حصص مارکیٹ میں پھر مندی 462 پوائنٹس گر گئے
شدیداتارچڑھاؤ532 پوائنٹس اوپر جاکرفروخت سے مارکیٹ تنزلی کاشکار،انڈیکس کئی حدیں گنواکر 47609ہوگیا
پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کوشدیداتارچڑھاؤ کے بعد دوبارہ مندی کے بادل چھائے رہے جس سے 48000 سمیت کئی حدیں گر گئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے91 ارب54 کروڑروپے ڈوب گئے۔
کاروباری دورانیے میں سیمنٹ بینکنگ ودیگر شعبوں میں خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے ایک موقع پر531.66 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس 48600 پوائنٹس کی حد عبور کر گیا تھا لیکن بعد ازاں حصص کی دھڑا دھڑ فروخت نے تیزی کو مندی میں تبدیل کر دیا جس کی شدت ایک موقع پر583.79 پوائنٹس کی کمی تک جاپہنچی تھی لیکن اختتامی لمحات میں محدود پیمانے پرخریداری سرگرمیاں دوبارہ شروع ہونے سے مندی کی شدت میں قدرے کمی ہوئی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 462.40 پوائنٹس کمی سے 47608.64 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 264.87 پوائنٹس کی کمی سے 24805.58 ، کے ایم آئی 30 انڈیکس1272.38 پوائنٹس کی کمی سے 80734.39 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس292.21 پوائنٹس کی کمی سے23150.14 ہوگیا۔
واضح رہے کہ کاروباری حجم منگل کی نسبت19.43 فیصد کم رہا اور 25 کروڑ55 لاکھ حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروبار361 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں76 کے بھاؤ میں اضافہ، 267 کے داموں میں کمی اور 18 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
کاروباری دورانیے میں سیمنٹ بینکنگ ودیگر شعبوں میں خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے ایک موقع پر531.66 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس 48600 پوائنٹس کی حد عبور کر گیا تھا لیکن بعد ازاں حصص کی دھڑا دھڑ فروخت نے تیزی کو مندی میں تبدیل کر دیا جس کی شدت ایک موقع پر583.79 پوائنٹس کی کمی تک جاپہنچی تھی لیکن اختتامی لمحات میں محدود پیمانے پرخریداری سرگرمیاں دوبارہ شروع ہونے سے مندی کی شدت میں قدرے کمی ہوئی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 462.40 پوائنٹس کمی سے 47608.64 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 264.87 پوائنٹس کی کمی سے 24805.58 ، کے ایم آئی 30 انڈیکس1272.38 پوائنٹس کی کمی سے 80734.39 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس292.21 پوائنٹس کی کمی سے23150.14 ہوگیا۔
واضح رہے کہ کاروباری حجم منگل کی نسبت19.43 فیصد کم رہا اور 25 کروڑ55 لاکھ حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروبار361 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں76 کے بھاؤ میں اضافہ، 267 کے داموں میں کمی اور 18 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔