جے آئی ٹی کے پاس اختیار نہیں کہ وہ فیصلے کرے رانا ثنااللہ
جے آئی ٹی کو صرف رپورٹ پیش کرنی ہے جسے پرکھا جائے گا، رانا ثنااللہ
ISLAMABAD:
وزیرقانون پنجاب رانا ثنااللہ کا کہناہے کہ جے آئی ٹی کے پاس اختیار نہیں کہ وہ فیصلہ دے سکے اسے تو صرف رپورٹ پیش کرنی ہے۔
پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے خلاف سازش دھرنوں سے شروع کی گئی یہ لاک ڈاؤن اور دھرنے پاکستان کی ترقی کے خلاف سازش ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حسین نوازشریف کو پانچویں بار طلب کیا گیا ہے اس سے بہتر ہے کہ انہیں جے آئی ٹی میں ہی رکھ لیں، جے آئی ٹی کو ہماری طرف سے متنازع نہیں بنایا گیا بلکہ یہ خود متنازع بن چکی ہے اوراس حوالے سے لوگوں میں غم وغصہ پایا جاتا ہے ہمیں بھی جے آئی ٹی پر نہیں بلکہ اس کے طریقہ کار پراعتراض ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: جے آئی ٹی رپورٹ متنازع ہوئی توملک کے حالات سنسنی خیز ہوسکتے ہیں
رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی سے پاکستان کی جمہوریت کا مستقبل وابستہ ہے لیکن وہ جو کررہی ہے کیا یہ انکوائری کا طریقہ ہے، گواہوں کو وعدہ معاف گواہ بننے کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے، جے آئی ٹی کے ممبران کے خلاف اعتراضات موجود ہیں جو ابہام ہیں ان کا بروقت جواب آنا چاہئے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: عمران خان لوگوں کو گمراہ کرنے کی فورس تیار کرنا چاہتے ہیں
صوبائی وزیر نے کہا کہ جے آئی ٹی کے پاس کوئی اختیار نہیں کہ فیصلہ دے سکے اسے صرف اپنی رپورٹ پیش کرنی ہے اس رپورٹ کو پرکھا جائے گا اور اگر ضروری ہوا تو اعتراض پیش کریں گے ۔
وزیرقانون پنجاب رانا ثنااللہ کا کہناہے کہ جے آئی ٹی کے پاس اختیار نہیں کہ وہ فیصلہ دے سکے اسے تو صرف رپورٹ پیش کرنی ہے۔
پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے خلاف سازش دھرنوں سے شروع کی گئی یہ لاک ڈاؤن اور دھرنے پاکستان کی ترقی کے خلاف سازش ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حسین نوازشریف کو پانچویں بار طلب کیا گیا ہے اس سے بہتر ہے کہ انہیں جے آئی ٹی میں ہی رکھ لیں، جے آئی ٹی کو ہماری طرف سے متنازع نہیں بنایا گیا بلکہ یہ خود متنازع بن چکی ہے اوراس حوالے سے لوگوں میں غم وغصہ پایا جاتا ہے ہمیں بھی جے آئی ٹی پر نہیں بلکہ اس کے طریقہ کار پراعتراض ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: جے آئی ٹی رپورٹ متنازع ہوئی توملک کے حالات سنسنی خیز ہوسکتے ہیں
رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی سے پاکستان کی جمہوریت کا مستقبل وابستہ ہے لیکن وہ جو کررہی ہے کیا یہ انکوائری کا طریقہ ہے، گواہوں کو وعدہ معاف گواہ بننے کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے، جے آئی ٹی کے ممبران کے خلاف اعتراضات موجود ہیں جو ابہام ہیں ان کا بروقت جواب آنا چاہئے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: عمران خان لوگوں کو گمراہ کرنے کی فورس تیار کرنا چاہتے ہیں
صوبائی وزیر نے کہا کہ جے آئی ٹی کے پاس کوئی اختیار نہیں کہ فیصلہ دے سکے اسے صرف اپنی رپورٹ پیش کرنی ہے اس رپورٹ کو پرکھا جائے گا اور اگر ضروری ہوا تو اعتراض پیش کریں گے ۔