سہراب گوٹھ تھانے پر حملے کا مقدمہ درج پیش رفت نہ ہوسکی

حکام کا کہنا ہے کہ پہلے سے دھمکیاں مل رہی تھیں لیکن حملے کے وقت کوئی ہائی پروفائل ملزم حوالات میں موجود نہیں تھا.


Staff Reporter January 31, 2013
حملے کے بعدسہراب گوٹھ تھانے کے باہر مورچے میں پولیس اہلکار الرٹ ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

GILGIT: سہراب گوٹھ تھانے پر حملے کی تحقیقات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔

حکام کا کہنا ہے کہ پہلے سے دھمکیاں مل رہی تھیں لیکن حملے کے وقت کوئی ہائی پروفائل ملزم حوالات میں موجود نہیں تھا ، واقعے کا مقدمہ سچل تھانے میں قتل اور انسداد دہشت گردی کی دفعہ کے تحت درج کرلیا گیا ، حملے میں شہید اہلکار کی میت آبائی علاقے روانہ کردی گئی، تفصیلات کے مطابق منگل 29 جنوری کو سہراب گوٹھ تھانے پر گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر سوار اسلحے سے لیس ملزمان نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ہیڈ کانسٹیبل 35 سالہ ذوالفقار سیال شہید اور 2 اہلکار ارشد محمود اور غلام محمد زخمی ہوگئے۔

واقعے کا مقدمہ ایس ایچ او سہراب گوٹھ انسپکٹر عزیز احمد شیخ کی مدعیت میں سچل تھانے میں الزام نمبر 51/13 بجرم دفعہ 302 * 324 * 353/34 اور انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7-ATA کے تحت نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے ، واقعے میں شہید اہلکار ذوالفقار سیال کی میت منگل اور بدھ کی درمیانی شب آبائی علاقے جھنگ روانہ کردی گئی۔



اس سلسلے میں ایس ڈی پی او سہراب گوٹھ ڈی ایس پی قمر احمد نے ایکسپریس کو بتایا کہ واقعے کے وقت تھانے میں کوئی ہائی پروفائل ملزم نہیں تھا، واقعے میں طالبان سمیت دیگر جرائم پیشہ عناصر بھی ملوث ہوسکتے ہیں ، فوری طور پر واقعے کی تحقیقات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی، ایس ایچ او سہراب گوٹھ عزیز احمد نے ایکسپریس کو بتایا کہ حالیہ چند روز کے دوران سہراب گوٹھ پولیس نے جرائم پیشہ افراد کے خلاف سخت کارروائیاں کی تھیں جس کے بعد انھیں تھانے پر حملے کی دھمکیاں مل رہی تھیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں