سیاسی گہماگہمی میں اضافہ

خیرپور میں پیپلزپارٹی کی حریف جماعت مسلم لیگ فنکشنل نے پارٹی عہدےداروں کو تبدیل کرنے کا سلسلہ شروع کردیا۔ ہے۔

خیر پور مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر پگارا اور وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا آبائی ضلع ہے۔ فوٹو : فائل

جیسے جیسے عام انتخابات قریب آتے جارہے ہیں، سیاست دان زیادہ وقت اپنے حلقے میں گزار رہے ہیں۔

خیرپور سے تعلق رکھنے والے سیاست دانوں میں پی پی سندھ کے صدر وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ ہر ویک اینڈ پر اپنے آبائی حلقے اور شہر میں ضرور آتے ہیں۔ ان کے علاوہ ان کی بیٹی سیدہ نفیسہ شاہ، حاجی نواب خان وسان، ڈاکٹر مہرین بھٹو، پیر بچل شاہ سمیت دیگر سیاست داں بھی گذشتہ ایک ہفتے سے اپنے حلقوں میں موجود ہیں اور روزانہ کہیں نہ کہیں عوامی کارنر میٹنگز میں شرکت اور خطاب کرتے نظر آتے ہیں۔

پچھلے ہفتے وزیر اعلیٰ خیرپور آئے تو شاہ عبداللطیف یونیورسٹی میں قائم شہید بے نظیر بھٹو چیئر کا افتتاح کیا، یونین کونسل مہر علی میں کھلی کچہری منعقد کی اور پارٹی کے عہدے داروں کے عزیز و اقارب کے انتقال پر ان کے لواحقین سے تعزیت کی۔ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ میں نگراں سیٹ اپ اتحادیوں کی مشاورت سے قائم ہوگا۔ پیرپگارا اگر نواز شریف سے مل کر الیکشن لڑتے ہیں تو ویلکم کریں گے، مگر پیرپگارا کو منانے کی ہماری کوششیں آخری وقت تک جاری رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں خسرہ کی بیماری سے بڑی تعداد میں بچوں کی ہلاکتوں پر دل خون کے آنسو روتا ہے، سدباب کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے جس کی خود نگرانی کررہا ہوں۔

خیرپور میں پیپلزپارٹی کی حریف جماعت مسلم لیگ فنکشنل نے کارکنوں کی شکایت پر پارٹی کو مزید مضبوط اور فعال بنانے کے لیے عہدے داروں کو تبدیل کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ ضلع خیرپور کے صدر پیر سید نیاز حسین شاہ کو سندھ کا نائب صدر جب کہ ان کی جگہ پر سید محرم علی شاہ کو ضلع کا صدر بنا دیا گیا ہے۔

دوسری طرف، بار بار سیاسی جماعتیں تبدیل کرنے میں شہرت رکھنے والے معزز غلام حیدر پھلپوٹو نے وزیر اعلیٰ ہائوس کراچی میں وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ سے ملاقات کرکے پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ وہ اس سے قبل مسلم لیگ (ن) ضلع خیرپور کے جنرل سیکریٹری رہ چکے ہیں۔ غلام حیدر پھلپوٹو نے خیرپور واپس آکر اپنے آبائی گائوں ڈانورو میں رکن قومی اسمبلی نفیسہ شاہ کے اعزاز میں سیاسی جلسہ منعقد کرکے اپنی سیاسی قوت کا عملی مظاہرہ کیا۔


اس موقع پر نفیسہ شاہ نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کی عوامی مقبولیت اور خدمات کی وجہ سے مختلف سیاسی پارٹیوں کے لوگ پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیرپور ماضی میں بھی پی پی کا سیاسی قلعہ رہا ہے اور اب بھی عوام پی پی پر اعتماد کرتے ہیں۔ پیپلزپارٹی سکھر سٹی کے جنرل سیکریٹری اور معروف سماجی شخصیت ڈاکٹر ارشد مغل نے جیلانی ہائوس خیرپور پہنچ کر ڈاکٹر نفیسہ شاہ سے ملاقات کی اور سکھر میں پی پی کی کارکردگی اور کارکنوں کو درپیش مسائل کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے ڈاکٹر نفیسہ شاہ کو بتایا کہ سکھر میں پارٹی کی تنظیم سازی اور پارٹی کو فعال و منظم کرنے کے لیے دن رات کام جاری ہے اور وہ مخلص اور قربانیاں دینے والے کارکنوں کے مسائل کو اولیت کی بنیاد پر حل کر رہے ہیں۔

دوسری جانب سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عمل درآمد نہ کرنے پر سپریم کورٹ بار کی اپیل پر خیرپور میں وکلاء نے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا اور بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر کورٹ کے احاطے میں گشت کیا۔ اس موقع پر بار کے صدر منظور انصاری، جنرل سیکریٹری یاسر عرفات، سید محب علی شاہ لکیاری، فیاض سیال، جمن سہتو، میر ضمیر تالپور، عطاء حسین چانڈیو، عمرہ خان پٹھان، ڈی ایم شیخ سمیت دیگر وکلاء نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلوں کا مذاق اڑانے کے علاوہ ان پر عمل درآمد نہ کرنے کا ریکارڈ قائم کرکے اپنی سیاسی اہمیت کو کم کر دیا ہے، سپریم کورٹ کے جتنے بھی عوامی بھلائی کے فیصلے ہوئے ہیں حکومت نے ان پر عمل نہیں کیا جس سے پوری دنیا میں حکومت کی بدنامی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عمل درآمد کرانے اور آزاد عدلیہ کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمینٹرین کے انتخابات میں ایک بار پھر وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ کو پی پی سندھ کا صدر اور ان کی بیٹی ایم این اے ڈاکٹر سیدہ نفیسہ شاہ کو مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری مقرر کیا گیا ہے۔ سید قائم علی شاہ پی پی کے بانی کارکنوں میں سے ہیں اور پارٹی کے سینئر ترین راہ نمائوں میں ان کا شمار ہوتا ہے۔ صدر آصف علی زرداری کہہ چکے ہیں کہ وہ شہید بھٹو کے ساتھی اور بزرگ ہیں اور جس وقت تمام سینئر راہ نما شہید بھٹو کو مشکل وقت میں چھوڑ گئے تھے تو قائم علی شاہ نے انہیں نہیں چھوڑا تھا۔ سید قائم علی شاہ اور سیدہ نفیسہ شاہ کی پارٹی کے عہدوں پر تقرری پر پیپلزپارٹی، سپاف، یوتھ ونگ، لیڈیز ونگ کی جانب سے خیرپور میں خوشی میں ریلیاں نکالی گئیں اور مٹھائی تقسیم کی گئی۔

اس موقع پر نذیر پھلپوٹو، فقیر ذاکر ہسبانی، رستم دھاریجو، فقیر ذاکر رند، غزالہ سیال، غلام حسین مغل و دیگر نے کہا کہ سید قائم علی شاہ اور نفیسہ شاہ کی تقرری خیرپور کے عوام کے لیے عید کی خوشی سے کم نہیں ہے، وہ پارٹی کا قیمتی سرمایہ ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ وہ پہلے کی طرح اب اور زیادہ لگن سے پارٹی اور خیرپور سمیت سندھ بھر کے عوام کی بے لوث اور بلاامتیاز خدمت کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔

حروں کے روحانی پیشوا اور مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر سید صبغت اللہ شاہ پیر پگارا کراچی سے اپنے آبائی گائوں پیرجوگوٹھ آئے تو انہوں نے پیرجوگوٹھ کے مکینوں کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا۔ اس موقع پر پیر صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے حکم راں کہتے ہیں کہ سندھ کے وڈیرے بکاؤ مال ہیں، انہیں خرید کر پولنگ جیتیں گے مگر اب سندھ کے عوام بیدار ہوچکے ہیں اور ان کے لالچ، دھونس اور میٹھی باتوں اور دھمکیوں میں آنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قادری کارڈ ختم ہوچکا ہے، باقی دو تین کارڈ ہیں وہ بھی ختم ہوجائیںگے۔

پی پی حکومت نے سندھ پر جو تاریخی ڈاکا ڈالا ہے وہ کسی دشمن نے بھی نہیں ڈالا ہوگا۔ پی پی دور میں سندھ نے بڑے دکھ جھیلے ہیں، دہرا بلدیاتی نظام سندھ کی وحدت و سلامتی پر وار ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف سے ملاقات سودمند رہی، اجتماعی کوششوں کے بعد مسلم لیگی دھڑوں کو متحد کرنے کی خواہش ہے جسے ہم پروان چڑھائیں گے اور سندھ اور ملک سے پی پی کا بوریا بستر گول کردیں گے۔ غوث بخش مہر، شہر یار خان مہر سمیت دیگر مشہور سیاست دانوں کی فنکشنل لیگ میں شمولیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ فنکشنل لیگ اب ایک بڑی عوامی سیاسی جماعت بن چکی ہے اور عام الیکشن میں واضح اکثریت سے کام یابی حاصل کرکے حکومت بنائے گی، انہوں نے کہا کہ مجھے نگراں وزیراعظم بننے کا شوق نہیں ہے، ایسی آفرز ہوتی رہتی ہیں مگر ہماری آشیر باد سے ماضی میں وزیر اعلیٰ اور وزیراعظم بنتے رہے ہیں۔
Load Next Story