واجبات کی عدم ادائیگی پر پاور پلانٹس بند کرنے کی دھمکی بجلی بحران سنگین ہونے کا خدشہ
نجی بجلی گھروں کے واجبات 265ارب روپے تک پہنچ چکے،تیل کی خریداری، قرض چکانے اور آپریشن چلانے کیلیے60 ارب فوری درکار
حکومت ایک اور مشکل میں پھنس گئی،ملک میں جاری بجلی کا بحران مزید سنگین ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا، سب سے زیادہ بجلی پیدا کرنے والے نجی بجلی گھروں نے واجبات کی عدم ادائیگی پر پاور پلانٹس بند کرنے کی دھمکی دیدی ، آئی پی پیز نے لوڈشیڈنگ میں ممکنہ اضافے پر عوام سے پیشگی معذرت کرلی اور وزیراعظم نواز شریف سے واجبات فوری طور پر ادا کرنے کی اپیل کردی ہے۔
آئی پی پیز نے واجبات کی عدم ادائیگی پر پلانٹس بند کرنے کی دھمکی دی ہے جس سے ملک میں جاری بجلی کا بحران سنگین ہونے کا خدشہ پیدا ہوجائے گا، آئی پی پیز نے لوڈشیڈنگ میں ممکنہ اضافے پر عوام سے پیشگی معذرت بھی کرلی ہے۔ آئی پی پیز کے مطابق تیل کی خریداری، قرضوں کی ادائیگی اور آپریشن چلانے کے لیے فنڈز کی قلت ہے، اس لیے فوری طور پر واجبات ادا کیے جائیں بصورت دیگر پلانٹس بند کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہے گا، اس وقت آئی پی پیز سب سے زیادہ بجلی پیدا کررہے ہیںاور بجلی کی مجموعی پیداوار کا 50فیصد 13آئی پی پیز فراہم کررہے ہیں۔ یاد رہے کہ آئی پی پیز کے مجموعی واجبات 265ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں جس میں 50سے 60 ارب روپے کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
''ایکسپریس'' کی جانب سے سیکریٹری پانی وبجلی یوسف نسیم کھوکھر سے رابطہ کرنے پر انھوں نے اس امید کا اظہار کیاکہ تمام معاملات خوش اسلوبی سے حل ہو جائیں گے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ آئی پی پیز کو ادائیگیوں کے حوالے سے حکومت نے کیا پالیسی اپنائی ہے اور مسئلے کے حل کے لیے حکومت نے آئی پی پیز کو مذاکرات کی دعوت دی ہے تو انھوںنے کوئی جواب دینا مناسب نہ سمجھا۔ واضح رہے کہ وزارت پانی و بجلی کی جانب سے عدم ادائیگیوں کی وجہ سے آئی پی پیز شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں اور مئی کے دوسرے ہفتے میں آئی پی پیز اور سیکریٹری پانی وبجلی یوسف نسیم کھوکھر، ایم ڈی پرائیویٹ پاور انفرااسٹرکچر بورڈ، ایم ڈی این ٹی ڈی سی اور سی پی پی اے کے نمائندے کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں آئی پی پیز کو ادائیگیوں کے حوالے سے امور پر مشاورت کی گئی تھی تاہم حکومت کی جانب سے آئی پی پیز کے تحفظات دور نہ کرنے کی وجہ سے 13آئی پی پیز نے دوبارہ اپنے پلانٹس بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔
آئی پی پیز نے واجبات کی عدم ادائیگی پر پلانٹس بند کرنے کی دھمکی دی ہے جس سے ملک میں جاری بجلی کا بحران سنگین ہونے کا خدشہ پیدا ہوجائے گا، آئی پی پیز نے لوڈشیڈنگ میں ممکنہ اضافے پر عوام سے پیشگی معذرت بھی کرلی ہے۔ آئی پی پیز کے مطابق تیل کی خریداری، قرضوں کی ادائیگی اور آپریشن چلانے کے لیے فنڈز کی قلت ہے، اس لیے فوری طور پر واجبات ادا کیے جائیں بصورت دیگر پلانٹس بند کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہے گا، اس وقت آئی پی پیز سب سے زیادہ بجلی پیدا کررہے ہیںاور بجلی کی مجموعی پیداوار کا 50فیصد 13آئی پی پیز فراہم کررہے ہیں۔ یاد رہے کہ آئی پی پیز کے مجموعی واجبات 265ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں جس میں 50سے 60 ارب روپے کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
''ایکسپریس'' کی جانب سے سیکریٹری پانی وبجلی یوسف نسیم کھوکھر سے رابطہ کرنے پر انھوں نے اس امید کا اظہار کیاکہ تمام معاملات خوش اسلوبی سے حل ہو جائیں گے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ آئی پی پیز کو ادائیگیوں کے حوالے سے حکومت نے کیا پالیسی اپنائی ہے اور مسئلے کے حل کے لیے حکومت نے آئی پی پیز کو مذاکرات کی دعوت دی ہے تو انھوںنے کوئی جواب دینا مناسب نہ سمجھا۔ واضح رہے کہ وزارت پانی و بجلی کی جانب سے عدم ادائیگیوں کی وجہ سے آئی پی پیز شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں اور مئی کے دوسرے ہفتے میں آئی پی پیز اور سیکریٹری پانی وبجلی یوسف نسیم کھوکھر، ایم ڈی پرائیویٹ پاور انفرااسٹرکچر بورڈ، ایم ڈی این ٹی ڈی سی اور سی پی پی اے کے نمائندے کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں آئی پی پیز کو ادائیگیوں کے حوالے سے امور پر مشاورت کی گئی تھی تاہم حکومت کی جانب سے آئی پی پیز کے تحفظات دور نہ کرنے کی وجہ سے 13آئی پی پیز نے دوبارہ اپنے پلانٹس بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔