بدعنوانی اورانتہاپسندی کنٹرول نہ کرنے پرداغستان کے صدربرطرف

کریملن سےجاری ہونےوالےایک بیان کےمطابق صدرپوتن نےانکی جگہ حکمراں جماعت کے قانون ساز رمضان عبداللطیفوف کو مقرر کیا ہے۔


AFP January 29, 2013
محمد سلام نے ذاتی وجوہ کی بنا پر عہدہ چھوڑا مگر ماہرین کے مطابق کہ بااثر لوگوں سے اختلافات کا شکا ر ہوئے. فوٹو: فائل

روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے داغستان کے سربراہ محمد سلام مغدوف کو تبدیل کردیا ہے۔

واضح رہے کہ شمالی داغستان مسلسل بد امنی کا شکار ہے۔ کریملن سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق صدر پوتن نے انکی جگہ حکمراں جماعت کے قانون ساز رمضان عبداللطیفوف کو مقرر کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ محمد سلام نے ذاتی وجوہ کی بنا پر عہدہ چھوڑا مگر ماہرین کے مطابق کہ بااثر لوگوں سے اختلافات کا شکا ر ہوئے۔ وہ ڈپٹی کریملن چیف آف اسٹاف نامزد ہو چکے تھے۔ کاکیسس کے علاقے چیچنیا نے گزشتہ20 برس میں علیٰحدگی پسندوں کی2 جنگوں کا سامنا کیا مگر اب کچھ برسوں سے تشدد کا محور داغستان کا علاقہ ہے جودرجنوں مختلف تہذیبوں اور زبانوں پر مشتمل غربت زدہ مسلم اکثریتی علاقہ ہے۔ یہاں فائرنگ، بم دھماکے اور پرتشدد جرائم معمولات میں شامل ہیں۔

مزید براں یہاں جاری علیحدگی کی تحریک ہے جس کے حوالے سے محمد سلام پر ناقدوں نے الزام لگایا کہ وہ اس پر قابو پانے میں ناکام رہے۔2011 میں ایک بے باک صحافی اور مقامی انتظامیہ کے ناقد خدژیمراد کمالوف کو فائرنگ کر کے ہلاک کردیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں