امریکا میں 200 اراکین کانگریس کا ٹرمپ کیخلاف بدعنوانی کا مقدمہ

ارکان نے صدر پر آئین کی خلاف ورزی اور غیر ملکی حکومتوں سے رقوم لینے کا الزام لگایا ہے


ویب ڈیسک June 14, 2017
صدر ٹرمپ کے کاروباری مفادات سے آئین کی خلاف ورزی نہیں ہوتی، وائٹ ہاؤس ۔ فوٹو: انٹرنیٹ

امریکا میں ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے 200 ارکان کانگریس نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف بدعنوانی کے الزام میں مقدمہ درج کرادیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق 166 اراکین کانگریس اور 30 سینیٹرز نے وفاقی عدالت میں دائر کردہ مقدمے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر آئین کی خلاف ورزی اور غیر ملکی حکومتوں سے رقوم لینے کا الزام لگایا ہے۔ امریکی تاریخ میں اتنی بڑی تعداد میں منتخب اراکین کا کسی بھی صدر کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف دائر مقدمے میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر کانگریس کی اجازت کے بغیر اپنی کمپنیوں کے ذریعے غیر ملکی حکومتوں سے پیسے وصول کر کے آئین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے۔

رکن کانگریس جان کونیرز نے کہا کہ کم از کم 25 ممالک کے ساتھ معاملات میں صدر ٹرمپ کے مفادات کا تصادم کا معاملہ نظر آتا ہے اور وہ بظاہر صدارت کو اپنی دولت میں اضافے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ دوسری جانب وائٹ ہاؤس کا موقف ہے کہ صدر ٹرمپ کے کاروباری مفادات سے آئین کی خلاف ورزی نہیں ہوتی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی امریکا کی دو ریاستوں میری لینڈ اور واشنگٹن ڈی سی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف اسی قسم کے الزامات میں مقدمہ دائر کیا تھا۔ امریکی آئین کے تحت سرکاری عہدے داروں پر کانگریس کی منظوری کے بغیر غیر ملکی حکومتوں سے رقوم اور دیگر تحائف وصول کرنے پر پابندی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں