پولیس اہلکار اغوا کیس مولانا عبد العزیز اہلیہ سمیت بری

گواہوں کے بیانات میں تضاد، وفاقی پولیس چھینی گئی اشیاء میں سے کچھ بھی پیش نہ کرسکی.

استغاثہ ملزمان پر مقدمہ میں لگائے گئے الزامات میں سے کوئی بھی ثابت نہیں کر سکا، عدالتی فیصلہ.

تھانہ آبپارہ پولیس کے اہلکاروں کے مبینہ اغواء کیس میں الزام ثابت نہ ہونے پر اسلام آباد کی ماتحت عدالت نے مولانا عبد العزیز اور ان کی اہلیہ ام حسان سمیت 4 ملزمان کو باعزت بری کر دیا۔

کیس کی سماعت پیر کو سینیئر سول جج اسلام اباد شیخ میں محمد سہیل عدالت میں ہوئی۔ سماعت کے موقع پر مولانا عبد العزیز ام حسان، مولانا عبد البصیر،مولانا محمد افضل اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں موجود تھے۔ عدالت نے گزشتہ سماعت کے موقع پر فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جوپیر کوسنایا گیا۔


عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ مولانا عبد العزیز سے سمیت دیگر ملزمان کے خلاف زیر سماعت مقدمہ میں استغاثہ کوئی بھی الزام ثابت کرنے میں ناکام رہا اور ملزمان کی طرف سے مبینہ طور پر چھینے گئے۔



سرکاری مال وائرلیس سیٹ و سرکاری گاڑی بھی عدالت میں پیش نہیں کر سکے اور ملزمان کے خلاف عدالت میں شہادت ریکارڈ کروانے کیلئے پیش ہونے والے گواہان کے بیانات میں بھی تضاد پائے جانے کے علاوہ گواہان ملزمان کو پہچاننے میں بھی ناکام رہے لہذاعدالت مذکورہ مقدمہ سے ملزمان کو باعزت بری کرنیکا حکم دیتی ہے۔
Load Next Story