طلبا اور اساتذہ نے منیبہ اسکول سے قبضہ ختم کرادیا

پراسرار کردار کے مالک صبح کی شفٹ کا ہیڈ ماسٹر غائب،سیاسی رہنما اسکول پہنچ گئے،اساتذہ اور طلبا سے یکجہتی


Staff Reporter January 30, 2013
منیبہ گورنمنٹ سیکنڈری اسکول کے طلبا درسگاہ سے لینڈ مافیا کا قبضہ ختم کرانے کے بعدکلاس روم میں داخل ہوکر خوشی کااظہار کررہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

فیڈرل بی ایریا میں قائم منیبہ گورنمنٹ اسکول میں لینڈ مافیا کی جانب سے سرکاری اسکول میں نہاری کا ہوٹل قائم کرنے کاخواب چکنا چورہوگیا۔

مسلسل 11روز سے اپنے بنیادی حق لازمی تعلیم کے حصول کے لیے احتجاج کرنے والے طلبا 12ویں روز اسکول کا تالا توڑکر اندرداخل ہوگئے اورمانگنے سے نہ ملنے پر معصوم اور غریب طلبا نے اپناحق چھین کرحاصل کرلیا ہے جبکہ طلبا کا جذبہ دیکھ کرپولیس موقع سے فرار ہوگئی،11روز سے اسکول سے دربدرکیے گئے اساتذہ کے ہمراہ طلبا نے اسکول کی فٹ پاتھ پر بیٹھ کرعلم حاصل کرنے کی تاریخ رقم کی۔

گزشتہ 11 روزسے احتجاج کرنے والے منیبہ گورنمنٹ اسکول کے طلبا نے منگل کی صبح اسکول کے باہر فٹ پاتھ پردریاں بچھاکر اپنی کلاسز لگائیں اوراساتذہ نے انھیں پڑھانا شروع کردیا چند گز پر پھیلی ہوئی دریوں پر پہلی سے پانچویں جماعت تک کی کلاسز کی تدریس شروع ہوئے کچھ دیر ہی گزری تھی کہ گلبرگ پولیس کے اہلکار اور افسر وہاں پہنچ گئے اورپولیس افسررستم نے فٹ پاتھ پرکلاسز لینے والی خواتین اساتذہ کواس امر پر ڈرانا دھمکانا شروع کردیا۔



تاہم وہاں موجود ذرائع ابلاغ کے سوالات سے بوکھلاکرپولیس افسراچانک کہہ اٹھے کہ اسکول میں پولیس نے تالانہیں لگایا ہے اورنہ ہی پولیس کا اس معاملے سے تعلق ہے یہ تالاعدالت نے لگوایا ہے جس پر پولیس افسرسے عدالتی احکامات مانگے گئے تووہ بغلیں جھانکنے لگے ان سے پوچھا گیاکہ پولیس گریڈ20کے سینئر افسر سیکریٹری تعلیم کے احکامات نہیں مان رہی اورگریڈ16کے تعلیمی افسرکے جاری کردہ آرڈرپرآخرکیوں استفسارکررہی ہے جس پرپولیس افسر رستم کے پاس کوئی جواب نہ تھا، ذرائع ابلاغ اورپولیس افسرکے درمیان سوال وجواب کایہ سلسلہ جاری ہی تھاکہ اسی اثنا میں اسکول کے طلبا اوراساتذہ نے ایک مزدورکی مدد سے اسکول کا تالاتوڑدیا۔

طلبا پرجوش انداز میں اسکول کے اندرداخل ہوگئے اوراپنی اپنی کلاسوں میں جابیٹھے تاہم اسکول کے اندرجانے پرطلبا کومعلوم ہواکہ اسکول میں فرنیچرموجود نہیں ہے اسکول کے تمام کھڑکی دروازے نکال لیے گئے اورکمروں میں عمارتی ملبہ پڑا تھاجس کے سبب اسکول کے اندرفوری طورپرتدریسی عمل شروع نہیں ہوسکا تاہم دوپہرکے وقت اسکول میں فرنیچر واپس پہنچادیا گیا تھا۔



اس موقع پر پیپلز پارٹی ضلع وسطی کراچی صدرسہیل عابدی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماخواجہ طارق نذیر بھی وہاں پہنچ گئے اوراسکول کے طلبا اور اساتذہ کواپنے بھرپورتعاون کایقین دلایا، واضح رہے کہ اس تمام صورتحال میں اسکول کی صبح کی شفٹ کے ہیڈ ماسٹرغائب رہے کہاجارہاہے کہ اسکول کونجی پارٹی کے حوالے کرنے میں دیگرتعلیمی افسران کے ساتھ انھوں نے بھی کردار ادا کیا ہے قابل ذکر امر یہ ہے کہ اس تمام صورتحال میں منیبہ اسکول میں کوئی ذمے دار تعلیمی افسرموجود نہیں تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔