سپریم کورٹ سے ہاتھ جوڑکرکہتا ہوں احتساب سب کا اوربلاامتیاز ہونا چاہیے شہباز شریف

ایک ہی خاندان پر احتساب کی بندوق تان لی گئی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب

ایک ہی خاندان پر احتساب کی بندوق تان لی گئی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب، فوٹو؛ ایکسپریس

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا کہ ميری عدالت عظمیٰ سے ہاتھ باندھ كر درخواست ہے كہ احتساب ضرور كريں اور يہ احتساب بلا تفريق سب كا ہونا چاہيے اگر ايسا نہ ہو ا تو خدا نخواستہ ملك آگے نہيں چل سكتا۔



لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا کہ سب چاہتے ہیں کہ احتساب بلا امتیاز اور بلا تفریق ہونا چاہیے اور قوم کی لوٹی ہوئی دولت ضرور واپس آنی چاہیے، اگر جے آئی ٹی لوٹی ہوئی دولت واپس لانے کے لیے زور لگاتی تو شائد یہ سارا پیسہ واپس آجاتا، احتساب ضرور کریں بیشک ہم سے کریں لیکن یہ بھی یاد رکھیں اس خاندان نے 1972 میں ہر چیزگنوا دی، بھٹو کی حکومت نے نیشنلائز کے نام پر اس خاندان سے ہر چیزچھین لی، پھر بینظیر دور میں اورمشرف کے دور میں بھی اس خاندان کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا لیکن جنھوں نے غریب قوم کا خون چوسا، ملک کی دولت کو لوٹا انھیں بھی احتساب کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔


وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ وزیر اعظم کے بچے کو اس طرح بٹھایا گیا جیسے خدا نخواستہ اس نے کرپشن کی ہو، اس نے تو اس ملک کا دھیلہ نہیں لوٹا جب کہ دوسری جانب ایسے لوگ موجود ہیں جنھوں نے پنجاب بینک پر ڈاکہ ڈالا، اوورسیز فاؤنڈیشن اور اوگرا میں لوٹ مارکی، نندی پور منصوبے میں کرپشن کی اور غریب قوم کے 60 ملین ڈالرلوٹ کر سوئس بینکوں میں پہنچائے انھیں تو کوئی پوچھنے والا نہیں، اسی طرح قرضے معاف کرانے والے ،بیواؤں کا مال لوٹنے والے، لوٹ مارکے پیسے سے جہاز اور فیکٹریاں بنانے والے بھی موجود ہیں جنھیں کوئی نہیں پوچھ رہا، میری عدالت عظمی سے ہاتھ باندھ کر درخواست ہے کہ احتساب ضرور کریں اور یہ احتساب بلا تفریق سب کا ہونا چاہیے، اگر ایسا نہ ہو ا تو خدا نخواستہ ملک آگے نہیں چل سکتا، کسی ایک خاندان کے خلاف احتساب کی بندوق تان لینا کوئی احتساب نہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ میں ایک صحافی بھائی کا وہ جملہ آج تک نہیں بھولا کہ شہباز شریف بڑھکیں مار رہے ہیں، بجلی کے منصوبے کوئی میٹروبس نہیں جو 11 ماہ میں مکمل ہو جائیگی، اس صحافی بھائی سے درخواست ہے کہ آپ تنقید ضرور کریں لیکن اسے مضحکہ خیز نہ بنائیں، وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں ہم نے بھکھی پاور پلانٹ کا منصوبہ 18 ماہ میں اور ساہیوال کول پاور پلانٹ 22 ماہ کی ریکارڈ مدت میں مکمل کیا ہے، ہمیں شاباش نہ دیں لیکن ہماری حکومت کے اچھے کاموں کو فروغ ضرور دیں، آپ نے انجانے میں ایسی بات کہہ دی ہو گی کیونکہ انسان سے غلطی ہو جاتی ہے لیکن آپ نے بھی مشاہدہ کرلیاکہ 22 ماہ کی ریکارڈ مدت میں ساہیوال پاور پلانٹ شفاف طریقے سے مکمل کیا گیا جس سے لوگوں کو بجلی مل رہی ہے۔



وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ 70 سالہ تاریخ میں مضحکہ خیز باتیں تو ہوتی رہی ہیں اور اب ایک اچھا کام ہوا ہے تو اس کو پھیلائیں، اگر اس منصوبے میں کوئی سقم ہے یا کوئی کرپشن ہوئی ہے تو ضرور کڑا احتساب کریں لیکن انتقام کا نشانہ نہ بنائیں، وقت آگیاہے کہ پاکستان کو انتقام کی سیاست سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے نجات دلائی جائے ۔ قبل ا زیں وزیراعلیٰ نے ماڈل ٹاؤن میں پیشنٹ ٹرانسفر سسٹم کاافتتاح کیا۔
Load Next Story