نواب اسلم رئیسانی نے وزارت اعلیٰ سے مستعفیٰ ہونے سے انکار کردیا

اسلم رئيسانی اس بات پر ناراض ہيں كہ بلوچستان ميں گورنر راج كے نفاذ كے فيصلے پر انہيں اعتماد ميں نہيں ليا گيا،ذرائع


Numainda Express January 30, 2013
صدرآصف زرداری نے خورشید شاہ اورفاروق نائیک کو نواب اسلم رئیسانی سے استعفیٰ لینے کی ذمہ داری سونپی ہے،ذرائع فوٹو: فائل

بلوچستان كے معزول وزير اعلیٰ نواب اسلم رئيسانی نے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے مستعفی ہونے سے انكار كرديا ہے۔

انتہائی باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے كہ پيپلز پارٹی كی قيادت نے بلوچستان ميں گورنر راج كے خاتمے كے بعد وہاں نيا وزير اعلیٰ لانے كا فيصلہ كيا ہے ليكن نواب اسلم رئيسانی نے واضح كردیا ہے كہ وہ کسی بھی قیمت استعفیٰ نہیں دیں گے جس كی وجہ سے بلوچستان اسمبلی كے اندر تبديلی لانے كے حوالے سے مشكلات پيدا ہوگئی ہيں۔

ذرائع کے مطابق نواب اسلم رئيسانی اس بات پر ناراض ہيں كہ بلوچستان ميں گورنر راج كے نفاذ كے فيصلے پر انہيں اعتماد ميں نہيں ليا گيا، ان كا يہ بھی مؤقف ہے كہ آئندہ مارچ ميں اسمبلياں ويسے ہی تحليل ہوجائيں گی لہٰذا ايک ڈيڑھ ماہ كے لئے بلوچستان ميں نيا وزير اعلیٰ بنانے سے نہ صرف پارٹی بلکہ ان کی بھی پوزيشن خراب ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پيپلز پارٹی كی اعلیٰ قيادت نے بلوچستان ميں ان ہاؤس تبديلی لانے كا فيصلہ كيا ہوا ہے اور پيپلز پارٹی كے صوبائی صدر صادق عمرانی اور صوبائی وزيرعلی مدد جتک وزارت اعلیٰ كے مضبوط اميدوار ہيں۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ صدر آصف زرداری نے بلوچستان ميں ان ہاؤس تبديلی كے لئے وفاقی وزرا سيد خورشيد احمد شاہ اور فاروق ايچ نائيک كو يہ ذمہ داری سونپی ہے كہ وہ جميعت علمائے اسلام (ف) اور ديگر پارليمانی اورسیاسی جماعتوں اور اركان سے رابطے كريں اور نواب اسلم رئيسانی كو استعفیٰ دينے كے لئے قائل كريں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |