الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لئے 44 نکاتی ضابطہ اخلاق کی منظوری دیدی

امیدوار،سیاسی جماعتیں نظریہ پاکستان،ملکی سلامتی و سیکیورٹی،عدلیہ وافواج کیلئےبدنامی کا باعث بننےوالےبیانات نہیں دیں گے


ویب ڈیسک January 29, 2013
امیدوار اور پارٹیاں دوسری پارٹیوں کے منشور ،ماضی کی کارکردگی اورپروگرام پر تنقید کر سکیں گی، الیکشن کمیشن فوٹو: فائل

الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لیے 44 نکاتی ضابطہ اخلاق کی منظوری دے دی،صدر اور گورنرز انتخابی مہم نہیں چلاسکیں گے۔

الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق امیدوار اور سیاسی جماعتیں نظریہ پاکستان ،ملکی سلامتی ،یکجہتی ،پاکستان کی سیکیورٹی ،عدلیہ کی آزادی ،عدلیہ یا مسلح افواج کے لیے باعث بدنامی بننے والے اقدامات یا بیانات نہیں دیں گے ، سیاسی جماعتیں شفاف انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کے وقتاًفوقتاً احکامات پر عمل کرنے کے پابند ہو ں گے۔

الیکشن کمیشن کے ضابطہ اضلاق کے مطابق کوئی بھی امیدوار کسی سرکاری عمارت یا جگہ پر متعلقہ حکام کی منظوری کے بغیر پارٹی کا جھنڈا نہیں لگا سکے گا ، پارٹیاں طے شدہ سائز سے بڑے اشتہاری بورڈ اور ہورڈنگز نہیں لگا سکیں گے جبکہ امیدوار اور پارٹیاں دوسری پارٹیوں کے منشور ،ماضی کی کارکردگی اورپروگرام پر تنقید کر سکیں گی تاہم صنف ،ذات پات ،لسانیت پر بات نہیں کی جا سکے گی۔

ضابطہ اخلاق کے مطابق امیدوار اور پارٹیاں ووٹروں کو ٹرانسپورٹ کی کسی بھی قسم کی سہولت فراہم نہیں کریں گے، اخراجات صرف ایک ہی اکاؤنٹ سے اداکئے جائیں گے، انتخابی مہم کے دوران میڈیا پر سرکاری خزانہ سے تشہیر نہیں کی جا سکے گی اور ہر قسم کی وال چاکنگ پر پا بندی ہو گی ، الیکشن کے دن اور اگلے دن اسلحہ کی نمائش نہیں کی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں