وزیراعظم کی پیشی‘ ملک میں نئی تاریخ رقم ہورہی ہے مریم اورنگزیب
وزیراعظم اس کیلیے پہلے دن سے تیارتھے کیونکہ وہ خود آئین اور قانون کی پاسداری پر یقین رکھتے ہیں، وزیر اطلاعات و نشریات
وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس نے سمن وصول کر لیا ہے جس میں وزیراعظم نواز شریف کو جے آئی ٹی میں بلایا ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے فیصلے سے ملک میں ایک نئی تاریخ رقم ہورہی ہے۔ صرف نعرے بازی اور بیانات نہیں بلکہ قانون اور آئین کی عملی تصویر وزیراعظم جمعرات کوپیش کریں گے۔ وزیراعظم اور شریف خاندان کو جے آئی ٹی پر تحفظات تھے۔ اس کے باوجود وہ3 نسلوں کا جواب دے رہے ہیں۔
وزیر اطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے دونوں بچوں کونان ریذیڈنٹ ہونے کے باوجود آئین اور قانون کی پاسداری کا حکم دیا اور وہ جے آئی ٹی میں پیش ہوئے۔ پہلے جب کبھی سپریم کورٹ نے لوگوں کو پیش ہونے کیلیے کہا توکسی نے کبھی بیماری اور کبھی سیکیورٹی خطرات کا بہانہ بنایا۔ کچھ لوگوں کو اور بھی بڑے مسائل ہوگئے اور وہ پیش نہیں ہوئے۔ وزیراعظم نے سمن سے پہلے سپریم کورٹ کو خود خط لکھ کر کمیشن یا جے آئی ٹی بنانے کی تجویز دی تھی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ جمعرات کا جو دن آئے گا وزیراعظم اس کیلیے پہلے دن سے تیارتھے کیونکہ وہ خود آئین اور قانون کی پاسداری پر یقین رکھتے ہیں۔3 چیزیں بہت اہم ہیں۔ نواز شریف تیسری بار ملک کے منتخب وزیراعظم ہیں۔ ان کے ٹیکس اور اثاثوں سے متعلقہ تمام دستاویزات ایف بی آر میں موجود ہیں۔ وزیر اعظم 1980 سے شریف خاندان کے کاروبار سے الگ ہو چکے ہیں جس کا انھوں نے خود اعلان کیا تھا۔ جب ان کے والدکاروبار کرتے تھے تو نواز شریف کے پاس کوئی عوامی عہدہ نہیں تھا۔
وزیر اطلاعات و نشریات نے مزید کہا کہ جہاں تک پاناما لیکس کا سوال ہے آئی جے آئی سی کی ویب سائٹ پر انھوں نے خودہی معذرت کی کہ وزیراعظم کا نام پاناما لیکس میں شامل نہیں، ان تینوں چیزوں کے علاوہ کوئی کاغذ چاہیے ہوگا تو وزیراعظم ضرور پیش کریں گے۔
مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے فیصلے سے ملک میں ایک نئی تاریخ رقم ہورہی ہے۔ صرف نعرے بازی اور بیانات نہیں بلکہ قانون اور آئین کی عملی تصویر وزیراعظم جمعرات کوپیش کریں گے۔ وزیراعظم اور شریف خاندان کو جے آئی ٹی پر تحفظات تھے۔ اس کے باوجود وہ3 نسلوں کا جواب دے رہے ہیں۔
وزیر اطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے دونوں بچوں کونان ریذیڈنٹ ہونے کے باوجود آئین اور قانون کی پاسداری کا حکم دیا اور وہ جے آئی ٹی میں پیش ہوئے۔ پہلے جب کبھی سپریم کورٹ نے لوگوں کو پیش ہونے کیلیے کہا توکسی نے کبھی بیماری اور کبھی سیکیورٹی خطرات کا بہانہ بنایا۔ کچھ لوگوں کو اور بھی بڑے مسائل ہوگئے اور وہ پیش نہیں ہوئے۔ وزیراعظم نے سمن سے پہلے سپریم کورٹ کو خود خط لکھ کر کمیشن یا جے آئی ٹی بنانے کی تجویز دی تھی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ جمعرات کا جو دن آئے گا وزیراعظم اس کیلیے پہلے دن سے تیارتھے کیونکہ وہ خود آئین اور قانون کی پاسداری پر یقین رکھتے ہیں۔3 چیزیں بہت اہم ہیں۔ نواز شریف تیسری بار ملک کے منتخب وزیراعظم ہیں۔ ان کے ٹیکس اور اثاثوں سے متعلقہ تمام دستاویزات ایف بی آر میں موجود ہیں۔ وزیر اعظم 1980 سے شریف خاندان کے کاروبار سے الگ ہو چکے ہیں جس کا انھوں نے خود اعلان کیا تھا۔ جب ان کے والدکاروبار کرتے تھے تو نواز شریف کے پاس کوئی عوامی عہدہ نہیں تھا۔
وزیر اطلاعات و نشریات نے مزید کہا کہ جہاں تک پاناما لیکس کا سوال ہے آئی جے آئی سی کی ویب سائٹ پر انھوں نے خودہی معذرت کی کہ وزیراعظم کا نام پاناما لیکس میں شامل نہیں، ان تینوں چیزوں کے علاوہ کوئی کاغذ چاہیے ہوگا تو وزیراعظم ضرور پیش کریں گے۔