بچوں کی عید کی تیاریاں والدین کے ہمراہ خریداری میں مصروف
والدین اپنی شاپنگ سے پہلے بچوں کی خریداری کو ترجیح دیتے ہیں جو پورے رمضان تک چلتی ہے، بازاروں میں بچوں کا رش
PESHAWAR:
رمضان المبارک کے دوسرے عشرے کے آغاز ہوتے ہی شہر بھر کی مارکیٹوں میں بچے اپنے والدین کے ہمراہ من پسند ریڈی میڈ ملبوسات کی خریداری میں مصروف نظر آرہے ہیں۔
عیدالفطر کیلیے بچے والدین سے ضدکرکے اپنی پسندکے کپڑے بنواتے ہیں اوران کی شاپنگ چاندرات تک جاری رہتی ہے، پورا رمضان بچوں کے کپڑوں، جوتوں، گھڑیوں، چشموں اوردیگرچیزوں کی خریداری میں گزر جاتا ہے۔
طارق روڈ پر عیدکی خریداری کرنے والے والدین نے بتایاکہ عیدکے موقع پربڑوں کے مقابلے میں بچوں کے ملبوسات زیادہ بنائے جاتے ہیں اوران ملبوسات کی مناسبت سے جوتے ودیگراشیاکی خریداری کرناایک دن کاکام نہیں اسی لیے وہ رمضان کے دوسرے عشرے کے بعدسے روزانہ ہی افطارکے بعدکسی نہ کسی بازارکاچکر ضرور لگاتے ہیں،بیشتر بچوں میں پاکستانی تہذیب کی مناسبت سے مشرقی ملبوسات کی خریداری کی جاتی ہیں وہیں مغربی کلچر کی طرز کے ملبوسات بھی کافی فیشن میں ہیں۔
عید کے پہلے روز بچے کرتا اور قمیص شلوار پہننا پسند کرتے ہیں، بچوں کے لیے خریداری کرنے والے دیگر والدین کے مطابق بچے عیدکی تیاری کے حوالے سے خاصے پرجوش ہیں اور ڈیزائنرکرتاشلوار کیسا تھ ساتھ کارٹون والے پینٹ شرٹس شوق سے خرید رہے ہیں۔
دکانداروں کاکہنا ہے کہ شہر قائد میں 40فیصد لوگوں نے ماہ شعبان میں ہی عید شاپنگ مکمل کرچکے ہیں، شاپنگ کے دوران عیدالفطرکے موقع پربچوں نے اپنے والدین کی جیبیں خالی کرادیں، رواں سال زیادہ تروالدین بچوں کے لیے شلوار قمیض کے علاوہ مشہورکارٹون والے ملبوسات خریدرہے ہیں جبکہ والدین کے ہمراہ خریداری کے لیے آنے والے بچے بھی باہر سے برآمد شدہ برانڈڈ کے ملبوسات زیادہ پسندکررہے ہیں،بچوں کے لیے خریداری کرنے والے دیگر والدین کے مطابق بچے عیدکی تیاری کے حوالے سے خاصے پرجوش ہیں اورڈزائنرکرتاشلوار کے سا تھ ساتھ کارٹون والے پینٹ شرٹس شوق سے خرید رہے ہیں۔
امسال عید کی تیاریوں میں مصروف چھوٹے بچے دیدہ زیب ڈیزائن والے ریڈی میڈکرتے اورشلوار کو زیادہ پسند کررہے ہیں، اس حوالے سے طارق روڈ کی کرتا گلی بچوں اور بڑوں کے ریڈی میڈ کرتوں کے حوالے سے کافی مشہور ہے جہاں ایک سے بڑھ کر ایک برانڈ کے کرتے دستیاب ہیں ،مختلف دکانوں میں 6مہینے کی عمر سے لے کر نوجوانوں کے کرتے موجود ہیں، بیشتر بچے کرتوں کے ساتھ میچنگ کی واسکٹ بھی خرید رہے ہیں۔
حیدری بازار، طارق روڈ، بہادرآباد، صدر بوہری بازار، گل پلازہ، میریٹ روڈ، ہارون شاپنگ سینٹر نارتھ کراچی، اورنگی ٹائون پاکستان مارکیٹ، پاپوش کی تاج بابا مارکیٹ، لانڈھی بازاراورلیاقت آبادکے بازاروں میں بچوں کے ملبوسات کی دکانوں پران دنوں بہت رش ہے جس کی ایک اہم وجہ دکانوں کی عیدکے حوالے سے خصوصی سجاوٹ بھی ہے،بہت سی مشہور دکانوں پربچوں کے ملبوسات پررعایتی سیل بھی لگائی گئی ہے۔
ڈپارٹمنٹل اسٹورزاور معروف برانڈ کی جانب سے بچیوں کے لیے ٹائٹس کے ساتھ ٹی شرٹس، جینز ٹی شرٹس اور ٹرائوزرکی وسیع رینج بھی رکھی گئی ہے، بازاروں میں بچیوں کے لیے خوبصورت فراکیں فروخت کی جارہی ہیں جس میں سفید، گلابی، سرخ رنگ کی سلک اور نیٹ سے بنی ہوئی درآمدی اورمقامی سطح پر تیار کردہ فراکیں شامل ہیں،والدین نے بتایا کہ عید کے پہلے دن تو چھوٹی بچیاں روایتی شلوار قمیص زیب تن کرتی ہیں۔
رمضان المبارک کے دوسرے عشرے کے آغاز ہوتے ہی شہر بھر کی مارکیٹوں میں بچے اپنے والدین کے ہمراہ من پسند ریڈی میڈ ملبوسات کی خریداری میں مصروف نظر آرہے ہیں۔
عیدالفطر کیلیے بچے والدین سے ضدکرکے اپنی پسندکے کپڑے بنواتے ہیں اوران کی شاپنگ چاندرات تک جاری رہتی ہے، پورا رمضان بچوں کے کپڑوں، جوتوں، گھڑیوں، چشموں اوردیگرچیزوں کی خریداری میں گزر جاتا ہے۔
طارق روڈ پر عیدکی خریداری کرنے والے والدین نے بتایاکہ عیدکے موقع پربڑوں کے مقابلے میں بچوں کے ملبوسات زیادہ بنائے جاتے ہیں اوران ملبوسات کی مناسبت سے جوتے ودیگراشیاکی خریداری کرناایک دن کاکام نہیں اسی لیے وہ رمضان کے دوسرے عشرے کے بعدسے روزانہ ہی افطارکے بعدکسی نہ کسی بازارکاچکر ضرور لگاتے ہیں،بیشتر بچوں میں پاکستانی تہذیب کی مناسبت سے مشرقی ملبوسات کی خریداری کی جاتی ہیں وہیں مغربی کلچر کی طرز کے ملبوسات بھی کافی فیشن میں ہیں۔
عید کے پہلے روز بچے کرتا اور قمیص شلوار پہننا پسند کرتے ہیں، بچوں کے لیے خریداری کرنے والے دیگر والدین کے مطابق بچے عیدکی تیاری کے حوالے سے خاصے پرجوش ہیں اور ڈیزائنرکرتاشلوار کیسا تھ ساتھ کارٹون والے پینٹ شرٹس شوق سے خرید رہے ہیں۔
دکانداروں کاکہنا ہے کہ شہر قائد میں 40فیصد لوگوں نے ماہ شعبان میں ہی عید شاپنگ مکمل کرچکے ہیں، شاپنگ کے دوران عیدالفطرکے موقع پربچوں نے اپنے والدین کی جیبیں خالی کرادیں، رواں سال زیادہ تروالدین بچوں کے لیے شلوار قمیض کے علاوہ مشہورکارٹون والے ملبوسات خریدرہے ہیں جبکہ والدین کے ہمراہ خریداری کے لیے آنے والے بچے بھی باہر سے برآمد شدہ برانڈڈ کے ملبوسات زیادہ پسندکررہے ہیں،بچوں کے لیے خریداری کرنے والے دیگر والدین کے مطابق بچے عیدکی تیاری کے حوالے سے خاصے پرجوش ہیں اورڈزائنرکرتاشلوار کے سا تھ ساتھ کارٹون والے پینٹ شرٹس شوق سے خرید رہے ہیں۔
امسال عید کی تیاریوں میں مصروف چھوٹے بچے دیدہ زیب ڈیزائن والے ریڈی میڈکرتے اورشلوار کو زیادہ پسند کررہے ہیں، اس حوالے سے طارق روڈ کی کرتا گلی بچوں اور بڑوں کے ریڈی میڈ کرتوں کے حوالے سے کافی مشہور ہے جہاں ایک سے بڑھ کر ایک برانڈ کے کرتے دستیاب ہیں ،مختلف دکانوں میں 6مہینے کی عمر سے لے کر نوجوانوں کے کرتے موجود ہیں، بیشتر بچے کرتوں کے ساتھ میچنگ کی واسکٹ بھی خرید رہے ہیں۔
حیدری بازار، طارق روڈ، بہادرآباد، صدر بوہری بازار، گل پلازہ، میریٹ روڈ، ہارون شاپنگ سینٹر نارتھ کراچی، اورنگی ٹائون پاکستان مارکیٹ، پاپوش کی تاج بابا مارکیٹ، لانڈھی بازاراورلیاقت آبادکے بازاروں میں بچوں کے ملبوسات کی دکانوں پران دنوں بہت رش ہے جس کی ایک اہم وجہ دکانوں کی عیدکے حوالے سے خصوصی سجاوٹ بھی ہے،بہت سی مشہور دکانوں پربچوں کے ملبوسات پررعایتی سیل بھی لگائی گئی ہے۔
ڈپارٹمنٹل اسٹورزاور معروف برانڈ کی جانب سے بچیوں کے لیے ٹائٹس کے ساتھ ٹی شرٹس، جینز ٹی شرٹس اور ٹرائوزرکی وسیع رینج بھی رکھی گئی ہے، بازاروں میں بچیوں کے لیے خوبصورت فراکیں فروخت کی جارہی ہیں جس میں سفید، گلابی، سرخ رنگ کی سلک اور نیٹ سے بنی ہوئی درآمدی اورمقامی سطح پر تیار کردہ فراکیں شامل ہیں،والدین نے بتایا کہ عید کے پہلے دن تو چھوٹی بچیاں روایتی شلوار قمیص زیب تن کرتی ہیں۔