گرمیوں کی تعطیلات لڑکیوں کی تربیت کا اچھا موقع
تعلیم کے ساتھ امورخانہ داری میں مہارت بھی ضروری ہے
بچے ان دنوں موسم گرما کی تعطیلات سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔ چھٹیوں میں عام طور پر گھومنے پھرنے کو ترجیح دی جاتی ہے۔
والدین اپنے بچوں کو لے کر دوسرے شہروں میں رہائش پذیر عزیز و اقارب سے ملنے کے لیے نکل کھڑے ہوتے ہیں۔ جو جانے کی استطاعت نہیں رکھتے وہ بچوں کو مقامی سیرگاہوں میں تفریح کے لیے لے جاتے ہیں۔ تاہم رمضان المبارک کی وجہ سے رشتہ داروں سے ملاقات اور سیروتفریح کے پروگرام ابھی التوا میں ہیں۔ بیشتر خاندان عید کے بعد اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنائیں گے۔ دس ماہ پڑھائی میں مصروف رہنے والے بچوں کو گرمیوں کی چھٹیاں تازہ دم کردیتی ہیں۔ تاہم والدین کی کوشش یہ ہونی چاہیے کہ چھٹیاں ضایع نہ ہوں۔ مائیں ان چھٹیوں میں بیٹیوں کو امورخانہ داری کی تربیت بہتر طریقے سے دے سکتی ہیں۔
عام دنوں میں بچیاں اسکول، کالج اور ٹیوشن وغیرہ میں مصروف رہتی ہیں مگر چھٹیوں میں ان کے پاس وقت ہی وقت ہوتا ہے۔ چناں چہ ان ایام میں انھیں امورخانہ داری کی تربیت بہتر طور سے دی جاسکتی ہے۔ پڑھائی کے ساتھ ساتھ لڑکیوں کا سلائی کڑھائی سمیت دیگر گھریلو امور میں طاق ہونا بہت ضروری ہے۔
اگر آپ کی بیٹی یا بیٹیاں لڑکپن کی عمر میں ہیں تو انھیں سلائی کڑھائی کی جانب راغب کرنے کے لیے گڑیوں کے کپڑے سینا سکھائیں۔ جب وہ اپنے ہاتھ سے گڑیا کو فراک، ٹراؤزر یا لونگ شرٹ پہنائیںگی تو ان کی خوشی دیدنی ہوگی۔ اس طرح بہ تدریج انھیں سلائی سے دل چسپی بھی پیدا ہوجائے گی۔
اسی طرح انھیں بہ آسانی تیار ہوجانے والے پکوان جیسے سوجی کا حلوہ، آلو کی بھجیا یا ترکاری وغیرہ پکانا سکھائیں۔ اس سے وہ کھانا پکانے کی جانب راغب ہوں گی اور جب ایک بار آپ کی نگرانی میں خود سے کوئی ڈش بنالیں گی تو ان کی جھجھک ختم ہوتی جائے گی۔ ان کی حوصلہ افزائی کے لیے ضروری ہے کہ ان کی بنائی ہوئی ڈش جب دسترخوان پر رکھی جائے تو ان کی بھرپور تعریف کریں اور ہوسکے تو کوئی انعام بھی دے دیں۔ اگر آپ کے ہاں اوون کی سہولت موجود ہے تو بچی کو بیکنگ کی طرف مائل کرسکتی ہیں۔
گھریلو آرائش اور سجاوٹ کے لی دست کاری بنانے کی تربیت بھی بچیوں کو دی جاسکتی ہے۔ جیسے کاغذی پھول اور فروٹ کینڈل، گل دستے اور گھریلو سجاوٹ کی دیگر اشیاء بنانا سکھائی جاسکتی ہیں۔ اگر آپ کی بچی کی ڈرائنگ اچھی ہے تو اس سے مختلف کارڈ بنوا کر ڈرائنگ روم اور بیڈ روم کی زینت بنائیں۔ اپنے مہمانوں سے دست کاری کے ان نمونوں کا تذکرہ کریں۔ اس سے آپ کی بیٹی کی حوصلہ افزائی ہوگی۔
امورخانہ داری کے علاوہ بیٹیوں کو اچھی اچھی کتابوں کے مطالعے کی جانب بھی راغب کیجیے، کیوں کہ اچھی کتابیں شخصیت کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ چھٹیوں میں مطالعے کا وقت عموماً زیادہ میسر آتا ہے چوں کہ بچیوں کی یہ عمر جذباتیت کی طرف گامزن ہوتی ہے اس لیے کتابوں اور رسالوں کے انتخاب میں حد درجہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس سلسلے میں اگر ان کی رہنمائی نہ کی جائے تو غلط مواد ان کی شخصیت میں بگاڑ کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
اگر آپ کو مطالعے اور کتابوں سے لگاؤ نہ بھی ہو تب بھی ایک نظر ضرور اپنی بچی کی شیلف پر یا کتابوں کی دراز میں ڈالیں تاکہ آپ کو اندازہ ہوپائے کہ آپ کی بچی کے زیر مطالعہ کس قسم کا لٹریچر ہے ۔ اسی طرح اگر بچی آئی فون، اسمارٹ فون اور لیپ ٹاپ کے ذریعے معلومات و مطالعہ لیتی ہے تو اس پر نظر رکھنا ایک ماں کی اولین ذمے داری ہے۔
والدین اپنے بچوں کو لے کر دوسرے شہروں میں رہائش پذیر عزیز و اقارب سے ملنے کے لیے نکل کھڑے ہوتے ہیں۔ جو جانے کی استطاعت نہیں رکھتے وہ بچوں کو مقامی سیرگاہوں میں تفریح کے لیے لے جاتے ہیں۔ تاہم رمضان المبارک کی وجہ سے رشتہ داروں سے ملاقات اور سیروتفریح کے پروگرام ابھی التوا میں ہیں۔ بیشتر خاندان عید کے بعد اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنائیں گے۔ دس ماہ پڑھائی میں مصروف رہنے والے بچوں کو گرمیوں کی چھٹیاں تازہ دم کردیتی ہیں۔ تاہم والدین کی کوشش یہ ہونی چاہیے کہ چھٹیاں ضایع نہ ہوں۔ مائیں ان چھٹیوں میں بیٹیوں کو امورخانہ داری کی تربیت بہتر طریقے سے دے سکتی ہیں۔
عام دنوں میں بچیاں اسکول، کالج اور ٹیوشن وغیرہ میں مصروف رہتی ہیں مگر چھٹیوں میں ان کے پاس وقت ہی وقت ہوتا ہے۔ چناں چہ ان ایام میں انھیں امورخانہ داری کی تربیت بہتر طور سے دی جاسکتی ہے۔ پڑھائی کے ساتھ ساتھ لڑکیوں کا سلائی کڑھائی سمیت دیگر گھریلو امور میں طاق ہونا بہت ضروری ہے۔
اگر آپ کی بیٹی یا بیٹیاں لڑکپن کی عمر میں ہیں تو انھیں سلائی کڑھائی کی جانب راغب کرنے کے لیے گڑیوں کے کپڑے سینا سکھائیں۔ جب وہ اپنے ہاتھ سے گڑیا کو فراک، ٹراؤزر یا لونگ شرٹ پہنائیںگی تو ان کی خوشی دیدنی ہوگی۔ اس طرح بہ تدریج انھیں سلائی سے دل چسپی بھی پیدا ہوجائے گی۔
اسی طرح انھیں بہ آسانی تیار ہوجانے والے پکوان جیسے سوجی کا حلوہ، آلو کی بھجیا یا ترکاری وغیرہ پکانا سکھائیں۔ اس سے وہ کھانا پکانے کی جانب راغب ہوں گی اور جب ایک بار آپ کی نگرانی میں خود سے کوئی ڈش بنالیں گی تو ان کی جھجھک ختم ہوتی جائے گی۔ ان کی حوصلہ افزائی کے لیے ضروری ہے کہ ان کی بنائی ہوئی ڈش جب دسترخوان پر رکھی جائے تو ان کی بھرپور تعریف کریں اور ہوسکے تو کوئی انعام بھی دے دیں۔ اگر آپ کے ہاں اوون کی سہولت موجود ہے تو بچی کو بیکنگ کی طرف مائل کرسکتی ہیں۔
گھریلو آرائش اور سجاوٹ کے لی دست کاری بنانے کی تربیت بھی بچیوں کو دی جاسکتی ہے۔ جیسے کاغذی پھول اور فروٹ کینڈل، گل دستے اور گھریلو سجاوٹ کی دیگر اشیاء بنانا سکھائی جاسکتی ہیں۔ اگر آپ کی بچی کی ڈرائنگ اچھی ہے تو اس سے مختلف کارڈ بنوا کر ڈرائنگ روم اور بیڈ روم کی زینت بنائیں۔ اپنے مہمانوں سے دست کاری کے ان نمونوں کا تذکرہ کریں۔ اس سے آپ کی بیٹی کی حوصلہ افزائی ہوگی۔
امورخانہ داری کے علاوہ بیٹیوں کو اچھی اچھی کتابوں کے مطالعے کی جانب بھی راغب کیجیے، کیوں کہ اچھی کتابیں شخصیت کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ چھٹیوں میں مطالعے کا وقت عموماً زیادہ میسر آتا ہے چوں کہ بچیوں کی یہ عمر جذباتیت کی طرف گامزن ہوتی ہے اس لیے کتابوں اور رسالوں کے انتخاب میں حد درجہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس سلسلے میں اگر ان کی رہنمائی نہ کی جائے تو غلط مواد ان کی شخصیت میں بگاڑ کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
اگر آپ کو مطالعے اور کتابوں سے لگاؤ نہ بھی ہو تب بھی ایک نظر ضرور اپنی بچی کی شیلف پر یا کتابوں کی دراز میں ڈالیں تاکہ آپ کو اندازہ ہوپائے کہ آپ کی بچی کے زیر مطالعہ کس قسم کا لٹریچر ہے ۔ اسی طرح اگر بچی آئی فون، اسمارٹ فون اور لیپ ٹاپ کے ذریعے معلومات و مطالعہ لیتی ہے تو اس پر نظر رکھنا ایک ماں کی اولین ذمے داری ہے۔