منظور کالونی نامعلوم ملزمان نے باورچی کو گھر سے بلا کر گولیاں مار دیں
واردات میں ملوث ملزمان کو شناخت کرلونگا، 2ماہ قبل ملزم نصیر نے محمد صدیق کو قتل کرنے کی دھمکی دی تھی،ابرار احمد.
مقتول محمد صدیق۔ فوٹو: فائل
KARACHI:
منظور کالونی میں باورچی کو3نامعلوم ملزمان نے گھر سے بلا کر فائرنگ کرکے ہلاک کردیا ، پولیس نے قتل کی واردات میں ملوث مقتول کے رشتے دارکوگرفتارکرلیا۔
تفصیلات کے مطابق بلوچ کالونی تھانے کی حدود مکان نمبر16/16 سیکٹر ای منظور کالونی کے رہائشی52سالہ محمد صدیق ولد نور محمد کو نامعلوم ملزمان نے گھر کے سامنے فائرنگ کرکے زخمی کردیا اور فرار ہوگئے، زخمی کو طبی امداد کیلیے جناح اسپتال لے جایا گیا،جہاں وہ دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا ،پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد لاش ورثا کے سپرد کردی۔
ایس ایچ او بلوچ کالونی انسپکٹر چوہدری سلیم نے مقتول کے داماد ابرار احمد کی نشاندہی پر بفر زون سیکٹر15/A-4میں چھاپہ مار کر محمد صدیق کے قتل کے الزام میں اس کی بھتیجی کے شوہر نصیر الدین ولد محمد ابراہیم کو گرفتار کر کے اس کے قبضے سے 3 پاکستانی پا سپورٹ،جاپانی مہریں،جاپان کے بینک کارڈ ، انشورنس بک ، ڈیڑھ لاکھ جاپانی کرنسی (ین) اور دیگر دستاویزات برآمدکرلیے۔
ملزم کے قبضے سے ملنے والا پاسپورٹ نمبر A9505884 قابل استعمال ہے جبکہ پاسپورٹ نمبر KE077142 اور G694113 ناقابل استعمال ہیں، ابرار احمد نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مقتول محمد صدیق کا ایک بیٹا اور 3 بیٹیاں ہیں، مقتول کے ایک بھائی کا 3 سال قبل انتقال ہوگیا تھا ، وہ3بھائیوں میں بڑا تھا ، محمد صدیق منظور کالونی عوامی چوک پر واقع شاہد ڈیکوریشن اینڈ کیٹرنگ پر باورچی کا کام کرتا تھا ۔
انھوں نے بتایا کہ2ماہ قبل ملزم نصیر الدین نے محمد صدیق کو قتل کرنے کی دھمکی دی تھی جس کی درخواست انھوں نے بلوچ کالونی تھانے میں دی ہوئی تھی،انھوں نے بتایا کہ مقتول محمد صدیق کے بھائی کا کافی عرصے قبل انتقال ہوگیا تھا جس کے بعد بھائی کی بیوی اور بچوں کی کفالت بھی اسی کے ذمے آگئی تھی،3سال قبل اس نے بھائی کی بیٹی فرحین عرف فری کی شادی ماموں زاد بھائی نصیر الدین سے کرا دی تھی،انھوں نے بتایا کہ شادی کے کچھ عرصے بعد سے ہی ملزم نے فرحین پر تشدد کرنا شروع کردیا تھا،ملزم نے متعدد بار فرحین کی کلایوں پر تیز دھار آلے سے کٹ بھی لگائے جبکہ رات میں وہ اسے زبردستی شراب پلاتا تھا۔
انھوں نے بتایا کہ نصیر الدین سالیوں کو بری نظر سے دیکھتا تھا ، ابرار احمد نے بتایا کہ ملزم نصیر الدین محمد صدیق کو اپنی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ سمجھتا تھا جس کے باعث اس نے اپنی ساس کو دھمکی دی تھی اگر انھوں نے محمد صدیق کے اپنے گھر آنا جانا بند نہیں کیا تو وہ بیوی فرحین کو یہاں نہیں بھیجے گا ،انھوں نے بتایا کہ منگل کی صبح ساڑھے9 بجے موٹر سائیکل پر3نامعلوم افراد محمد صدیق کے گھر آئے اور دروازے پر دستک دی محمد صدیق کے گھر سے باہر آنے پر ایک ملزم نے اس کے پیٹ میں بائیں جانب ایک گولی ماری جو کمر سے باہر نکل گئی، واردات کے بعد تینوں ملزمان فرار ہو گئے۔