برطانوی اسپیشل فورس کے اہلکار بھکاریوں اور خاکروبوں کے بھیس میں تعینات
اہلکار بھیس بدل کر حساس علاقوں میں تعینات ہیں تاکہ وہ خفیہ جاسوسی اور حملے کی صورت میں فوری کارروائی کرسکیں
برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں ہونے والے حالیہ دہشت گرد حملوں کے بعد سیکیورٹی اداروں نے دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے نئی حکمت عملی اپناتے ہوئے لندن اور دیگر اہم شہروں میں اسپیشل فورسز کے اہلکاروں کو بھکاریوں اور خاکروبوں کے بھیس میں تعینات کردیا گیا۔
برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق برطانوی عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیشل فورسز کے اہلکار کچھ عرصے سے بھیس بدل کر حساس علاقوں میں تعینات ہیں تاکہ وہ خفیہ جاسوسی اور کسی بھی حملے کی صورت میں فوری کارروائی کرسکیں۔
ملٹری ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ خصوصی اہلکار حملے کی صورت میں فوری کارروائی کے حوالے سے انتہائی اہم کردار ادا کررہے ہیں اور ان کے فوری رد عمل سے ہلاکتوں کی تعداد کو کم سے کم کیا جاسکتا ہے اور زخمیوں کو فوری امداد فراہم کی جاسکتی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اس خفیہ آپریشن کی سربراہی پولیس ہی کررہی ہے تاہم اسپیشل فورسز کے ڈائریکٹر کو اعتماد میں لیا گیا ہے اور وہ اپنے تمام جوانوں سے مسلسل رابطے میں ہیں البتہ برطانوی وزارت دفاع نے اسپیشل فورسز کی تعیناتی پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔
برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق برطانوی عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیشل فورسز کے اہلکار کچھ عرصے سے بھیس بدل کر حساس علاقوں میں تعینات ہیں تاکہ وہ خفیہ جاسوسی اور کسی بھی حملے کی صورت میں فوری کارروائی کرسکیں۔
ملٹری ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ خصوصی اہلکار حملے کی صورت میں فوری کارروائی کے حوالے سے انتہائی اہم کردار ادا کررہے ہیں اور ان کے فوری رد عمل سے ہلاکتوں کی تعداد کو کم سے کم کیا جاسکتا ہے اور زخمیوں کو فوری امداد فراہم کی جاسکتی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اس خفیہ آپریشن کی سربراہی پولیس ہی کررہی ہے تاہم اسپیشل فورسز کے ڈائریکٹر کو اعتماد میں لیا گیا ہے اور وہ اپنے تمام جوانوں سے مسلسل رابطے میں ہیں البتہ برطانوی وزارت دفاع نے اسپیشل فورسز کی تعیناتی پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔