خاتون کی 5 برسوں میں اپنے تمام فیس بک دوستوں سے ملاقات
امریکی خاتون نے اپنے 626 فیس بک دوستوں سے ملاقات کے لئے 12 ممالک اور 43 امریکی ریاستوں کا سفر کیا
امریکا کی دوردراز ریاست مین کی رہائشی تانجہ اولاندر کو اچانک خیال آیا کہ وہ دنیا بھر میں موجود اپنے فیس بک دوستوں سے ملاقات کرکے ان کی تصاویر لیں تاکہ اسے اندازہ ہوسکے کہ کون ان کا حقیقی دوست ہے۔
اس مقصد کو پورا کرنے کے لئے تانجہ اولاندر نے اپنے تمام 626 فیس بک دوستوں سے ملاقات کے لئے 2010 میں سفر کا آغاز کیا جو تقریباً 5 سال میں مکمل ہوا۔ وہ جہاں جہاں گئیں انہوں نے اپنے دوستوں سے ملاقاتیں کیں، ان کی تفصیلات جمع کیں اور تصاویر بھی لیں۔ اس پانچ سالہ منصوبے کو تانجہ نے ''کیا تم واقعی میرے دوست ہو؟ (آر یو ریئلی مائی فرینڈ؟) کا نام دیا۔
منصوبہ سادہ سا تھا یعنی اپنے تمام 626 دوستوں سے ملاقات کرنا اور ان کی تصاویر اور تفصیلات کو جمع کرنا اور ان کے ساتھ کچھ وقت بھی گزارنا۔ اس کے لئے تانجہ نے ہر ماہ میں دو ہفتے سفر کے لئے متعین کئے یہ سلسلہ لگاتار 5 سال تک چلتا رہا۔ وہ اپنی فرینڈ لسٹ میں شامل ہر دوست کے پاس گئیں اور اس سے ملاقات کی، اس کے ساتھ کچھ وقت گزارا اور ان کی زندگی کی تفصیلات بھی جمع کیں۔
تانجہ کا طویل سفر 2016 میں اختتام پذیر ہوا اور اس دوران انہوں نے 4 براعظموں کے 12 ممالک کا سفر کیا اور 43 امریکی ریاستوں میں 400 گھروں کی مہمان رہیں۔ اس سے بھی بڑھ کر انہوں نے اپنے اس سوال کا جواب پانے کی بھی کوشش کی کہ کیا آپ واقعی ان کے دوست ہیں۔
امریکی خاتون کے مطابق سوشل میڈیا رابطے کا ایک مختلف انداز ہے، اگر وہ دن میں دس بار کسی آن لائن دوست کی تصویر دیکھتی ہیں تو ضروری نہیں کہ وہ مجھ سے قریب ہے۔ پھر آن لائن اور آف لائن دوستوں میں بھی کچھ فرق ضرور ہوتا ہے۔ تانجہ کے مطابق اس تجربے کے بعد وہ اپنے ان مجازی دوستوں سے زیادہ قریب ہوگئی ہیں جو پہلے صرف ڈیجیٹل زندگی کا حصہ تھے۔ انہوں نے اپنے پروجیکٹ کی ایک ڈاکیومنٹری بھی بنائی ہے جو رواں برس مارچ میں ریلیز کی جا چکی ہے۔
اس مقصد کو پورا کرنے کے لئے تانجہ اولاندر نے اپنے تمام 626 فیس بک دوستوں سے ملاقات کے لئے 2010 میں سفر کا آغاز کیا جو تقریباً 5 سال میں مکمل ہوا۔ وہ جہاں جہاں گئیں انہوں نے اپنے دوستوں سے ملاقاتیں کیں، ان کی تفصیلات جمع کیں اور تصاویر بھی لیں۔ اس پانچ سالہ منصوبے کو تانجہ نے ''کیا تم واقعی میرے دوست ہو؟ (آر یو ریئلی مائی فرینڈ؟) کا نام دیا۔
منصوبہ سادہ سا تھا یعنی اپنے تمام 626 دوستوں سے ملاقات کرنا اور ان کی تصاویر اور تفصیلات کو جمع کرنا اور ان کے ساتھ کچھ وقت بھی گزارنا۔ اس کے لئے تانجہ نے ہر ماہ میں دو ہفتے سفر کے لئے متعین کئے یہ سلسلہ لگاتار 5 سال تک چلتا رہا۔ وہ اپنی فرینڈ لسٹ میں شامل ہر دوست کے پاس گئیں اور اس سے ملاقات کی، اس کے ساتھ کچھ وقت گزارا اور ان کی زندگی کی تفصیلات بھی جمع کیں۔
تانجہ کا طویل سفر 2016 میں اختتام پذیر ہوا اور اس دوران انہوں نے 4 براعظموں کے 12 ممالک کا سفر کیا اور 43 امریکی ریاستوں میں 400 گھروں کی مہمان رہیں۔ اس سے بھی بڑھ کر انہوں نے اپنے اس سوال کا جواب پانے کی بھی کوشش کی کہ کیا آپ واقعی ان کے دوست ہیں۔
امریکی خاتون کے مطابق سوشل میڈیا رابطے کا ایک مختلف انداز ہے، اگر وہ دن میں دس بار کسی آن لائن دوست کی تصویر دیکھتی ہیں تو ضروری نہیں کہ وہ مجھ سے قریب ہے۔ پھر آن لائن اور آف لائن دوستوں میں بھی کچھ فرق ضرور ہوتا ہے۔ تانجہ کے مطابق اس تجربے کے بعد وہ اپنے ان مجازی دوستوں سے زیادہ قریب ہوگئی ہیں جو پہلے صرف ڈیجیٹل زندگی کا حصہ تھے۔ انہوں نے اپنے پروجیکٹ کی ایک ڈاکیومنٹری بھی بنائی ہے جو رواں برس مارچ میں ریلیز کی جا چکی ہے۔