ڈسکوزایڈوانس ٹیکس تنازع نمٹانے کیلیے قانون میں ترمیم

ایڈوانس ٹیکس استعمال شدہ بجلی پر جی ایس ٹی و دیگرچارجز شامل کرکے لیاجائے گا


Irshad Ansari June 07, 2017
ایف بی آرنے فنانس بل کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس2001میںوضاحت شامل کردی فوٹو : فائل

وفاقی حکومت کی جانب سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں پر ایڈوانس ٹیکس سے متعلقہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں زیر التوا معاملے کے بارے میں فنانس بل کے ذریعے انکم ٹیکس کے قانون میں ترمیم کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے والے فنانس بل 2017-18 میں انکم ٹیکس آرڈیننس 2001کی سیکشن 235 کی ذیلی شق 2کے بعد نئی وضاحت شامل کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے ایڈوانس ٹیکس کی کیلکولیشن استعمال شدہ بجلی پر جنرل سیلز ٹیکس سمیت دیگر متعلقہ چارجز کو شامل کرکے کی جائے گی اور ان تمام چارجز کے ساتھ جو مجموعی رقم بنے گی اس پر ایڈوانس ٹیکس وصول ہوگا۔

اس بارے میں ایف بی آر کے سینئر افسر نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں ایڈوانس ٹیکس وصولی کے بارے میں شق کی غلط تشریح کی رہی تھیں جس کی وجہ سے ٹیکس اتھارٹیز اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے درمیان تنازع چل رہا تھا اور معاملہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ فنانس بل کے ذریعے وضاحت کرنے کا بنیادی مقصد معاملے کو حل کرنا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسی تنازع کے باعث ایف بی آر نے 16 مئی 2017کو جنرل منیجر (ریونیو)پیپکوواپڈا ہاؤس لاہور کو لیٹر لکھا تھا جس میں ایف بی آر نے اربوں روپے کے ریونیو نقصان سے بچنے کے لیے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے ایڈوانس ٹیکس وصولی کیلیے بلنگ سافٹ ویئر تبدیل کرنے سے انکار کردیاتھا اور بلنگ سافٹ ویئر دوبارہ جولائی 2013 سے بعد والی پوزیشن پر واپس لانے کی ہدایت کردی تھی۔ دستاویز کے مطابق ایف بی آر کی ڈائریکٹر جنرل ود ہولڈنگ ٹیکس محبوبہ رزاق کی جانب سے جنرل منیجر (ریونیو)پیپکوواپڈا ہاؤس لاہور کو لکھے جانے والے لیٹر کہا گیا تھا کہ ریجنل ٹیکس آفس حیدر آباد کی جانب سے ایڈوانس ٹیکس کٹوتی کیلیے بلنگ سافٹ ویئر میں تبدیل کے بارے میں لاہور ہائیکورٹ کے فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان میں اپیل دائر رکھی ہے اس لیے معاملہ چونکہ سپریم کورٹ میں ہے اس لیے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001کی سیکشن 235کے تحت بجلی کے بلوں پر ایڈوانس ٹیکس کی رقم کا تعین کرنے کیلیے جنرل سیلز ٹیکس کی رقم کو نکالا نہیں جا سکتا لہٰذا بلنگ سافٹ ویئر دوبارہ جون 2013 سے بعد والی پوزیشن پر واپس لایا جائے جس کے تحت جولائی کے پیریڈ کے بلوں پر ایڈوانس ٹیکس کی کیلکولیشن کی گئی تھی۔

دستاویزکے مطابق لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے فیصلے کی روشنی میں 2 جولائی 2016 کو ایک بار پھر بلنگ سافٹ ویئر تبدیل کر دیا گیا اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے ایڈوانس ٹیکس کلیکولیٹ کرنے کیلیے استعمال شدہ بجلی کے چارجز میں سے جی ایس ٹی کی رقم نکال دی گئی۔ دستاویز کے مطابق ایف بی آر کے ود ہولڈنگ ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے معاملے کا جائزہ لیاتو پتا چلاکہ جی ایس ٹی منہا کرنے سے ریونیو کا بھاری نقصان ہو رہا ہے، آر ٹی او حیدرآباد نے اس ایشو پر سپریم کورٹ میں اپیل دائر کررکھی ہے اس لیے جی ایس ٹی کی رقم کو منہا نہیں کیا جاسکتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں