عراق کے شہر کربلا میں دو خودکش حملوں میں 30 افراد ہلاک متعدد زخمی
داعش نے دونوں خودکش حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی
عراق کے شہر کربلا میں دو خود کش بم دھماکوں کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، جب کہ دونوں حملوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کربلا کے مرکزی بس اسٹیشن پر جمعے کی صبح ایک خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑالیا جس کے نتیجے میں چار افراد زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: رمضان سے قبل داعش سے موصل کا قبضہ چھڑا لیں گے، عراقی آرمی چیف
دوسرا دھماکہ کربلا کے مشرقی مضافاتی علاقے مصیب کی ایک مصروف مارکیٹ میں صبح ساڑھے گیارہ بجے ہوا جب لوگوں کی بڑی تعداد نماز جمعہ سے قبل خریداری میں مصروف تھی۔ اس حملے میں 30 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ عراقی وزارت داخلہ کے ترجمان نے 30 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کردی ہے۔ امدادی کارکنوں نے زخمیوں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق حملے میں 34 افراد زخمی ہوئے جن میں سے چار کی حالت تشویش ناک ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا اندیشہ ہے۔ سیکورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ داعش نے اپنی میڈیا ایجنسی اعماق پر جاری کردہ بیان میں دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کربلا کے مرکزی بس اسٹیشن پر جمعے کی صبح ایک خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑالیا جس کے نتیجے میں چار افراد زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: رمضان سے قبل داعش سے موصل کا قبضہ چھڑا لیں گے، عراقی آرمی چیف
دوسرا دھماکہ کربلا کے مشرقی مضافاتی علاقے مصیب کی ایک مصروف مارکیٹ میں صبح ساڑھے گیارہ بجے ہوا جب لوگوں کی بڑی تعداد نماز جمعہ سے قبل خریداری میں مصروف تھی۔ اس حملے میں 30 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ عراقی وزارت داخلہ کے ترجمان نے 30 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کردی ہے۔ امدادی کارکنوں نے زخمیوں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق حملے میں 34 افراد زخمی ہوئے جن میں سے چار کی حالت تشویش ناک ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا اندیشہ ہے۔ سیکورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ داعش نے اپنی میڈیا ایجنسی اعماق پر جاری کردہ بیان میں دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔