گوادر پورٹ چینی کمپنی کو دینے اور ایران گیس منصوبے کی منظوری

3 سالہ تجارتی پالیسی اور وفاقی محتسب اصلاحات بل بھی منظور، الیکشن کمیشن تحلیل کرنیکا مطالبہ غیر آئینی ہے، وزیراعظم

نگراں حکومت کیلیے مشاورت 10روز میں مکمل ہوجائیگی، کائرہ کی بریفنگ، اجلاس میں رحمن ملک کے بیان پر تنقید ہوئی، نجی ٹی وی فوٹو : ثنا/ فائل

وفاقی کابینہ نے پاک، ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی 2015 تک تکمیل، 3 سالہ تجارتی پالیسی اور وفاقی محتسب ادارہ جاتی اصلاحات بل 2013 کی منظوری دیدی ہے۔

کابینہ کا اجلاس بدھ کو وزیراعظم راجا پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے راجا پرویز اشرف نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی تحلیل کا مطالبہ غیر آئینی ہے، چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی تقرریاں آئین کے تحت کی گئیں، انھیں ہٹایا نہیں جا سکتا۔ اسمبلیاں چند ہفتے میں مدت پوری کرلیں گی، نگراں سیٹ اپ کے لیے فریقین سے مشاورت کی جائے گی۔ ملک دشمن قوتیں پاکستان کو معاشی اور سیاسی طور پر غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں مگر جمہوریت مخالف عناصر کے مکروہ عزائم ناکام ہوں گے۔

بعد ازاں وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ کابینہ نے کہ ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی حتمی منظوری دیدی ہے، پاکستان کی طرف سے اس منصوبے پر ڈیڑھ ارب ڈالر لاگت آئیگی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ گیس پائپ لائن منصوبے کیلیے حکومت ایران کی طرف سے پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر کا آسان شرائط پر قرضہ فراہم کیا جائیگا۔ کابینہ نے منصوبے کے حوالے سے عالمی دبائوقبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا، منصوبے کی تکمیل کا ٹھیکہ ایرانی کمپنی کو دیا جائیگا جبکہ 20 کروڑ ڈالر پائپ بچھانے پر خرچ ہوںگے۔




نئی تجارتی پالیسی کے تحت آئندہ3 سال میں برآمدات کا ہدف بڑھا کر95 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے، اسمگلنگ کی روک تھام کیلیے پاکستان لینڈ پورٹ اتھارٹی قائم کرنے، برآمدات کے فروغ کیلیے ایگزم بینک کے قیام کی منظوری کے علاوہ لیدر ایکسپورٹ پروموشن کونسل کے قیام، استعمال شُدہ ایمبولینس درآمد کرنے اور ڈومیسٹک ٹریڈ کے فروغ کے اقدامات کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ وفاقی محتسب اصلاحات بل کے تحت محتسب کے کام اور درخواستیں نمٹانے میں تیزی لائے جائیگی۔

کابینہ نے معذور افراد کے لیے مخصوص گاڑیوں کی ٹیکس فری درآمد کی حد 1300 سی سی سے بڑھا کر 1600 سی سی کرنے کی ہدایت دے دی ہے تاہم اس حوالے سے پالیسی کی منظوری آئندہ اجلاس میں دی جائیگی۔ کابینہ نے مختلف ممالک کے ساتھ معاہدوں اور ایم او یوز پر بات چیت شروع کرنیکی بھی منظوری دی۔ وزیر اطلاعات نے بتایا کہ نئی تجارتی پالیسی کا اعلان وفاقی وزیر تجارت مخدوم امین فہیم آج کریں گے، کابینہ نے گوادر پورٹ کا انتظام سنگاپور اتھارٹی کے بجائے چینی کمپنی چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کے سپرد کرنے کی بھی منظوری دی۔

انھوں نے کہا کہ چوہدری نثار کا موقف ان کا ذاتی ہے، (ن) لیگ ضد کرتی ہے کہ ہر بات اس کی مانی جائے مگر ہر بات نہیں مانی جاسکتی ہے۔ علاوہ ازیں فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے نئے چیئرمین ملک آصف حیات نے وزیراعظم سے ملاقات کی۔ ارکان پارلیمنٹ کے گروپ سے ملاقات میں پرویز اشرف نے کہا حکومت نے قومی سیاست میں رواداری کا کلچر متعارف کرایا ۔

Recommended Stories

Load Next Story