نگراں سیٹ اپن لیگ پی پی مذاکرات 9فروری کوہونگے
نوازشریف کی وطن واپسی پراسمبلیوںکی تحلیل اورنگراں حکومتوںکے قیام پربات ہوگی
اسمبلیوں کی تحلیل اور نگراں حکومتوں کے قیام کے حوالے سے پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ (ن)میں حتمی مذاکرات نواز شریف کی وطن واپسی پرہونگے جو عمرہ کی ادائیگی کیلیے سعودی عرب میں ہیں تاہم اس سے پہلے وفاقی وزیرسید خورشید احمد شاہ کی سربراہی میں قائم کردہ حکومتی کمیٹی مسلم لیگ(ن)کے دیگر قائدین سے بات چیت کاسلسلہ جاری رکھے گی۔
باخبرذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اس کمیٹی کے مسلم لیگ(ن)کے رہنماسینیٹراسحاق ڈار کے ذریعے مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے رابطے ہوگئے ہیں اورآئندہ ایک دوروز میں باقاعدہ ملاقاتیں شروع ہوجائیںگی،(ن)لیگ کی قیادت نے پیپلز پارٹی پر زور دیاہے کہ نگراں حکومتوں کی قیام میں آئینی تقاضے پورے کیے جائیں اوراپوزیشن کے مشوروں کواہمیت دی جائے، بلوچستان اور سندھ کی صوبائی اسمبلیوں میں سب سے پہلے اپوزیشن لیڈرزکے تقررکافیصلہ کیاجائے۔
ذرائع کے مطابق سیدخورشید شاہ کی قیادت میں5رکنی کمیٹی مسلم لیگ(ن)کے ساتھ مذاکرات کے ایجنڈے کوحتمی شکل دے رہی ہے۔مذاکرات میں وزیر اعظم راجاپرویزاشرف کی شرکت بھی متوقع ہے، پیپلز پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتیں اس بات پرمتفق ہیں کہ 13مارچ 2013 کورات12بجے اسمبلیاں تحلیل کردی جائیں اورنگراں حکومت قائم کردی جائیں،ملک میں آئندہ عام انتخابات4یا 6مئی کوکرائے جائیں تاہم اس کاحتمی فیصلہ اپوزیشن اور دیگرسیاسی قوتوں سے مذاکرات کے بعدہوگا۔
باخبرذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اس کمیٹی کے مسلم لیگ(ن)کے رہنماسینیٹراسحاق ڈار کے ذریعے مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے رابطے ہوگئے ہیں اورآئندہ ایک دوروز میں باقاعدہ ملاقاتیں شروع ہوجائیںگی،(ن)لیگ کی قیادت نے پیپلز پارٹی پر زور دیاہے کہ نگراں حکومتوں کی قیام میں آئینی تقاضے پورے کیے جائیں اوراپوزیشن کے مشوروں کواہمیت دی جائے، بلوچستان اور سندھ کی صوبائی اسمبلیوں میں سب سے پہلے اپوزیشن لیڈرزکے تقررکافیصلہ کیاجائے۔
ذرائع کے مطابق سیدخورشید شاہ کی قیادت میں5رکنی کمیٹی مسلم لیگ(ن)کے ساتھ مذاکرات کے ایجنڈے کوحتمی شکل دے رہی ہے۔مذاکرات میں وزیر اعظم راجاپرویزاشرف کی شرکت بھی متوقع ہے، پیپلز پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتیں اس بات پرمتفق ہیں کہ 13مارچ 2013 کورات12بجے اسمبلیاں تحلیل کردی جائیں اورنگراں حکومت قائم کردی جائیں،ملک میں آئندہ عام انتخابات4یا 6مئی کوکرائے جائیں تاہم اس کاحتمی فیصلہ اپوزیشن اور دیگرسیاسی قوتوں سے مذاکرات کے بعدہوگا۔