تحریک انصاف پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت 22 جون تک ملتوی
عمران خان حسنی مبارک کی طرح انتخابی پینل بنوا رہے ہیں، اکبر ایس بابر
KARACHI:
پاکستان تحریک انصاف پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت 22 جون تک ملتوی کر دی گئی۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما ہاشم علی بھٹہ کی جانب سے عمران خان کے خلاف دائر نااہلی کی درخواست کی سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کو بتایا گیا کہ عمران خان کے وکیل برطانیہ گئے ہوئے ہیں، وطن واپسی پر پارٹی فنڈز کے حوالے سے جواب جمع کرایا جائے گا، جس پر الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 22 جون تک ملتوی کر دی۔
الیکشن کمیشن میں عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت بھی ہوئی۔ اس موقع پر عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے بتایا کہ عمران خان نتھیا گلی میں ہیں، پہلا بیان مسترد کئے جانے کا انہیں بتایا نہیں جا سکا، جس پر رکن الیکشن کمیشن خیبرپختونخوا نے ریمارکس دیئے کہ یہ توہین عدالت کا کیس ہے جواب جمع ہونا چاہیئے۔ فیصل چوہدری نے جواب دیا کہ رمضان کی وجہ سے میں شہر سے باہر سفر نہیں کرسکا، نئے جواب کے لئے عید تک مہلت دیں، عمران خان سے مشاورت کر کے جواب جمع کرادیں گے۔ چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ عید تو بہت دور ہے، عمران خان 19 جون تک جواب جمع کرائیں۔
عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ عمران خان نتھیا گلی نہیں بلکہ بند گلی میں ہیں، اس لیے رابطہ نہیں ہو رہا، عمران خان نے اپنے دفاع کے لیے وکلاء کو کروڑوں روپے دے چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے دعوی کیا تھا کہ اکبر ایس کا دعوی نہیں بنتا کیونکہ وہ پی ٹی آئی کا رکن نہیں ہے لیکن الیکشن کمیشن کے تفصیلی فیصلے میں واضح طور پر لکھا ہے کہ میں پی ٹی آئی کا رکن ہوں، جیسے میرا یہ دعوی سچ ثابت ہوا ایسے ہی باقی الزامات بھی ثابت ہوں گے۔ عمران خان اخلاقیات کے پروفیسر بنتے ہیں لیکن وہ جھوٹے ثابت ہوئے اس لئے انہیں خط لکھا ہے کہ اخلاقیات کے تحت مجھ سے معافی مانگیں، عارف علوی بھی ٹی وی پر آکر اخلاقی معیار کے تحت معافی مانگیں، معافی نہ مانگی تو قانونی کارروائی کا حق رکھتا ہوں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کا موقف مسترد کردیا
اکبر ایس بابر نے کہا کہ دھرنے کے دوران بوریوں میں پیسہ آیا اور بنی گالا گیا، پتا چلنا چاہیئے کہ پیسہ کہاں سے آیا اور کہاں گیا، عمران خان کا عہد تھا کہ سیاسی قیادت ورکر منتخب کریں گے لیکن چیرمین پی ٹی آئی حسنی مبارک کی طرح انتخابی پینل بنوا رہے ہیں، عمران خان کی انتخابی مہم انٹرا پارٹی چیف الیکشن کمشنر چلا رہا ہے۔ عمران خان نے تحریک انصاف کو لوٹا گروپ بنا کررکھ دیا ہے، ہم کسی صورت ان لوٹوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، پی ٹی آئی ورکرز پیپلزپارٹی کے لوگوں کو تسلیم نہیں کریں گے، یہ لوٹے الیکشن میں مسترد ہو جائیں گے کیونکہ پی ٹی آئی کا ورکر پیپلز پارٹی کے لوٹوں کو ووٹ نہیں دے گا۔
پاکستان تحریک انصاف پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت 22 جون تک ملتوی کر دی گئی۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما ہاشم علی بھٹہ کی جانب سے عمران خان کے خلاف دائر نااہلی کی درخواست کی سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کو بتایا گیا کہ عمران خان کے وکیل برطانیہ گئے ہوئے ہیں، وطن واپسی پر پارٹی فنڈز کے حوالے سے جواب جمع کرایا جائے گا، جس پر الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 22 جون تک ملتوی کر دی۔
الیکشن کمیشن میں عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت بھی ہوئی۔ اس موقع پر عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے بتایا کہ عمران خان نتھیا گلی میں ہیں، پہلا بیان مسترد کئے جانے کا انہیں بتایا نہیں جا سکا، جس پر رکن الیکشن کمیشن خیبرپختونخوا نے ریمارکس دیئے کہ یہ توہین عدالت کا کیس ہے جواب جمع ہونا چاہیئے۔ فیصل چوہدری نے جواب دیا کہ رمضان کی وجہ سے میں شہر سے باہر سفر نہیں کرسکا، نئے جواب کے لئے عید تک مہلت دیں، عمران خان سے مشاورت کر کے جواب جمع کرادیں گے۔ چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ عید تو بہت دور ہے، عمران خان 19 جون تک جواب جمع کرائیں۔
عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ عمران خان نتھیا گلی نہیں بلکہ بند گلی میں ہیں، اس لیے رابطہ نہیں ہو رہا، عمران خان نے اپنے دفاع کے لیے وکلاء کو کروڑوں روپے دے چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے دعوی کیا تھا کہ اکبر ایس کا دعوی نہیں بنتا کیونکہ وہ پی ٹی آئی کا رکن نہیں ہے لیکن الیکشن کمیشن کے تفصیلی فیصلے میں واضح طور پر لکھا ہے کہ میں پی ٹی آئی کا رکن ہوں، جیسے میرا یہ دعوی سچ ثابت ہوا ایسے ہی باقی الزامات بھی ثابت ہوں گے۔ عمران خان اخلاقیات کے پروفیسر بنتے ہیں لیکن وہ جھوٹے ثابت ہوئے اس لئے انہیں خط لکھا ہے کہ اخلاقیات کے تحت مجھ سے معافی مانگیں، عارف علوی بھی ٹی وی پر آکر اخلاقی معیار کے تحت معافی مانگیں، معافی نہ مانگی تو قانونی کارروائی کا حق رکھتا ہوں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کا موقف مسترد کردیا
اکبر ایس بابر نے کہا کہ دھرنے کے دوران بوریوں میں پیسہ آیا اور بنی گالا گیا، پتا چلنا چاہیئے کہ پیسہ کہاں سے آیا اور کہاں گیا، عمران خان کا عہد تھا کہ سیاسی قیادت ورکر منتخب کریں گے لیکن چیرمین پی ٹی آئی حسنی مبارک کی طرح انتخابی پینل بنوا رہے ہیں، عمران خان کی انتخابی مہم انٹرا پارٹی چیف الیکشن کمشنر چلا رہا ہے۔ عمران خان نے تحریک انصاف کو لوٹا گروپ بنا کررکھ دیا ہے، ہم کسی صورت ان لوٹوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، پی ٹی آئی ورکرز پیپلزپارٹی کے لوگوں کو تسلیم نہیں کریں گے، یہ لوٹے الیکشن میں مسترد ہو جائیں گے کیونکہ پی ٹی آئی کا ورکر پیپلز پارٹی کے لوٹوں کو ووٹ نہیں دے گا۔