شمالی کوریا کے زمین سے سمندر میں مار کرنیوالے میزائل تجربات
میزائل مشرقی ساحل سے فائر کیے جو 2 کلو میٹر کی بلندی پر پرواز کرتے ہوئے 200 کلو میٹر کا فاصلہ طے کر کے سمندر میں گرے
ISLAMABAD:
شمالی کوریا نے بظاہر زمین سے سمندر میں مار کرنے والے میزائلوں کے تجربات کیے ہیں۔
جنوبی کوریا کے آفس آف جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق یہ میزائل جمعرات کی صبح شمالی کوریا کے ساحلی شہر وونسان سے فائر کیے گئے اور انھوں نے قریب 200 کلومیٹر تک پرواز کی، شمالی کوریا کی طرف سے مسلسل میزائل تجربات کے ردعمل میں ابھی گزشتہ ہفتے ہی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس کمیونسٹ ریاست کے خلاف نئی پابندیاں عائد کی ہیں۔
جنوبی کوریا کی فوج کے مطابق بظاہر لگتا ہے کہ یہ تجربات زمین سے سمندر میں کم فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائلوں کے تھے جس کے بعد خدشہ ہے کہ جزیرہ نما کوریا میں پہلے سے جاری کشیدگی کو مزید ہوا ملے گی۔
ادھر جنوبی کوریا کی فوج کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ میزائل 2 کلومیٹر کی بلندی پر پرواز کرتے ہوئے تقریباً 200 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے کھلے سمندر میں گرے۔
اطلاعات کے مطابق جس مقام پر میزائل گرے ہیں وہ جزیرہ نما کوریا اور جاپان کے درمیان کا وہی علاقہ ہے جہاں رواں ہفتے جنوبی کورین اور امریکی بحریہ نے مشترکہ مشقیں کی تھیں۔ ان مشقوں میں امریکا کے 2 طیارہ بردار جہاز یو ایس ایس کارل ونسن اور یو ایس ایس رونالڈ ریگن بھی شریک تھے۔
جنوبی کوریا کی فوج کے ترجمان روجائے چیون نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے تازہ میزائل تجربات کا بظاہر مقصد اپنے میزائل پروگرام کی وسعت اور تنوع کا اظہار کرنا تھا جبکہ دوسری طرف امریکا نے ساؤتھ کوریا پر نئی پابندیوں کے حوالے سے ایک نیا بل پاس کیا ہے۔
شمالی کوریا نے بظاہر زمین سے سمندر میں مار کرنے والے میزائلوں کے تجربات کیے ہیں۔
جنوبی کوریا کے آفس آف جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق یہ میزائل جمعرات کی صبح شمالی کوریا کے ساحلی شہر وونسان سے فائر کیے گئے اور انھوں نے قریب 200 کلومیٹر تک پرواز کی، شمالی کوریا کی طرف سے مسلسل میزائل تجربات کے ردعمل میں ابھی گزشتہ ہفتے ہی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس کمیونسٹ ریاست کے خلاف نئی پابندیاں عائد کی ہیں۔
جنوبی کوریا کی فوج کے مطابق بظاہر لگتا ہے کہ یہ تجربات زمین سے سمندر میں کم فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائلوں کے تھے جس کے بعد خدشہ ہے کہ جزیرہ نما کوریا میں پہلے سے جاری کشیدگی کو مزید ہوا ملے گی۔
ادھر جنوبی کوریا کی فوج کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ میزائل 2 کلومیٹر کی بلندی پر پرواز کرتے ہوئے تقریباً 200 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے کھلے سمندر میں گرے۔
اطلاعات کے مطابق جس مقام پر میزائل گرے ہیں وہ جزیرہ نما کوریا اور جاپان کے درمیان کا وہی علاقہ ہے جہاں رواں ہفتے جنوبی کورین اور امریکی بحریہ نے مشترکہ مشقیں کی تھیں۔ ان مشقوں میں امریکا کے 2 طیارہ بردار جہاز یو ایس ایس کارل ونسن اور یو ایس ایس رونالڈ ریگن بھی شریک تھے۔
جنوبی کوریا کی فوج کے ترجمان روجائے چیون نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے تازہ میزائل تجربات کا بظاہر مقصد اپنے میزائل پروگرام کی وسعت اور تنوع کا اظہار کرنا تھا جبکہ دوسری طرف امریکا نے ساؤتھ کوریا پر نئی پابندیوں کے حوالے سے ایک نیا بل پاس کیا ہے۔