حکومت کو ناکام کہنا سیاسی بیان ہے مولا بخش چانڈیو

پورے پانچ سال حکومت نے سپریم کورٹ سے بلاجوازکبڈی کھیلی،سینیٹر مشاہداللہ

موجودہ دورمیں احتسابی قوانین نہیں بنائے گئے، زاہد خان، پروگرام ’لائیو ودطلعت‘ میں گفتگو۔ فوٹو : فائل

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ ہمیں کوتوال کو ڈانٹنے کی عادت پڑگئی ہے اورکوتوال کو تبھی ڈانٹا جا سکتا ہے جب آپ کا اپناکرداربہت اچھا اور پرفارمنس جاندارہو۔

پروگرام لائیو ود طلعت میں اینکر پرسن طلعت حسین سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ پورے پانچ سال حکومت نے سپریم کورٹ سے بلاجواز کبڈی کھیلی،ان کے پاس چارپانچ ایسی مثالیں ہونی چاہئیں تھیں کہ کرپشن پرپکڑا اورسزادی لیکن ایسا نہیں ہوسکا۔ جن لوگوں نے احتساب کرنا ہے وہ خود احتساب کے قابل ہیں۔ سیاستدانوں کی غلطیاں اپنی جگہ پر ہیں اور جمہوریت کا حسن اپنی جگہ پر ہے۔ پیپلزپارٹی کے سینیٹر مولابخش چانڈیو نے کہا کہ اگر کوئی یہ کہے کہ یہ حکومت ناکام ہوچکی ہے تو یہ سیاسی بیان ہے۔ ہم نوازشریف کی سیاست کے حامی ہیں، ہم نے جمہوریت کے لیے سب کچھ برداشت کیا ہے ۔




دوسرے ملکوں میں بہت سے ایسے معاملات ہوتے ہیں جہاں عدلیہ بھی خاموشی اختیار کر لیتی ہے لیکن ہمارے ہاں ایسا نہیں۔ دنیا کی دوسری قابل دید جمہوریتیں بھی پتہ نہیں گندگی کے کتنے ڈھیروں سے نکلی ہیں، پاکستان میں تو جمہوریت آئی ہی نہیں۔ جیسی عدلیہ اور میڈیا آج ہے کیا پہلے کبھی ایسے تھے؟ اے این پی کے رہنما سینٹر زاہد خان نے کہا کہ اگر ہرادارہ اپنے دائرہ کارکے اندر رہے توکوئی مشکل نہیں ہوگی۔ ہم انسان ہیں ہم سے غلطیاں ہوئی ہوں گی،ہم نے پھر عوام کے پاس جانا ہے، ان کو حق ہے کہ وہ اپنی مرضی کے لوگوں کو منتخب کریں۔ کرپشن اوراحتساب کے حوالے سے موجودہ دور میں قانون سازی ہونی چاہیے تھی۔
Load Next Story