سینیٹ نئے صوبے پر حکومت و اپوزیشن کے ایک دوسرے پر الزامات
پیپلزپارٹی سیاسی فائدہ اٹھاناچاہتی ہے، ن لیگ،نیا صوبہصرف سیاسی نعرہ نہیں،پی پی
ایوان بالا (سینیٹ) میں پنجاب میں نئے صوبوںکے بارے میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان میں گرماگرم بحث چھڑگئی ہے۔
منگل کی کارروائی کے دوران فریقین نے ایک دوسرے پرمسئلے کوسیاسی رنگ دینے کے الزامات لگائے۔ دوسری جانب دی سروسزآف پاکستان آرڈیننس 2012ء اور وفاقی محتسب کے دفتر کا قیام آرڈر(ترمیمی)آرڈیننس 2012ء بھی ایوان میں پیش کردیے گئے جبکہ موٹروہیکلز بل موخرکردیاگیا۔اجلاس چئیرمین سینیٹ نیرحسین بخاری کی زیرصدارت تلاوت قرآن پاک سے شروع ہوا۔نکتہ اعتراض پربات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف اسحاق ڈار نے کہاکہ حکومت چھوٹے چھوٹے سیاسی مفادات کیلیے ملک کومزید مسائل میںدھکیل رہی ہے۔
مسلم لیگ ن کے جعفراقبال نے کہاکہ پیپلز پارٹی نے یہ واضح کردیاہے کہ وہ بہاولپورصوبے کوبحال نہیں کریگی، پارلیمانی کمیشن کے چیئرمین اور پیپلزپارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے کہا کہ کوئی بھی یہ ثابت نہیں کرسکاکہ ماضی میں بہاولپورصوبہ تھا، نئے صوبے کاقیام سیاسی نعرہ نہیں ہے، جے یو آئی ف کے مفتی عبدالستار نے کہاکہ بلوچستان بھرمیںگورنرراج کیخلاف احتجاج جاری ہے اور یکم فروری کو بلوچستان بھرمیں پہیہ جام ہڑتال کی جائے گی۔اس کے بعدجے یوآئی ف اوربی این پی عوامی کے ارکان واک آئوٹ کرگئے۔ راجہ ظفرالحق نے کہا ہے کہ حکومت صحافیوں کے مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات کرے۔
منگل کی کارروائی کے دوران فریقین نے ایک دوسرے پرمسئلے کوسیاسی رنگ دینے کے الزامات لگائے۔ دوسری جانب دی سروسزآف پاکستان آرڈیننس 2012ء اور وفاقی محتسب کے دفتر کا قیام آرڈر(ترمیمی)آرڈیننس 2012ء بھی ایوان میں پیش کردیے گئے جبکہ موٹروہیکلز بل موخرکردیاگیا۔اجلاس چئیرمین سینیٹ نیرحسین بخاری کی زیرصدارت تلاوت قرآن پاک سے شروع ہوا۔نکتہ اعتراض پربات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف اسحاق ڈار نے کہاکہ حکومت چھوٹے چھوٹے سیاسی مفادات کیلیے ملک کومزید مسائل میںدھکیل رہی ہے۔
مسلم لیگ ن کے جعفراقبال نے کہاکہ پیپلز پارٹی نے یہ واضح کردیاہے کہ وہ بہاولپورصوبے کوبحال نہیں کریگی، پارلیمانی کمیشن کے چیئرمین اور پیپلزپارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے کہا کہ کوئی بھی یہ ثابت نہیں کرسکاکہ ماضی میں بہاولپورصوبہ تھا، نئے صوبے کاقیام سیاسی نعرہ نہیں ہے، جے یو آئی ف کے مفتی عبدالستار نے کہاکہ بلوچستان بھرمیںگورنرراج کیخلاف احتجاج جاری ہے اور یکم فروری کو بلوچستان بھرمیں پہیہ جام ہڑتال کی جائے گی۔اس کے بعدجے یوآئی ف اوربی این پی عوامی کے ارکان واک آئوٹ کرگئے۔ راجہ ظفرالحق نے کہا ہے کہ حکومت صحافیوں کے مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات کرے۔