بھارت نے ہمارے 12فوجیوں کے سر قلم 29شہری شہید کیے پاکستان
اقوام متحدہ کے ملٹری آبزرور گروپ کودی گئی فہرست میں 1998سے لے کر اب تک کی کارروائیوں کا ذکر ہے، بھارتی اخبار کی رپورٹ
پاکستان نے بھارت پر 1998 سے لے کر اب تک اپنے12 فوجیوں کے سرقلم کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اقوام متحدہ میں احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
بھارتی اخبار '' دی ہندو'' کے مطابق پاکستان نے کشمیر کی متنازع سرحد پر معاملات پر نظر رکھنے والے اقوام متحدہ کے ادارے یونائیٹڈ نیشن ملٹری آبزرور گروپ ان انڈیا اینڈ پاکستان(یو این ایم او جی آئی پی) میں ان الزامات کے حوالے سے دستاویزات کی ایک طویل فہرست جمع کرائی ہے۔
رپورٹ میں لائن آف کنٹرول پر رواں ماہ ہلاک ہوئے دونوں ملکوں کے فوجیوں کے حوالے سے بھی تفصیلات موجود ہیں۔پاکستان نے الزام لگایا تھا کہ ہندوستانی فوجیوں کی فائرنگ سے 2 پاکستانی فوجی ہلاک ہو گئے۔ جس کے جواب میں بھارت نے8 جنوری کو پاکستان پر2 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت اور ایک کا سر قلم کرنے کا الزام عائد کیا تھا لیکن پاکستان نے اس الزام کو مسترد کر دیا تھا۔
16 جنوری کو دونوں ملکوں کے آرمی چیفس کی ملاقات اور سیز فائر معاہدے پر عملدرآمد پر رضامندی کے بعد صورتحال بہتر ہو گئی تھی۔ اخبار نے ایک سینیئر پاکستانی آرمی آفیسر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کی اہمیت کو کم کرنے کی کوشش کی گئی ہے، حالانکہ ہم نے ہر حادثے پر فوجی اور اقوام متحدہ کی سطح پر احتجاج کیا ہے۔ اقوام متحدہ کا مذکورہ ادارہ پاکستان اور ہندوستان کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی نگرانی تو کرتا ہے تاہم وہ کرمنل انویسٹی گیشن نہیں کرتا۔
بھارتی اخبار '' دی ہندو'' کے مطابق پاکستان نے کشمیر کی متنازع سرحد پر معاملات پر نظر رکھنے والے اقوام متحدہ کے ادارے یونائیٹڈ نیشن ملٹری آبزرور گروپ ان انڈیا اینڈ پاکستان(یو این ایم او جی آئی پی) میں ان الزامات کے حوالے سے دستاویزات کی ایک طویل فہرست جمع کرائی ہے۔
رپورٹ میں لائن آف کنٹرول پر رواں ماہ ہلاک ہوئے دونوں ملکوں کے فوجیوں کے حوالے سے بھی تفصیلات موجود ہیں۔پاکستان نے الزام لگایا تھا کہ ہندوستانی فوجیوں کی فائرنگ سے 2 پاکستانی فوجی ہلاک ہو گئے۔ جس کے جواب میں بھارت نے8 جنوری کو پاکستان پر2 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت اور ایک کا سر قلم کرنے کا الزام عائد کیا تھا لیکن پاکستان نے اس الزام کو مسترد کر دیا تھا۔
16 جنوری کو دونوں ملکوں کے آرمی چیفس کی ملاقات اور سیز فائر معاہدے پر عملدرآمد پر رضامندی کے بعد صورتحال بہتر ہو گئی تھی۔ اخبار نے ایک سینیئر پاکستانی آرمی آفیسر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کی اہمیت کو کم کرنے کی کوشش کی گئی ہے، حالانکہ ہم نے ہر حادثے پر فوجی اور اقوام متحدہ کی سطح پر احتجاج کیا ہے۔ اقوام متحدہ کا مذکورہ ادارہ پاکستان اور ہندوستان کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی نگرانی تو کرتا ہے تاہم وہ کرمنل انویسٹی گیشن نہیں کرتا۔