گروپ ’بی‘ کا گیم آف ڈیتھ آج سے شروع ہوگا
جنوبی افریقہ اور بھارت بقا کی جنگ لڑنے کیلیے تیار، ناکام ٹیم گھر واپس جائے گی
چیمپئنز ٹرافی گروپ ''بی'' گیم آف ڈیتھ اتوار سے شروع ہوگی۔
چیمپئنز ٹرافی گروپ ''بی'' میں 2 میچز کے اپ سیٹ نتائج کے بعد بڑی دلچسپ صورتحال پیدا ہوچکی،اپنے ابتدائی میچ میں سری لنکا کیخلاف فتح کیساتھ سفر کا آغاز کرنے والے جنوبی افریقہ کو دوسرے میچ میں پاکستان نے ہرادیا تو بلند حوصلہ آئی لینڈرز نے گرین شرٹس کو باآسانی زیر کرلینے والی بھارتی ٹیم کے عزائم خاک میں ملادیے تاہم اس گروپ میں اب ناک آؤٹ کی صورتحال پیدا ہوچکی ہے، چاروں ٹیموں نے ایک ایک میچ جیت رکھا ہے جو بھی ہاری گھرواپس جائے گی،ایونٹ میں بقا کیلیے اتوار کو عالمی نمبر ون پروٹیز کو دفاعی چیمپئن بھارت کی دیوار گرانا ہوگی۔
ادھر بھارتی ٹیم کو ان فارم اوپنرز روہت شرما اور شیکھر دھون کے بعد مڈل آرڈر میں ویرات کوہلی،مہندرا سنگھ دھونی اور یووراج سنگھ جیسے تجربہ کار کھلاڑیوں کی خدمات حاصل ہیں،آل راؤنڈرز اجے جڈیجا، ہردیک پانڈیا بھی پاور ہٹنگ کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں، سری لنکن بیٹسمینوں نے بھارتی بولرز کا اعتماد متزلزل کیا ہے لیکن کنڈیشز سازگار ہوں تو بھونیشور کمار اور امیش یادوکیساتھ ایشون سمیت سپنرز بھی مشکلات پیدا کرسکتے ہیں۔
دوسری جانب پروٹیز بیٹنگ لائن بھی ہاشم اوپنرز آملا، کوئنٹن ڈی کوک، مڈل آرڈر بیٹسمینوں ڈی ویلیئرز اور فاف ڈیو پلیسی پر مشتمل بیٹنگ لائن کسی بھی حریف کے پرخچے اڑا سکتی ہے، ڈیوڈ ملر کی جارحیت بھی حریف کیلیے پریشانی کا باعث بن سکتی ہے، بولرز کاگیسوربادا، مورنے مورکل کیساتھ عمران طاہر کی صلاحیتوں سے بھی کوئی انکار نہیں کرسکتا،دونوں ٹیموں میں گھمسان کا رن پڑنے کا امکان ہے، اسکواڈز مضبوط اور متوازن ہونے کی وجہ سے کسی بھی کے پاس زیادہ غلطیوں کی گنجائش نہیں ہوگی، پروٹیز کو ''چوکرز'' کہا جاتا ہے، اس لیبل سے پیچھا چھڑانے کیلیے ٹیم کو سخت محنت کرنا پڑے گی۔
چیمپئنز ٹرافی گروپ ''بی'' میں 2 میچز کے اپ سیٹ نتائج کے بعد بڑی دلچسپ صورتحال پیدا ہوچکی،اپنے ابتدائی میچ میں سری لنکا کیخلاف فتح کیساتھ سفر کا آغاز کرنے والے جنوبی افریقہ کو دوسرے میچ میں پاکستان نے ہرادیا تو بلند حوصلہ آئی لینڈرز نے گرین شرٹس کو باآسانی زیر کرلینے والی بھارتی ٹیم کے عزائم خاک میں ملادیے تاہم اس گروپ میں اب ناک آؤٹ کی صورتحال پیدا ہوچکی ہے، چاروں ٹیموں نے ایک ایک میچ جیت رکھا ہے جو بھی ہاری گھرواپس جائے گی،ایونٹ میں بقا کیلیے اتوار کو عالمی نمبر ون پروٹیز کو دفاعی چیمپئن بھارت کی دیوار گرانا ہوگی۔
ادھر بھارتی ٹیم کو ان فارم اوپنرز روہت شرما اور شیکھر دھون کے بعد مڈل آرڈر میں ویرات کوہلی،مہندرا سنگھ دھونی اور یووراج سنگھ جیسے تجربہ کار کھلاڑیوں کی خدمات حاصل ہیں،آل راؤنڈرز اجے جڈیجا، ہردیک پانڈیا بھی پاور ہٹنگ کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں، سری لنکن بیٹسمینوں نے بھارتی بولرز کا اعتماد متزلزل کیا ہے لیکن کنڈیشز سازگار ہوں تو بھونیشور کمار اور امیش یادوکیساتھ ایشون سمیت سپنرز بھی مشکلات پیدا کرسکتے ہیں۔
دوسری جانب پروٹیز بیٹنگ لائن بھی ہاشم اوپنرز آملا، کوئنٹن ڈی کوک، مڈل آرڈر بیٹسمینوں ڈی ویلیئرز اور فاف ڈیو پلیسی پر مشتمل بیٹنگ لائن کسی بھی حریف کے پرخچے اڑا سکتی ہے، ڈیوڈ ملر کی جارحیت بھی حریف کیلیے پریشانی کا باعث بن سکتی ہے، بولرز کاگیسوربادا، مورنے مورکل کیساتھ عمران طاہر کی صلاحیتوں سے بھی کوئی انکار نہیں کرسکتا،دونوں ٹیموں میں گھمسان کا رن پڑنے کا امکان ہے، اسکواڈز مضبوط اور متوازن ہونے کی وجہ سے کسی بھی کے پاس زیادہ غلطیوں کی گنجائش نہیں ہوگی، پروٹیز کو ''چوکرز'' کہا جاتا ہے، اس لیبل سے پیچھا چھڑانے کیلیے ٹیم کو سخت محنت کرنا پڑے گی۔