بھارت کا جنگی جنون ہتھیاروں کے ذخائر بڑھانے کیلیے اربوں روپے جاری
60ہزار کروڑ سے مزید 6 آبدوزوں کی تیاری شروع ،2 ارب ڈالر کے ملٹی بیرل راکٹ لانچر اور 2 لاکھ کاربائنزخریدی جائیں گی
RIYADH:
جنگی جنون میں مبتلا بھارت 60ہزار کروڑ روپے کی مزید6 آبدوزیں تیار، 50ہزار کروڑ روپے کے 57 جنگی طیارے، 2 ارب ڈالر کے ملٹی بیرل راکٹ لانچر کے 6 رجمنٹس اور 2 لاکھ کاربائنز (جنگی بندوقیں) خریدے گا۔
بھارتی اخبار کے مطابق بھارت نے 60 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے مزید6 آبدوزوں کی تیاری کے پروگرام کا آغاز کردیا۔ یہ آبدوزیں ان فرانسیسی ساختہ آبدوزوں کے علاوہ ہوں گی جو ممبئی کے ڈاکیارڈ میں تیاری کے مراحل میں ہیں۔ آبدوزوں کی تیاری کا فیصلہ دفاعی مینوفیکچرنگ کے لیے اہم پالیسی کی نقاب کشائی کے بعد کیا گیا جو نئی دہلی حکومت نے گزشتہ ماہ کیا۔
گزشتہ ماہ اسٹرٹیجک پارٹنرشپ ماڈل کے منصوبے کو حتمی شکل دی گئی جس کے تحت آبدوزوں کی تیاری اولین ترجیح ہوگی۔ وزارت دفاع اس بڑے سودے پر فوری عمل درآمد کا ارادہ رکھتی ہے اور جلد ہی اس منصوبے کے لیے اظہار دلچسپی جاری کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق 2 دفاعی فرمز انجینئرنگ لارسن اور ٹوبرو اور ریلائنس ڈیفنس پی75 ون پروگرام میں حصہ لینے کی اہل ہیں۔ فی الحال بھارتی بحریہ کے لیے پروجیکٹ 75 کے تحت 6 اسکارپئین کلاس آبدوزیں تیار کی جا رہی ہیں۔ فرانسیسی بحری، دفاع اور توانائی کمپنی ڈی سی این ایس نے ان آبدوزوں کا ڈیزائن بنایاہے، یہ آب دوزیں ممبئی میں مازاگون ڈاکیارڈ میں تیار کی جارہی ہیں۔اسی پروجیکٹ کے بعد پی75ون منصوبے کے تحت بھی6 آبدوزیں بنائی جائیں گی۔ ایس پی ماڈل کے تحت منتخب نجی فرموں، غیر ملکی اداروں کے ساتھ شراکت میں بھارت میں آبدوزیں اور جنگی جہاز تیار کیے جائیں گے۔
دوسری طرف روسی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بھارت200 میٹر رینج تک ہدف کو نشانہ بنانے والی 2 لاکھ کاربائن ( جنگی بندوقیں) حاصل کرے گا جبکہ بھارتی اخبار کے مطابق انڈین نیوی کیلیے57جنگی طیاروں کی تیاری کے لیے امریکی کمپنی بوئنگ اور فرانسیسی کمپنی ڈاسالٹ نے حامی بھر لی ہے۔ یہ ان4 غیر ملکی کمپنیوں میں شامل ہیں جنھوں نے اظہار دلچسپی کا جواب دیا ہے دیگر میں سوئیڈن اور روس کی کمپنیاں شامل ہیں۔ ان طیاروں کے معاہدے کی لاگت 50ہزار کروڑ روپے سے زائد ہے۔
علاوہ ازیں ایک اور رپورٹ کے مطابق بھارتی وزارت دفاع نے2 ارب ڈالر کی لاگت سے ملٹی بیرل راکٹ لانچر کے 6 رجمنٹس کی خریداری کا ٹینڈر دینے کا منصوبہ بنایا ہے۔
جنگی جنون میں مبتلا بھارت 60ہزار کروڑ روپے کی مزید6 آبدوزیں تیار، 50ہزار کروڑ روپے کے 57 جنگی طیارے، 2 ارب ڈالر کے ملٹی بیرل راکٹ لانچر کے 6 رجمنٹس اور 2 لاکھ کاربائنز (جنگی بندوقیں) خریدے گا۔
بھارتی اخبار کے مطابق بھارت نے 60 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے مزید6 آبدوزوں کی تیاری کے پروگرام کا آغاز کردیا۔ یہ آبدوزیں ان فرانسیسی ساختہ آبدوزوں کے علاوہ ہوں گی جو ممبئی کے ڈاکیارڈ میں تیاری کے مراحل میں ہیں۔ آبدوزوں کی تیاری کا فیصلہ دفاعی مینوفیکچرنگ کے لیے اہم پالیسی کی نقاب کشائی کے بعد کیا گیا جو نئی دہلی حکومت نے گزشتہ ماہ کیا۔
گزشتہ ماہ اسٹرٹیجک پارٹنرشپ ماڈل کے منصوبے کو حتمی شکل دی گئی جس کے تحت آبدوزوں کی تیاری اولین ترجیح ہوگی۔ وزارت دفاع اس بڑے سودے پر فوری عمل درآمد کا ارادہ رکھتی ہے اور جلد ہی اس منصوبے کے لیے اظہار دلچسپی جاری کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق 2 دفاعی فرمز انجینئرنگ لارسن اور ٹوبرو اور ریلائنس ڈیفنس پی75 ون پروگرام میں حصہ لینے کی اہل ہیں۔ فی الحال بھارتی بحریہ کے لیے پروجیکٹ 75 کے تحت 6 اسکارپئین کلاس آبدوزیں تیار کی جا رہی ہیں۔ فرانسیسی بحری، دفاع اور توانائی کمپنی ڈی سی این ایس نے ان آبدوزوں کا ڈیزائن بنایاہے، یہ آب دوزیں ممبئی میں مازاگون ڈاکیارڈ میں تیار کی جارہی ہیں۔اسی پروجیکٹ کے بعد پی75ون منصوبے کے تحت بھی6 آبدوزیں بنائی جائیں گی۔ ایس پی ماڈل کے تحت منتخب نجی فرموں، غیر ملکی اداروں کے ساتھ شراکت میں بھارت میں آبدوزیں اور جنگی جہاز تیار کیے جائیں گے۔
دوسری طرف روسی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بھارت200 میٹر رینج تک ہدف کو نشانہ بنانے والی 2 لاکھ کاربائن ( جنگی بندوقیں) حاصل کرے گا جبکہ بھارتی اخبار کے مطابق انڈین نیوی کیلیے57جنگی طیاروں کی تیاری کے لیے امریکی کمپنی بوئنگ اور فرانسیسی کمپنی ڈاسالٹ نے حامی بھر لی ہے۔ یہ ان4 غیر ملکی کمپنیوں میں شامل ہیں جنھوں نے اظہار دلچسپی کا جواب دیا ہے دیگر میں سوئیڈن اور روس کی کمپنیاں شامل ہیں۔ ان طیاروں کے معاہدے کی لاگت 50ہزار کروڑ روپے سے زائد ہے۔
علاوہ ازیں ایک اور رپورٹ کے مطابق بھارتی وزارت دفاع نے2 ارب ڈالر کی لاگت سے ملٹی بیرل راکٹ لانچر کے 6 رجمنٹس کی خریداری کا ٹینڈر دینے کا منصوبہ بنایا ہے۔