خیبر پختونخوا کا این ایف سی کیلیے عدالت جانے کا اعلان

این ایف سی ایوارڈ کیلیے بلوچستان و سندھ ہمارے حامی ہیں، جلد پنجاب سے رابطہ کریں گے، وزیر خزانہ کی ایوان میں تقریر


Numainda Express June 14, 2017
4 سال میںثابت کر دیا کہ کرپشن اور کمیشن کو ختم کیا جا سکتا ہے، مظفر سید، اسمبلی میں بجٹ بحث سمیٹ دی فوٹو: فائل

خیبر پختونخوا حکومت نے شلوارقیمض سلائی کرنیوالے درزیوں پر آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عائد ٹیکس واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔

صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید ایڈووکیٹ نے آئندہ مالی سال 2017-18 کے بجٹ پر بحث کو سمیٹے ہوئے کہا حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں درزیوں کی تین کیٹگریز پر ٹیکسوں کا نفاذ کیا جن میں سے شلوار قمیض کی سلائی کرنے والے درزیوں پر سالانہ عائد کیا گیا 2 ہزار کا ٹیکس حکومت واپس لے رہی ہے تاہم جودرزی شلوار قیمض کے ساتھ واسکٹ اورپینٹ کوٹ کی بھی سلائی کرتے ہیں، ان پر عائد کیا گیا ٹیکس برقرار رہے گا، انھوں نے کہاکہ نہ توصوبہ معاشی طور پر دیوالیہ ہوا ہے اور نہ ہی ہم نے 4 سال کے دوران کبھی بھی اسٹیٹ بینک سے اوورڈرافٹ کیا۔

ہمارے پاس ہر سال کے اختتام پر مطلوبہ 24 ارب کی رقم پوری ہوتی ہے، قومی مالیاتی ایوارڈ کا اجرا نہ کرنے پرمرکزی حکومت کیخلاف عدالت سے رجوع کرنے کیلیے مشاورت جاری ہے اوراس سلسلے میں جلد حتمی فیصلہ کیا جائےگا، ہماری مخلوط حکومت نے ثابت کردیاکہ اداروں سے کرپشن اور کمیشن خاتمے کا عہد کیا جائے تو اسے پورا کرنا کوئی مشکل نہیں، قومی مالیاتی ایوارڈ کے جلد اجرا کیلیے ہم نے بلوچستان اور سندھ حکومتوںسے بات کر لی ہے جو ہماری حامی ہیں ، جلد پنجاب کی حکومت سے بھی رابطہ کیا جائے گا، خیبر پختونخوا اسمبلی نے آئندہ مالی سال 2017-18 کے بجٹ کے سلسلے میں 6 ارب 2 کروڑ 27 لاکھ رسے زائد مالیت کے4 مطالبات زر کی منظوری دیدی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں