افغان حکومت کو باہر رکھ کر طالبان سےمذاکرات قبول نہیں حامد کرزئی

بعض ممالک ایساکرکے افغانستان کا امن پروگرام خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں، امریکیوں کو بتا دیا ایسا نہیں ہونا چاہیے.

طالبان سے مذاکرات افغان امن کونسل کے ذریعے ہی ہوسکتے ہیں، انفرادی کوششیں افغان حکومت کو کمزورکرنے کی سازش ہیں،کابل میں خطاب۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے الزام لگایاہے کہ بعض ممالک ان کی حکومت کو باہررکھ کر طالبان سے امن مذاکرات کر رہے ہیں، ایسا نہیں ہوسکتا، طالبان سے مذاکرات کرنے ہیں تویہ افغان امن کونسل کے ذریعے ہی ہونے چاہئیں۔

یہاں ایک سیمینارسے خطاب کرتے ہوئےانھوں نے کہا میں نے اپنے حالیہ دورے میں امریکیوں کوبھی بتادیا ہے کہ بعض مغربی اورعلاقائی ممالک ایسا کررہے ہیں، کسی کوافغانستان کا امن اپنے ہاتھ میں نہیں لیناچاہیے۔ انھوں نے ان ممالک کی نشاندہی نہیں کی۔




ایک افغان عہدیدارنے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کوبتایا کہ صدرکرزئی کا اشارہ بعض ان ممالک کی طرف تھا جوطالبان سے کہہ رہے ہیں کہ وہ دوسرے گروپوں سے مذاکرات کریں اورسیاسی گروپوں کی طالبان کے ساتھ مذاکرات کے معاملے میں حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔اس منصوبے کا مقصد افغان حکومت کو کمزور کرناہے۔افغان صدرکا کہنا تھا کہ امن مذاکرات کی کسی بھی انفرادی کوشش سے امن نہیں آئے گا،یہ غیرملکی قوتوں کی سازش ہے۔
Load Next Story