شاہ رخ جتوئی ائیرپورٹ سے بیرون ملک فرار ہوا ایف آئی اے کا اعتراف

ایف آئی اے کے عملے نے امیگریشن کے کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ میں اندراج کے بغیر بیرون ملک جانے میں معاونت کی


Adil Jawad January 29, 2013
پولیس حکام نے بھی چپ سادھ لی تھی، بیرون ملک روانگی میں مدد نہیں کی، امیگریشن عملہ غفلت کا مرتکب ہوا ہے، ڈائریکٹر ایف آئی اے فوٹو فائل

شاہ زیب قتل کیس کا مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی 27 دسمبر2012 کو کراچی ایئرپورٹ سے بیرون ملک فرار ہوا، بااثر افراد کی ایما پر ایف آئی اے کے عملے نے امیگریشن کے کمپیوٹرائز ریکارڈ میں اندراج کے بغیر غیرقانونی طور بیرون ملک جانے میں معاونت کی۔

ایف آئی اے نے اپنے نظام میں پائے جانے والے سقم کا اعتراف کرتے ہوئے شاہ رخ جتوئی کے فرار کے وقت امیگریشن کے شفٹ انچارج سمیت 2 اہلکاروں کو معطل کردیا ہے۔ شاہ زیب قتل کیس کا مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی قتل کے2 روز بعد بیرون ملک فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا، ملزم کے والد سکندر جتوئی نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کا بیٹا شاہ رخ جتوئی بیرون ملک چلا گیا ہے تاہم پولیس اور ایف آئی اے حکام سکندر جتوئی کے دعوے کو جھوٹ قرار دے رہے تھے، اپنے دعوے کی تصدیق کیلیے جتوئی خاندان کے قریبی ذرائع نے شاہ رخ جتوئی کے پاسپورٹ کی اسکین شدہ نقول ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو فراہم کی تھیں جن میں واضح طور پر 27 دسمبر کو دبئی ایئرپورٹ پر آمد کی مہر ثبت تھی۔

جس کے بعد ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے نے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی کمیٹی نے 27 دسمبر کو دبئی روانہ ہونے والی تمام فلائٹس کے مسافروں کی فہرست اور امیگریشن کے کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ کی تفصیلی چھان بین کی تاہم انھیں خاطر خواہ کامیابی نہیں ہوئی اور بعد ازاں اے ایس ایف کے سیکیورٹی کیمروں کی مدد سے بھی شاہ رخ جتوئی کی بیرون ملک روانگی کے طریقہ کار کا پتہ چلانے کی کوشش کی گئی۔



اس دوران پولیس حکام نے اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے شاہ رخ جتوئی کو دبئی میں گرفتاری پیش کرنے پر آمادہ کرلیا، انٹرپول کے ذریعے شاہ رخ جتوئی کی پاکستان آمد کے بعد یہ امید ظاہر کی جارہی تھی کہ وہ دوران تفتیش بیرون ملک روانگی اور اس میں مدد کرنے والے افراد کا نام ظاہر کردیاجائے گا تاہم حیران کن طور پر پولیس حکام نے بھی اس سلسلے میں چپ سادھ لی تھی۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے محمد مالک نے تصدیق کی کہ شاہ رخ جتوئی کی بیرون ملک روانگی کے وقت شفٹ انچارج انسپکٹر اقبال سمیت 2 اہلکاروں کو معطل کیا گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اب تک کی تحقیقات کے مطابق ایف آئی اے امیگریشن کے عملے نے ملزم کی غیرقانونی طریقے سے بیرون ملک روانگی میں مدد نہیں کی بلکہ امیگریشن کا عملہ غفلت کا مرتکب ہوا ہے، انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں جن کے نتائج جلد منظر عام پر لائے جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں