روٹیشن پالیسی ترک کریں وارن کا آسٹریلیا کو مشورہ

کوچنگ کے لیے مکی آرتھر کی جگہ اسٹیفن فلیمنگ موزوں رہیں گے، سابق اسپنر


Sports Desk January 31, 2013
کوچنگ کے لیے مکی آرتھر کی جگہ اسٹیفن فلیمنگ موزوں رہیں گے، سابق اسپنر فوٹو : فائل

سابق شہرہ آفاق اسپنر شین وارن نے کرکٹ آسٹریلیا کو روٹیشن پالیسی ترک کرنے کا مشورہ دے دیا، ان کے مطابق اس سے ٹیم کے ایشز سیریز جیتنے کے امکانات کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

انھوں سے سلیکٹرز پر زور دیا کہ تینوں طرز کیلیے ایک ہی ٹیم منتخب کریں۔شین وارن حال ہی میں ملکی بورڈ کے ساتھ لفظی جنگ میں ملوث ہوئے ہیں، انھوں نے گذشتہ روز اعلان کیا تھا کہ وہ جلد ملکی کرکٹ کی بہتری کیلیے مشورے دیں گے، اس حوالے سے بلاگ میں سابق اسپن جادوگر نے تحریر کیا کہ روٹیشن اور کھلاڑیوں کو آرام دینے کی پالیسی کبھی کام نہیں کرتی، آسٹریلوی ٹیم کے لیے آنے والے 12 ماہ بہت اہمیت کے حامل ہیں،اگر ہم نے اس دوران کچھ نہ کیا تو ہم وہیں پہنچ جائیں گے جہاں 30 برس پہلے تھے۔



شین وارن 1990 سے 2000 کے اوائل تک کینگرو سائیڈ کا حصہ تھے، وہ ٹیم کی موجودہ کارکردگی سے بیحد پریشان ہیں، انھوں نے اس کا ذمہ دارکرکٹ آسٹریلیا حکام اور ان کی پالیسی کو قرار دیا جس کے تحت کھلاڑیوں کو مختلف میچز اور سیریز کے لیے آرام دیا جاتا ہے۔آسٹریلیا کی جانب سے 708 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کرنے والے شین وارن کے مطابق نتائج سے یہ بات واضح ہو گئی کہ موجودہ سیٹ اپ کام نہیں کر رہا۔

یاد رہے کہ آسٹریلوی ڈومیسٹک بگ بیش ٹورنامنٹ کے ایک میچ میں حریف کھلاڑی سے جھگڑا کرنے پر شین وارن کو ایک میچ کی پابندی اور جرمانے کی سزا دی گئی تھی۔ وہ رینیگیڈزکے خلاف میلبورن اسٹارزکی قیادت کر رہے تھے، ایسے میں انھوں نے وکٹ کیپر کو گیند واپس کرتے ہوئے بیٹسمین مارلون سموئلز کو دے ماری تھی۔ سابق اسپنر نے آسٹریلوی ٹیم کے کوچنگ کیلیے سابق کیوی قائد اسٹیفن فلیمنگ کو موزوں شخصیت قرار دیا، ان کے مطابق مکی آرتھر عہدے پر برقرار رہنے کے اہل نہیں ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں