ڈرون حملے دہشت گردی کیخلاف آپریشن کو متاثر کرنے کے مترادف ہیں آرمی چیف
دہشت گرد پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ دشمن ہیں، جنرل قمر جاوید باجوہ
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ امریکی ڈرون حملے دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشنز کو متاثر کرنے کے مترادف ہیں تاہم قابل عمل انٹیلی جنس شیئر کی جائے تو پاک فوج بھی کارروائی کی بھرپورصلاحیت رکھتی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے پشاور ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا، ا س موقع پر آرمی چیف کو پاک افغان سرحدی صورتحال سمیت علاقے میں جاری اور مستقبل کے آپریشنز پر بریفنگ دی گئی، آرمی چیف کو ٹی ڈی پیز کی واپسی اور ترقیاتی کاموں کی پیشرفت پر بھی بریفنگ دی گئی جبکہ جنرل قمر جاوید نے سیکیورٹی کی بہتر صورتحال اور بہتر بارڈر مینجمنٹ کو سراہا۔
اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ امریکی ڈرون حملے دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشنز کو متاثر کرنے کے مترادف ہیں تاہم قابل عمل انٹیلی جنس شیئر کی جائے تو پاک فوج بھی کارروائی کی بھرپورصلاحیت رکھتی ہے، پاکستان نہ صرف مسلسل انٹیلی جنس شیئرنگ کر رہا ہے بلکہ پاک آرمی خفیہ معلومات پر کارروائی کے لئے ہمہ وقت تیار بھی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ہنگو :امریکی ڈرون حملہ ، حقانی نیٹ ورک کا کمانڈر3 ساتھیوں ہلاک
پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ افغانستان کو اپنا برادر ہمسایہ سمجھتے ہیں، دہشت گرد پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ دشمن ہیں تاہم خطرات سے نمٹنے کے لیے باہمی اعتماد کے ساتھ جواب دینا بھی ضروری ہے جبکہ الزام تراشی کے بجائے خطرے سے نمٹنے کے لئے مربوط ردعمل کی ضرورت ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ فاٹا آپریشن سے حاصل کامیابیوں کو امن و استحکام کے لئے برقرار رکھنا ہے، آپریشنز کی کامیابیوں کو دیرپا امن میں تبدیل کیا جارہا ہے اور پاکستان آرمی اس ضمن میں تمام کوششوں کو سپورٹ کرتی ہے جبکہ بہادر قبائلی بھائیوں کے تعاون سے جاری آپریشن میں فورسز کو مدد ملی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے پشاور ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا، ا س موقع پر آرمی چیف کو پاک افغان سرحدی صورتحال سمیت علاقے میں جاری اور مستقبل کے آپریشنز پر بریفنگ دی گئی، آرمی چیف کو ٹی ڈی پیز کی واپسی اور ترقیاتی کاموں کی پیشرفت پر بھی بریفنگ دی گئی جبکہ جنرل قمر جاوید نے سیکیورٹی کی بہتر صورتحال اور بہتر بارڈر مینجمنٹ کو سراہا۔
اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ امریکی ڈرون حملے دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشنز کو متاثر کرنے کے مترادف ہیں تاہم قابل عمل انٹیلی جنس شیئر کی جائے تو پاک فوج بھی کارروائی کی بھرپورصلاحیت رکھتی ہے، پاکستان نہ صرف مسلسل انٹیلی جنس شیئرنگ کر رہا ہے بلکہ پاک آرمی خفیہ معلومات پر کارروائی کے لئے ہمہ وقت تیار بھی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ہنگو :امریکی ڈرون حملہ ، حقانی نیٹ ورک کا کمانڈر3 ساتھیوں ہلاک
پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ افغانستان کو اپنا برادر ہمسایہ سمجھتے ہیں، دہشت گرد پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ دشمن ہیں تاہم خطرات سے نمٹنے کے لیے باہمی اعتماد کے ساتھ جواب دینا بھی ضروری ہے جبکہ الزام تراشی کے بجائے خطرے سے نمٹنے کے لئے مربوط ردعمل کی ضرورت ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ فاٹا آپریشن سے حاصل کامیابیوں کو امن و استحکام کے لئے برقرار رکھنا ہے، آپریشنز کی کامیابیوں کو دیرپا امن میں تبدیل کیا جارہا ہے اور پاکستان آرمی اس ضمن میں تمام کوششوں کو سپورٹ کرتی ہے جبکہ بہادر قبائلی بھائیوں کے تعاون سے جاری آپریشن میں فورسز کو مدد ملی۔