شرجیل میمن کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کی درخواست مسترد
شرجیل میمن کے خلاف کئی معاملات کی تحقیقات جاری ہیں ایسی صورت میں انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے، نیب
سندھ ہائی کورٹ نے شرجیل میمن کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کی درخواست مسترد کردی۔
سندھ ہائی کورٹ میں سابق صوبائی وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرنے اور انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ شرجیل میمن کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ شرجیل میمن علاج کے لیے بیرونِ ملک جانا چاہتے ہیں، اس لیے انہیں ایک دفعہ ملک سے باہرجانے دیا جائے۔
نیب کی جانب سے درخواست کی مخالفت پرچیف جسٹس احمد علی شیخ نے استفسارکیا کہ شرجیل میمن کتنے ریفرنسز میں نامزد ہیں۔ جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ شرجیل میمن پونے 6 ارب روپے کی کرپشن میں ملوث ہیں، اس کے علاوہ شرجیل میمن زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ میں بھی ملوث ہیں، جس کی تحقیقات بھی جاری ہیں، اس وجہ سے وہ ملک سے فرارہونا چاہتے ہیں، ایسی صورت میں شرجیل میمن کا نام ای سی ایل سے خارج نہیں کیا جاسکتا۔
ایف آئی اے کی جانب سے بھی درخواست کی مخالفت میں کہا گیا کہ وفاقی تحقیقاتی آئینی اور قانونی طور پر وزارت داخلہ کے حکم ماننے کی پابند ہے، شرجیل میمن کا نام وزارتِ داخلہ کے حکم پرای سی ایل میں شامل کیا گیا۔ جس پر شرجیل میمن کے وکیل نے کہا کہ شرجیل انعام میمن پرجو الزامات ہیں ان میں شریک ملزم انعام اکبر بھی کئی بارملک سے باہر گئے ہیں تو پھر انہیں جانے کی اجازت کیوں نہیں دی جارہی۔
سندھ ہائی کورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد شرجیل میمن کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے سے متعلق درخواست مسترد کردی۔
سندھ ہائی کورٹ میں سابق صوبائی وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرنے اور انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ شرجیل میمن کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ شرجیل میمن علاج کے لیے بیرونِ ملک جانا چاہتے ہیں، اس لیے انہیں ایک دفعہ ملک سے باہرجانے دیا جائے۔
نیب کی جانب سے درخواست کی مخالفت پرچیف جسٹس احمد علی شیخ نے استفسارکیا کہ شرجیل میمن کتنے ریفرنسز میں نامزد ہیں۔ جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ شرجیل میمن پونے 6 ارب روپے کی کرپشن میں ملوث ہیں، اس کے علاوہ شرجیل میمن زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ میں بھی ملوث ہیں، جس کی تحقیقات بھی جاری ہیں، اس وجہ سے وہ ملک سے فرارہونا چاہتے ہیں، ایسی صورت میں شرجیل میمن کا نام ای سی ایل سے خارج نہیں کیا جاسکتا۔
ایف آئی اے کی جانب سے بھی درخواست کی مخالفت میں کہا گیا کہ وفاقی تحقیقاتی آئینی اور قانونی طور پر وزارت داخلہ کے حکم ماننے کی پابند ہے، شرجیل میمن کا نام وزارتِ داخلہ کے حکم پرای سی ایل میں شامل کیا گیا۔ جس پر شرجیل میمن کے وکیل نے کہا کہ شرجیل انعام میمن پرجو الزامات ہیں ان میں شریک ملزم انعام اکبر بھی کئی بارملک سے باہر گئے ہیں تو پھر انہیں جانے کی اجازت کیوں نہیں دی جارہی۔
سندھ ہائی کورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد شرجیل میمن کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے سے متعلق درخواست مسترد کردی۔