قاضی حسین و پروفیسر غفور نے مثبت سیاست کو فروغ دیا

اسلامی نظام کے پُر جوش داعی تھے، عالم اسلام کے مسائل پر آواز اٹھائی، شیخ شوکت


Numainda Express January 30, 2013
قاضی حسین احمد نے دینی جماعتوں کا اتحاد منظم کیا، سیاسی دینی اور قوم پرست جماعتوں کو کم سے کم نکات پر متحد کرنا اور عالم اسلام کے مسائل پر آواز اٹھانا ان کی زندگی کا عظیم مشن رہا ہے۔ فوٹو: فائل

امیر جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد شیخ شوکت علی نے کہا ہے کہ قاضی حسین احمد اور پروفیسر غفور احمد ملک میں اسلامی نظام کے پُر جوش داعی تھے۔

سیاست میں ان شخصیات کی تقلید ملک کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے، سید منور حسن کی زیر صدارت 31 جنوری کو تعزیتی ریفرنس اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے دفتر جماعت اسلامی اسٹیشن روڈ، سائٹ زون، ٹنڈو جام زون میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ قاضی حسین احمد اور پروفیسر غفور احمد نے ملک میں مثبت سیاست کو فروغ دیا، قاضی حسین احمد نے دینی جماعتوں کا اتحاد منظم کیا، سیاسی دینی اور قوم پرست جماعتوں کو کم سے کم نکات پر متحد کرنا اور عالم اسلام کے مسائل پر آواز اٹھانا ان کی زندگی کا عظیم مشن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالم اسلام میں قاضی حسین احمد کو نہایت احترام کی نگاہ سے دیکھا اور سنا جاتا تھا، دنیا بھر سے ان کی رحلت پر تعزیتی وفود کی پاکستان آمد اس کا اعتراف ہے، پروفیسر غفور احمد نے ملکی سیاست مذاکرات ملاقات اور مشاورت کی داغ بیل ڈالی، آئین و قانون کی بالادستی یقینی بنائی، 73 ء کے آئین کو اسلام کے مطابق ڈھالنے میں نمایاں کردار ادا کیا۔

5

مولاناسیدابوالاعلیٰ مودودی ؒ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے حب رسول کے جذبے سے سرشار ہوکر فتنہ قادیانیت کے خلاف آئینی ترمیم منظور کرائی ۔ علاوہ ازیں شباب ملی ضلع حیدرآباد کے ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محمد عدنان دانش نے کہا کہ31 جنوری کو منعقدہ قومی تعزیتی کانفرنس میں شباب ملی بھرپور شرکت کرے گی۔

دریں اثناء قومی تعزیتی کانفرنس کے حوالے سے ایک خصوصی اجلاس آج (بدھ) رات ساڑھے 8 بجے رضوان احمد گدی کے زیر صدارت منعقد ہوگا، جس میں کانفرنس کے انتظامات کے تمام امور کا جائزہ لیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔