حصص مارکیٹ میں شدید اتارچڑھاؤ مزید26ارب کا نقصان
کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر 192.47 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس 50300پوائنٹس کی حد عبورکرگیا تھا
پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کریکشن کے باعث منگل کو ایک بارپھراتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے اثرات غالب رہے لیکن سیمنٹ اسٹیل سمیت بعض دیگر شعبوں میں بڑھتی ہوئی خریداری سرگرمیوں کے سبب انڈیکس کی50100 کی حد مستحکم رہی، مندی کے باعث53.97 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے25 ارب94 کروڑ96 لاکھ34 ہزار276 روپے ڈوب گئے۔
کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر 192.47 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس 50300پوائنٹس کی حد عبورکرگیا تھا لیکن اس دوران مختلف شعبوں کی جانب سے سرمائے کے انخلا کے سبب کیپٹل مارکیٹ 201.53 پوائنٹس کی مندی سے دوچار ہوئی، تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر مخصوص شعبوں کے حصص کی بڑھتی ہوئی خریداری سرگرمیوں کے سبب مندی کی شدت میں کمی ہوئی نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 23.70 پوائنٹس کے اضافے سے50144.63 اورپی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 10.05 پوائنٹس کے اضافے سے24396.40 ہوگیا جبکہ اسکے برعکس کے ایس ای 30 انڈیکس 8.40 پوائنٹس کی کمی سے 20246.31 اورکے ایم آئی 30 انڈیکس212.97 پوائنٹس کی کمی سے86215.99 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت9.17 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر23 کروڑ17 لاکھ 37 ہزار830 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار365 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں149 کے بھاؤ میں اضافہ، 197 کے داموں میں کمی اور 19 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر 192.47 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس 50300پوائنٹس کی حد عبورکرگیا تھا لیکن اس دوران مختلف شعبوں کی جانب سے سرمائے کے انخلا کے سبب کیپٹل مارکیٹ 201.53 پوائنٹس کی مندی سے دوچار ہوئی، تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر مخصوص شعبوں کے حصص کی بڑھتی ہوئی خریداری سرگرمیوں کے سبب مندی کی شدت میں کمی ہوئی نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 23.70 پوائنٹس کے اضافے سے50144.63 اورپی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 10.05 پوائنٹس کے اضافے سے24396.40 ہوگیا جبکہ اسکے برعکس کے ایس ای 30 انڈیکس 8.40 پوائنٹس کی کمی سے 20246.31 اورکے ایم آئی 30 انڈیکس212.97 پوائنٹس کی کمی سے86215.99 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت9.17 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر23 کروڑ17 لاکھ 37 ہزار830 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار365 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں149 کے بھاؤ میں اضافہ، 197 کے داموں میں کمی اور 19 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔