لالی ووڈ تبدیلی کے لی فیشن انڈسٹری کی خدمات حاصل کرے صائمہ

فیشن انڈسٹری ہی ہے جس نے لوگوں کواہم تہواروں کویادگاربنانے کے لیے منفرد رنگوں میں بنے ملبوسات کے انتخاب کی پہچان دی ہے


Qaiser Iftikhar June 14, 2017
مردحضرات بھی فیشن میں پیچھے نہیں رہے، رجحان فلم انڈسٹری کا بھی حصہ بن جائے تو مثبت نتائج سامنے آئینگے ،اداکارہ و ماڈل کی گفتگو۔ فوٹو : فائل

اداکارہ وماڈل صائمہ اظہر نے کہا ہے کہ فیشن کے بدلتے رجحانات نے پوری دنیا کواپنا گرویدہ بنا رکھا ہے۔ آئے روزنت نئے انداز متعارف کروائے جاتے ہیں اوریہ اسٹائل بن کرراتوں رات پوری دنیا میں پھیل جاتے ہیں۔ مذہبی اورقومی تہواروں کے ساتھ بدلتے موسموں کی مناسبت سے خوبصورت رنگوں میں تیارکردہ ملبوسات تمام عمر کے لوگوں کی اولین ترجیح بن جاتے ہیں۔

دیکھا جائے تواس وقت فیشن انڈسٹری کے رنگ ہمیں فلموں، ٹی وی ڈراموں ، میوزک پروگراموں سمیت دیگر میں نمایاں دکھائی دیتے ہیں۔ یہ فیشن انڈسٹری ہی ہے جس نے لوگوں کواپنے اہم تہواروں کو یادگار بنانے کے لیے منفرد رنگوں میں بنے ملبوسات کے انتخاب کی پہچان دی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے '' ایکسپریس '' سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ صائمہ اظہرنے کہا کہ فیشن کے بدلتے رجحانات نے ملبوسات کے علاوہ جیولری، جوتے اور ہیئراسٹائل جت انداز بھی منفرد اورنرالے بنا دیے ہیں۔ بس یوں کہئے کہ اب ہرکوئی بننا سنورنا چاہتا ہے۔ اس کی لاتعداد مثالیں ہمیں دفاتر، مارکیٹوں میں دکھائی دیتی ہیں۔ پہلے توسجنے اورسنورنے کے حوالے سے صرف خواتین کی بات ہوتی تھی، مگراب تومردحضرات بھی فیشن میں پیچھے نہیں رہے۔

اگراسی طرح یہ رجحان پاکستانی فلم انڈسٹری کا بھی حصہ بن جائے تویقیناً اس کے مثبت انداز سامنے آئیں گے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے ہاں بھی نوجوان نسل فیشن کے نئے انداز اپنا رہی ہے۔ اگر یہ سلسلہ فلموں کا حصہ بن جائے اور ہمارے معروف ستارے خوبصورت ملبوسات ، جوتوں اور جیولری کواپنے کرداروںکی ڈیمانڈ کے مطابق متعارف کروائیں توان کے چاہنے والوں کے انداز بھی بدل جائیں گے۔ ماضی میں وحیدمراد، زیبا، شمیم آراء ، شبنم اورندیم کے انداز کوکاپی کیا جاتا تھا لیکن اب یہ رجحان دم توڑ چکا ہے۔

ہمارے نوجوان فنکاروں کو اس رجحان کوزندہ کرنے کے لیے فیشن انڈسٹری کی خدمات حاصل کرنا ہوں گی۔ ان کا کہنا تھا فیشن انڈسٹری سے پروفیشن کا آغاز کرکے بڑی تعداد میں لوگوں نے فلم انڈسٹری میں بام عروج حاصل کیا۔ فیشن اور فلم انڈسٹری کا آپس میں چولی دامن کا ساتھ ہے ان دونوں کو ایک دوسرے سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔ اس لیے سب کو مل کر کام کرنا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں