پاک چین تعلقات کیخلاف بھارت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا
بھارتی میڈیانے چینی صدرکی نوازشریف سے ملاقات نہ کرنے کی جھوٹی خبریں چلادیں
بھارت کی جانب سے ایک مر تبہ پھر پاکستان اور چین کے تعلقات میں رخنہ ڈالنے کیلیے او چھے ہتھکنڈے اختیارکیے جانے لگے ہیں۔
بھارتی میڈیا میں چین کے صدرشی جن پنگ کی وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے ساتھ ملاقات نہ کرنے کی بے بنیاد خبریں چلائی گئیں تاہم انتہائی باوثو ق اورمعتبرذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف کی آستانہ میں چینی صدر سے کوئی ملاقات طے ہی نہیں تھی۔
ذرائع کے مطابق قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کی سائیڈ لائن میں وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف اور چین کے صدر شی جن پنگ کے درمیان کوئی باضابطہ ملا قات طے نہیں تھی اور اس طرح کی اعلیٰ سطح کی ملا قاتیں پہلے سے شیڈول کی جاتی ہیں۔ اس صورتحال میں بھارتی میڈیا کے جانب سے پاکستان اور چین کے تعلقات میں ایک مر تبہ پھر رخنہ ڈالنے کے اوچھے ہتھکنڈے اختیارکرتے ہوئے یہ خبریں سوچے سمجھے منصوبے کے تحت چلائی گئیںکہ چین کے صدر شی جن پنگ نے بلوچستان میں چینی باشندوںکے اغوا کے باعث نواز شریف سے ملاقات نہیں کی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کی چین میں ہونے والی روڈ اینڈ بیلٹ فورم میں چین کے صدرکے ساتھ تفصیلی ملا قات ہوئی اور آئندہ بھی چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے علاوہ بھی دونوں ممالک میں ایک دوسر ے کے ساتھ تعاون کا سلسلہ جاری رہے گا چین اور پاکستان کی اعلیٰ قیادت سی پیک سمیت دیگر اہم منصوبوں پر ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ بھارت کی پاکستان اورچین میں غلط فہمیاں پیداکرنے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہوگی کیونکہ پاک چین تعلقات ہرکڑی سے کڑی آزمائش پرپورے اترے ہیں، اور ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے تعلقات خراب کرنے کابھارتی خواب کبھی پورانہیں ہوگابلکہ اس سے دونوں ملکوں کے تعلقات مزید مضبوط ہونگے۔
بھارتی میڈیا میں چین کے صدرشی جن پنگ کی وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے ساتھ ملاقات نہ کرنے کی بے بنیاد خبریں چلائی گئیں تاہم انتہائی باوثو ق اورمعتبرذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف کی آستانہ میں چینی صدر سے کوئی ملاقات طے ہی نہیں تھی۔
ذرائع کے مطابق قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کی سائیڈ لائن میں وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف اور چین کے صدر شی جن پنگ کے درمیان کوئی باضابطہ ملا قات طے نہیں تھی اور اس طرح کی اعلیٰ سطح کی ملا قاتیں پہلے سے شیڈول کی جاتی ہیں۔ اس صورتحال میں بھارتی میڈیا کے جانب سے پاکستان اور چین کے تعلقات میں ایک مر تبہ پھر رخنہ ڈالنے کے اوچھے ہتھکنڈے اختیارکرتے ہوئے یہ خبریں سوچے سمجھے منصوبے کے تحت چلائی گئیںکہ چین کے صدر شی جن پنگ نے بلوچستان میں چینی باشندوںکے اغوا کے باعث نواز شریف سے ملاقات نہیں کی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کی چین میں ہونے والی روڈ اینڈ بیلٹ فورم میں چین کے صدرکے ساتھ تفصیلی ملا قات ہوئی اور آئندہ بھی چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے علاوہ بھی دونوں ممالک میں ایک دوسر ے کے ساتھ تعاون کا سلسلہ جاری رہے گا چین اور پاکستان کی اعلیٰ قیادت سی پیک سمیت دیگر اہم منصوبوں پر ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ بھارت کی پاکستان اورچین میں غلط فہمیاں پیداکرنے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہوگی کیونکہ پاک چین تعلقات ہرکڑی سے کڑی آزمائش پرپورے اترے ہیں، اور ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے تعلقات خراب کرنے کابھارتی خواب کبھی پورانہیں ہوگابلکہ اس سے دونوں ملکوں کے تعلقات مزید مضبوط ہونگے۔