یک طرفہ سیاست کا زمانہ چلا گیا حکومتی وزرا فیصلے نہیں کرسکتے خورشید شاہ

ہمیں رنگ باز اور قلابازیاں لگانے والا کہا گیا لیکن ہم حکومت کی اس زبان سے پریشان ہونے والے نہیں، قائد حزب اختلاف


ویب ڈیسک June 06, 2017
ہمیں رنگ باز اور قلابازیاں لگانے والا کہا گیا لیکن ہم حکومت کی اس زبان سے پریشان ہونے والے نہیں، قائد حزب اختلاف۔ فوٹو: فائل

KARACHI: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ حکومتی وزار کے پاس فیصلہ کرنے کا کوئی اختیار نہیں اب وہ زمانہ نہیں رہا کہ یک طرفہ سیاست چلے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہمارا انتظار کرنے کے بجائے حکومتی ارکان سے بجٹ پر بحث شروع کرا دی گئی پہلے دن عبدالقادر بلوچ میرے پاس آئے مسئلہ تب خراب ہوا ، اب زمانہ نہیں رہا کہ یک طرفہ سیاست چلے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ملکی حالات اداروں کے ٹکراؤ کی طرف جا رہے ہیں

خورشید شاہ نے کہا کہ حکومتی وزرا کے پاس فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں ہے، ہمیں رنگ باز اور قلابازیاں لگانے والا کہا گیا لیکن ہم حکومت کی اس زبان سے پریشان ہونے والے نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج ہم خطاب براہ راست دکھانے کے معاملے سمیت چھوٹی چھوٹی باتوں پر بحث کررہے ہیں اور دشمن ہر وقت ہمیں نقصان پہنچانے کی کوشش میں ہے، پوری مسلم امہ انتشار کا شکار ہے اور اگرخطے کے حالات خراب ہوئے توسب سے زیادہ پاکستان متاثر ہوگا۔ پاکستان کو فوری اور ہنگامی طور پر او آئی سی اجلاس بلانے کا مطالبہ کرنا چاہئے تھا لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: حکومت میں ضیاالحق کی روح اور آمریت کی جھلک

نوازشریف کے صاحبزادے حسین نواز کی تصویر وائرل ہونے کے حوالے سے قائد حزب اختلاف نے کہا کہ آصف علی زرداری کی تو تحقیقات کے دوران زبان کاٹی گئی لیکن ہم نے کوئی شور نہیں مچایا اور یہاں میرے بچے حسین نواز کو تو باعزت طریقے سے جے آئی ٹی کے سامنے پیش کیا گیا اور سوشل میڈیا پرواویلا مچادیا گیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: خورشید شاہ کی تقریر براہ راست نہ دکھانے پرقومی اسمبلی سے واک آؤٹ

بعد ازاں پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ انہوں نے پہلے دن ہی کہہ دیا تھا کہ نہال ہاشمی کے پیچھے خود حکومت ہے، اس وقت معاملے کو ٹھنڈا کرنے کے لئے استعفیٰ دیا گیا تھا، وزراء کو اب نہال ہاشمی کے استعفی پر بیانات دینے کی ضرورت نہیں کیونکہ بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |