انتظامی ڈھانچے میں تبدیلیپولیس افسران میں مایوسی پھیل گئی
پولیس افسران نے تعلقات کے ذریعے اضلاع میں ایس ایس پی تعیناتی کیلیے کوششیں تیزکردیں
پولیس کے آپریشنل ڈھانچے میں دوبارہ تبدیلی کے امکان نے18 ٹاؤنزمیں تعینات ٹاؤن پولیس افسران میں مایوسی پھیل گئی اوروہ انتظامی ڈھانچے میں باربارتبدیلی کوغیرضروری قراردے رہے ہیں۔
پولیس ایکٹ 1869 نافذ کیے جانے اور لیاری کوضلع کا درجہ دیے جانے کے بعدکراچی کو6اضلاع میں تقسیم کیے جانے کے امکان نے پولیس افسران میں ضلعی ایس ایس پی تعینات ہونے کی کوششیں تیزہوگئی ہیں اور اعلیٰ پولیس افسران اپنے اپنے تعلقات استعمال کرنے میں سرگرم ہیں۔
کراچی کو 6 اضلاع میں تقسیم کیے جانے کے بعدضلعی ایس ایس پی تعینات کیے جائیںگے جبکہ ان کے ماتحت 2 سب ڈویژن ایس پیزبھی تعینات کیے جائیں گے۔ضلعی ایس ایس پیز کیلیے عامر فاروقی،راؤ انوار،عاصم قائمخانی، جاوید مہر اورآصف اعجاز شیخ سمیت دیگرناموں پر غورہورہاہے تاہم حتمی منظوری محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے دی جائے گی۔
پولیس ایکٹ 1869 نافذ کیے جانے اور لیاری کوضلع کا درجہ دیے جانے کے بعدکراچی کو6اضلاع میں تقسیم کیے جانے کے امکان نے پولیس افسران میں ضلعی ایس ایس پی تعینات ہونے کی کوششیں تیزہوگئی ہیں اور اعلیٰ پولیس افسران اپنے اپنے تعلقات استعمال کرنے میں سرگرم ہیں۔
کراچی کو 6 اضلاع میں تقسیم کیے جانے کے بعدضلعی ایس ایس پی تعینات کیے جائیںگے جبکہ ان کے ماتحت 2 سب ڈویژن ایس پیزبھی تعینات کیے جائیں گے۔ضلعی ایس ایس پیز کیلیے عامر فاروقی،راؤ انوار،عاصم قائمخانی، جاوید مہر اورآصف اعجاز شیخ سمیت دیگرناموں پر غورہورہاہے تاہم حتمی منظوری محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے دی جائے گی۔