
تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای30 انڈیکس 879.08 پوائنٹس کے اضافے سے 26254.71 ، کے ایم آئی30 انڈیکس2739.04 پوائنٹس بڑھ کر 86428.96 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 597.46 پوائنٹس کے اضافے سے24386.35 ہو گیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت15.05 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 25 کروڑ51 لاکھ44 ہزار 490 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار391 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں325 کے بھاؤ میں اضافہ، 49 کے داموں میں کمی اور17 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں وائتھ پاکستان کے بھاؤ106.35 روپے بڑھ کر2233.50 روپے اور یونی لیورفوڈز کے بھاؤ100 روپے بڑھ کر6300 روپے ہوگئے جبکہ رفحان میظ کے بھاؤ62.50 روپے کم ہوکر7100 روپے اور آئسلینڈ ٹیکسٹائل کے بھاؤ 47.14 روپے کم ہوکر895.65 روپے ہوگئے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل یکم نومبر2016 کومارکیٹ میں ایک روزہ کاروبار کے دوران1406 پوائنٹس کی ریکارڈ تیزی رونما ہوئی تھی لیکن پیرکواس تیزی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔