مصطفیٰ کمال پاک بنگلہ دیش کشیدگی ختم کرائیں گے

ذکا اشرف کوبی سی بی سربراہ کے ساتھ دورہ پاکستان کا یقین دلا دیا، ذرائع


Saleem Khaliq January 30, 2013
کونسل میٹنگ میں پاکستان سے وعدہ خلافیوں پر بنگلہ بورڈ کو آڑے ہاتھوں لیا گیا۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

آئی سی سی کے نائب صدر مصطفیٰ کمال پاک بنگلہ دیش کشیدگی ختم کرانے کیلیے میدان میں آ گئے۔

انھوں نے بی سی بی کے سربراہ نظم الحسن کے ساتھ دورے کا یقین دلایا ہے، کونسل کی میٹنگ کے دوران پاکستان کیساتھ وعدہ خلافیوں پر بنگلہ بورڈ چیف کو خاصے آڑے ہاتھوں لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی دو روزہ بورڈ میٹنگ کا منگل کو دبئی میں آغاز ہو گیا، ''ایکسپریس'' کو انتہائی قابل بھروسہ ذرائع سے اس کی تفصیلات موصول ہو گئیں، پاکستان کی معاونت سے آئی سی سی کے نائب صدر بننے والے مصطفیٰ کمال کا جب چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف سے سامنا ہوا تو وہ نگاہیں چراتے نظر آئے۔

انھوں نے اس موقع پر ایک بار پھر سبز باغ دکھاتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیشی ٹیم ضرور پاکستان جائیگی، پی سی بی کے ساتھ کوئی دھوکا نہیں کیا گیا، بی سی بی کے صدر نظم الحسن نے بھی ان کی تائید کی، ذرائع کے مطابق میٹنگ کے دوران آئی سی سی سمیت بھارت اور انگلش کرکٹ بورڈ آفیشلز نے بنگلہ دیش کو آڑے ہاتھوں لیا۔



انکے مطابق کمٹمنٹ پوری کرتے ہوئے ٹور ضرور کرنا چاہیے تھا، ایسے میں بی سی بی کے صدر بغلیں جھانکتے نظر آئے، بعد میں انھوں نے مختلف تاویلیں پیش کر کے دامن چھڑایا، نظم الحسن نے پی سی بی کو یقین دلانا چاہا کہ ٹیم کو ضرور بھیجیں گے مگر انھیں ٹکا سا جواب ملا کہ دو بار وعدہ خلافی کے بعد اب بھروسہ نہیں کیا جاتا۔

اس موقع پر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ وہ جلد بی سی بی صدر کے ہمراہ پاکستان آ کر غلط فہمیاں دور کرینگے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ نظم الحسن نے ذکا اشرف سے شکوہ بھی کیا کہ انھوں نے پریمیئر لیگ کیلیے پلیئرز ریلیز نہیں کیے، اس موقع پر سپرلیگ میں بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کی شمولیت پر کوئی بات نہیں ہوئی، البتہ انگلش بورڈ کے چیف جائلز کلارک نے کہاکہ اگر کوئی کرکٹر پاکستانی ایونٹ میں شریک ہونا چاہے تو اسے روکا نہیں جائیگا،تاہم کھلاڑیوں کے کائونٹیز سے بھی معاہدے ہیں لہذا ان سے بات کرنا ہوگی۔ ذکا اشرف نے بھارتی بورڈ کے صدر این سری نواسن سمیت ویسٹ انڈین جولین ہنٹ اور زمبابوے بورڈ کے پیٹر چنگوکا سے بھی باہمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں