بھارت ميں بجلی بحال

بھارت ميں بجلی كے بڑے بریک ڈاون سے متاثرہ تمام علاقوں ميں سپلائی بحال كر دی گئی۔


August 01, 2012
28 ميں سے 20 رياستيں اور60 كروڑ كے قريب عوام بجلی سے محروم ہوگئے تھے ۔ رائٹرز

KARACHI: بھارت ميں بجلی كے بڑے بریک ڈاون سے متاثرہ تمام علاقوں ميں سپلائی بحال كر دی گئ ہے۔ يہ بحران منگل کی دوپہر شمالی گرڈ کی بندش سے شروع ہوا جس كا اثر دارالحكومت دہلی سميت پنجاب، راجستھان، اترپرديش، جموں و كشمير اور ہريانہ پر پڑا جہاں بجلی کی سپلائی مكمل طور پر بند ہو گئی تھی۔

مشرقی گرڈ كے بند ہونے سے یہ خبر بھی آئی تھی کہ كئ گھنٹےتک مغربی بنگال كے كچھ علاقے ، اڑيسہ، جھاركھنڈ اور بہار ميں بجلي بند رہے گی۔ شمالی گرڈ گرنے كے كچھ دير بعد ہی مشرقی گرڈ بھي ٹرپ ہو گيا اور ايک وقت ايسا آيا جب بھارت کی 28 میں سے 20 رياستيں اور وہاں كے رہائشی تقریبا 60 كروڑ كے قريب عوام بجلی سے محروم ہوگئے تھے۔

بھارت کی پاور گرڈ كارپوريشن كے مطابق اس صورتحال ميں ہنگامی بنيادوں پر بحالی كا كام شروع كيا گيا اور گزشتہ روز رات تک حالات پر بہت حد تک قابو پا ليا گيا۔

ادارے كے مطابق ابتدائی طور پر گزشتہ شب ساڑھے آٹھ بجے تک شمال مشرقی گرڈ كو مكمل طور پر بحال كر ديا گيا اور دہلی ميں 90 فيصد علاقوں ميں بجلی کی سپلائی بحال کی جاچکی تھی۔

پاورگرڈ كارپوريشن كے حكام كے مطابق رات ساڑھے گيارہ بجے تک شمالی گرڈ ميں 75 فيصد جبكہ مشرقی گرڈ كے 40 فيصد حصوں ميں بجلی بحال كر دی گئ تھی اور بدھ کی صبح تک تمام علاقوں كو بجلی کی فراہمی شروع كر دی گئی۔ خيال رہے كہ شمالی گرڈ چوبيس گھنٹے ميں دوسری مرتبہ بند ہوا۔ اتوار كو گرڈ کی بندش سے نو رياستيں کئی گھنٹوں تک بجلی سے محروم رہی تھيں۔

بجلی كی معطلی سے دارالحكومت دہلی ميں ميٹرو ريل سميت ملک كے کئی حصوں ميں ريل كا نظام متاثر ہوا اور تقريبا تين سو ٹرينوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی تھی۔ ريلوے كے ترجمان انيل سسينا نے بتايا كہ گرڈ كے بند ہونے كا اثر ريلوے پر پڑا تاہم فوری طور پر علاقائی حكام نے انجينئروں كے ساتھ مل كر ريلوے كے اپنے بيک اپ كو سپلائی كے ليے استعمال كيا تھا۔

بھارتی ميڈيا كے مطابق رياست ہريانہ كے وزير بجلی، كيپٹن جے سنگھ كا كہنا ہے كہ صرف ان كی ہی رياست نے گرڈ سے زيادہ بجلی نہيں لی ہے۔ انہوں نے كہاكہ تکنیکی خرابی گرڈ کی بندش کی وجہ بنی ہے۔ اس كيلئے ہمیں ذمہ دار ٹھہرانا درست نہيں، ہم پر اس چيز كا الزام لگ رہا ہے۔

خيال رہے كہ بھارت ميں توانائی کی شديد قلت ہے اورملک كے بہت سے حصوں ميں چھ گھنٹےبھی بجلی نہيں پہنچتی ہے۔ ماہرين كا كہنا ہے كہ جب تک اس شعبہ ميں بڑے پيمانے پر سرمايہ كاری نہيں ہوتی اس وقت تک بجلی كی كمی كو پورا كرنا مشكل ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں