کارگل جنگ 4 جرنیلوں کا فیصلہ تھا باقی لاعلم تھے جنرل شاہد عزیز

منصوبہ بندی کا فقدان تھا، مشرف زیادہ اہمیت نہیں دیتے تھے، بھارتی انٹیلی جنس بھی ناکام ہوئی

سابق چیف آف اسٹاف کی زیر طبع کتاب سے انتخاب، بھارت میں ہلچل، پاکستان پر الزامات، فوٹو : فائل

پاک فوج کے سابق چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل (ر) شاہد عزیز کے کارگل جنگ کے پس منظرکے بارے میں تازہ انکشافات کے بعد بھارتی میڈیا نے ایک بار پھر پاکستان پر دہشت گردی سمیت دیگر سنگین الزامات کی بوچھاڑ کردی ہے۔

سابق بھارتی جرنیلوں سمیت اہم شخصیات نے جارحیت کا ارتکاب کرنے پر پاکستان سے مذاکرات کو ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) شاہد عزیز نے اپنی زیر طباعت کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ کارگل ایڈونچر صرف 4 جرنیلوں کا فیصلہ تھا، باقی آرمی کو اس خوفناک آپریشن سے لاعلم رکھا گیا۔ جنرل مشرف نے اپنے پورے دور میں صرف اسی افسر کو کام بتایا جس سے انھوں نے کام لینا ہوتا تھا۔ پاک فوج نے کارگل آپریشن کی منصوبہ بندی نہیں کی، مشرف کارگل آپریشن کو اہم آپریشن کے طور پر نہیں لیتے تھے۔

شاہد عزیز کے مطابق کارگل کی کارروائی بھارتی انٹیلی جنس کی بڑی ناکامی تھی، کارگل آپریشن کا تخمینہ غلط لگایا گیا اور اس کے پھیلائو کا صحیح طور پر جائزہ نہیں لیا گیا ، کارگل آپریشن ناکام تھا اور اس کے مقاصد چھپائے گئے۔ واضح رہے کہ سابق چیف آف اسٹاف لیفیٹننٹ (ر) شاہد عزیز جو کارگل آپریشن کے وقت آئی ایس آئی کے تجزیاتی ونگ کے سربراہ تھے ۔ انھوں نے اپنی کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ کارگل آپریشن کا علم اس وقت کے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف ، چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹینٹ جنرل محمد عزیز ، فورس کمانڈ ناردرن ایریاز کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل جاوید حسن اور 10کور کے کمانڈر جنرلمحمود احمد کو تھا۔




شاہد عزیز نے لکھا ہے کہ کارگل آپریشن پاکستان میں 1999ء میں شروع کیا تھا اورجب کارگل کے مقام پر پاکستانی فوج نے لائن آف کنٹرول پر کمانڈنٹ پوزیشن حاصل کرلی تو اس کارروائی سے لاعلم بھارتی فوج حیرت زدہ رہ گئی۔ ابتدائی طور پر پاکستان کی طرف سے یہ بات سامنے آئی کہ مجاہدین نے کارگل کے محاذ پر قبضہ کیا ہوا ہے۔عالمی برادری کی حمایت سے بھارتی دبائو کی وجہ سے پاکستان کو آپریشن سے دستبردار ہونا پڑا، اسی آپریشن کی وجہ سے اس وقت کے وزیراعظم میاں نوازشریف سے بھی پرویز مشرف کے اختلافات بڑھے تھے جس کا انجام اکتوبر 1999ء میں میاں نوازشریف کی حکومت کے خاتمے پر ہوا۔

شاہد عزیز نے مزید انکشاف کیا کہ پاکستان آرمی نے کارگل آپریشن کی منصوبہ بندی نہیں کی تھی، نہ ہی کوئی آج تک یہ جان سکا ہے کہ وہاں پر کتنے سپاہی شہید ہوئے تھے۔ انھوں نے کہا کہ میں نہیں جانتا تھا کہ اس وقت کے وزیراعظم کو اس آپریشن کی کس قدر معلومات دی گئی تھیں لیکن میں سمجھتا تھا کہ میاں نوازشریف کے سامنے پوری صورتحال نہیں رکھی گئی، البتہ میاں نوازشریف مکمل بے خبر بھی نہیں تھے۔
Load Next Story